Inquilab Logo

راجستھان :ایک ہی خاندان کے ۹؍ افراد اومائیکرون سے متاثر

Updated: December 06, 2021, 12:13 PM IST | Agency | Jaipur/New Delhi

سبھی جنوبی افریقہ سے لوٹے ہیں، دہلی میںبھی کورونا کےنئے ویرینٹ کا ایک کیس سامنے آیا،متاثرہ کولوک نائک اسپتال میںداخل کرایا گیا

Delhi`s Lok Naik Hospital admits 12 suspected patients infected with umbilical cord.Picture:INN
دہلی کے لوک نائک اسپتال میںاومیکرون سے متاثرہ مشتبہ۱۲؍ مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ تصویر: پی ٹی آئی

راجستھان میں عالمی وباکورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے۹؍ مریض سامنے آئے ہیں۔ یہ سبھی متاثرہ افراد ایک ہی خاندان کے ہیںاوربتایا گیاہےکہ جنوبی افریقہ سےلوٹے ہیں۔ میڈیکل محکمہ کے سیکریٹری ویبھو گالریا نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ جنوبی افریقہ سے  آئے کنبے کی جینوم سیکوئنسنگ کی رپورٹ میں۹؍  افراد کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون سے متاثر ملے ہیں۔ گالریا نے  بتایا کہ جنوبی افریقہ سے آئی فیملی کو آر یو ایچ ایس اسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔ ان کے رابطے میں آئے پانچ دیگر لوگ بھی اس وبا کی زد میں آ گئے ہیں ، انہیں بھی آر یو ایچ ایس میں داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقہ سے آئی مذکورہ فیملی سمیت ان کے رابطے آئے۳۴؍ افراد کا سیمپل لیا گیا تھا جن میں  سے۹؍ لوگ اومیکرون سے متاثر ملے ہیں ۔
 گالریا نے کہا کہ مذکورہ فیملی کے جنوبی افریقہ سے جے پور آنے کے بعد ہی محکمہ پوری طرح سے فعال ہے اور ان کی مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی۔  ان سےرابطے میں آنے والے تمام افراد کی شناخت کے بعد علاج شروع کیا جائے گا۔
دہلی میں اومائیکرون کا پہلا معاملہ سامنے آیا
 قومی راجدھانی میں حال ہی میں تنزانیہ سے واپس آئے۳۷؍سالہ شخص کے اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ جین نے یہاں یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مریض کو لوک نائک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں دہلی حکومت کی طرف سے اومیکرون ویرینٹ سے متاثر پائے جانے والوں کے لئے نوڈل سہولت فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مریض ۲؍ دسمبر کو دہلی واپس آیا تھا اور اس میں بیماری کی ہلکی علامات نظر آئی ہیں۔مریض کا اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کووڈ۱۹؍  کاٹیسٹ کیا گیا تھا۔ اس کی رپورٹ پازیٹیو آنے کے بعد اسے اسپتال میں منتقل کردیا گیا اور اس کا نمونہ دہلی میں ایک آئی این ایس اے سی او جی لیباریٹری میں بھیجا گیا۔
 ایک سینئر افسر نے کہاکہ آج(بروز اتوار) آئی ان کی جینوم کی رپورٹ میں اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔حکام نے یہ بھی کہاکہ تقریباً۱۲؍مسافروں نے مرکز کے نامزد ’خطرے والے‘ ممالک کا سفر کیا ہے۔ انہیں کووڈ سے متاثر پائے جانے کے بعد لوک نائک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔نئے معاملے کے ساتھ ہی ملک میں اومیکرون کے معاملات کی تعداد اب تک۵؍ ہوگئی ہے۔ اس معاملے میں دہلی تیسرے نمبر پر ہے۔ پہلے ۲؍ اومیکرون کے معاملے بنگلور  سے سامنے آئے تھے۔ تیسرا گجرات کے جام نگر کا اور چوتھا مہاراشٹر کے ڈومبیولی میں سامنے آیا تھا۔
کیا مدد کرے گا بوسٹر ڈوز؟
 کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے سامنے آنے سے پیدا ہوئی تشویش اور ویکسین سے انفیکشن کے تئیں ملی حفاظت میں کمی ہونے سے بوسٹر ڈوز دینے کی ضرورت سمجھی جارہی ہے۔ بہت سے ممالک میں بھلے ہی بوسٹر ڈوز دینا پہلے سے شروع کردیا گیا ہو لیکن کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں چونکہ بڑے پیمانے پر  ٹیکہ اندازی مہم ۶؍ سے ۸؍ مہینے پہلے ہی شروع ہوئی تھی، اس لئے یہاں کی ترجیح الگ ہونی چاہئے۔
 ہندوستانی ’سارف۔کوو-۲؍‘ جینومیکس سیکوئسنگ کنسورٹیم‘ (انساکوگ) نے، خطرے والے علاقوں اور انفیکشن کے زیادہ قریب رہنے والی آبادی کے۴۰؍سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ویکسین کا بوسٹر ڈوز دینے کی وکالت کی ہے لیکن ماہرین کی رائے اس سے الگ ہے۔
 نئی دہلی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امیونولوجی(این آئی آئی)کے ستیہ جیت رتھ نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ دنیا میں کسی بھی ٹیکے  پر بوسٹر کی ضرورت ہے یا نہیں۔ 
 اومیکرون پر بڑھتی  ہوئی تشویش کے درمیان، پارلیمانی کمیٹی نے کووڈ مخالف ویکسین کے اثردار ہونے کا جائزہ  لئے جانے  کی سفارش کی ہے۔ صحت پر پارلیمانی کمیٹی نے جمعہ کو پیش کردہ اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ ’ایمیونواسکیپ‘ نظام تیار کررہے نئے ویرینٹ سے سنجیدگی سے نمٹا جانا چاہئے۔
خطرے والے ممالک سے آنے والےمسافروں کا ہوائی اڈے پر ہی کوروناٹیسٹ ہورہا ہے: سندھیا
  شہری ہوابازی کے وزیر جیوتر ادتیہ سندھیانے کہا ہےکہ زیادہ خطرے والے ممالک سے آنے والی بین الاقوامی پروازوں  کےمسافروں کا کورونا ٹیسٹ ہوائی اڈے پر ہی کرایا جارہا ہے۔ سندھیا نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ جو زیادہ خطرے والےممالک ہیں  وہاں سے آنے والے لوگوں کا ہوائی اڈہ پر ہی کورونا ٹیسٹ کرایا جارہا ہے۔ پوری حالت پر یومیہ نظر رکھی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیرونی ممالک سے آنے والے مسافروں سے متعلق مکمل احتیاط برتی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK