Inquilab Logo

راجستھان :بی ایس پی کی ا پیل خارج ، اشوک گہلوت کو راحت

Updated: August 07, 2020, 7:59 AM IST | Agency | Jaipur

ہا ئی کورٹ نے بی ایس پی کی اپنے اراکین اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت پر عارضی طورپرروک لگانے کی اپیل خارج کرتے ہوئے فیصلے کا اختیار یک رکنی بینچ کے سپرد کردیا

Ashok Gehlot - Pic :PTI
اشوک گہلوت ۔ تصویر : پی ٹی آئی

راجستھان ہائی کورٹ نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے اراکین اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت  پر عارضی طورپرروک لگانے کی بی ایس پی کی  اپیل کو خارج کرتے ہوئے فیصلے کا اختیار یک رکنی بینچ کے سپرد کردیا ہے جس سے  اشوک گہلوت کو راحت ملی ہے۔واضح رہےکہ راجستھان ہا ئی کورٹ کی یک رکنی بینچ  نےبی ایس  پی اراکین اسمبلی کے کانگریس قانون ساز اراکین کے طورپر اسمبلی کی کارروائی میںحصہ لینے پرروک لگانے سے ا نکا ر کردیا تھا۔ یہ عبوری روک لگانے کی درخواست بی ایس پی کے نیشنل سیکریٹری ستیش مشرا اوربی جے پی  کے ایم ایل اے مدن دلاور  نے کی تھی۔ اس درخواست پربینچ نے اسپیکر سی پی جوشی کو نوٹس جاری کیا تھا ۔ اس دوران  بی ایس پی نے اپنے۶؍ اراکین اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت کوعارضی طورپرروکنے کی اپیل کی تھی جسے ہا ئی کورٹ  نے فی الحال خارج کردیا ہے۔معاملے کا فیصلہ اب ۱۱؍ اگست کو ہوگا جبکہ  راجستھان اسمبلی کا اجلاس  ۱۴؍ اگست کو ہونا ہے جس میں اشوک گہلوت کو اکثریت ثابت کرنی ہے۔
 عدالت نے ایک جج پر مشتمل بینچ کو ۶؍ بی ایس پی اراکین اسمبلی کے کانگریس میں شامل کرنے کے اسمبلی اسپیکر سی پی جوشیکی منظوری پرروک لگانےکی درخواست پر۱۱؍ ا گست کو شنوائی کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بی ایس پی نے  جوعرضی دائر کی ہے اس میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ کیس کے عدالت میں ملتوی رہتے ہوئے اس کے ۶؍ اراکین اسمبلی کو تحریک اعتماد میں ووٹنگ کرنے پر روک لگائی جانی چاہئے ۔
 واضح رہےکہ ۱۸؍ ستمبر۲۰۱۹ء کو ۶؍بی ایس پی اراکین اسمبلی کے کانگریس میں  ا نضمام کے اسمبلی اسپیکر کے فیصلے پر شنوائی کے لیے بی جے پی رکن اسمبلی مدن دلاور کی عرضی کو عدالت نے خارج کرکے نئی عرضی دائر کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد بی ایس پی کی جانب سے نئے سرے سے عرضی دائر کی گئی تھی۔بی ایس  پی اراکین اسمبلی کے بغیر اشوک گہلوت کے  حامی اراکین کی تعداد ۱۰۲؍ سے ۹۶؍ پر آجائے گی ۔جبکہ بی جےپی  کے پاس ۷۲؍ اراکین  ہیںلیکن کانگریس کے باغی خیمےاورتین آزار اراکین کی حمایت سے اس کے حامی اراکین کی تعداد ۹۷؍ تک پہنچ سکتی ہے۔اس طرح اسمبلی سیٹوںکی نصف تعداد ۱۰۱؍ سے۹۷؍ پر آجائے گی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK