مقصد نہ بتانے کا بہانہ بنایا، کہا کہ اگر گہلوت سرکار مقصد نہیں بتانا چاہتی تو فوری اجلاس کے بجائے۲۱؍ دن کے نوٹس کے ساتھ اجلاس بلائے
EPAPER
Updated: July 30, 2020, 10:02 AM IST | Agency | Jaipur
مقصد نہ بتانے کا بہانہ بنایا، کہا کہ اگر گہلوت سرکار مقصد نہیں بتانا چاہتی تو فوری اجلاس کے بجائے۲۱؍ دن کے نوٹس کے ساتھ اجلاس بلائے
جمہوری روایات کے برخلاف مدھیہ پردیش کے گورنر کلراج مشرا نے اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی گہلوت کابینہ کی تیسری تجویزبھی ٹھکرا دی۔کلراج مشرا نے اس کا یہ جواز پیش کیا ہے کہ انہوں نے سابقہ تجویز کو واپس بھیجتے ہوئے جو اشکالات پیش کئے تھے ان کے جواب نہیں دیئے گئے۔ گورنر کے مطابق چونکہ گہلوت کابینہ نے تیسری تجویز میں بھی یہ نہیں بتایا ہے کہ فوری اجلاس طلب کرنے کا کیا مقصد ہے اس لئے وہ ۱۲؍ دن کا نوٹس دے کر اسمبلی کا عام اجلاس طلب کرسکتے ہیں۔
تیسری تجویز میں کابینہ نے گورنر کو یہ یاد دلانے کی کوشش بھی کی ہے کہ انہیں کابینہ کے مشورہ پر عمل کرنا ہوتا ہے اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو آئینی بحران پیدا ہو جاسکتا ہے جو ریاست کے لیے اچھا نہیں ہے ۔
گورنر کے ساتھ گہلوت کی میٹنگ، فتح کا یقین
گورنر کی جانب سے اجلاس کی تیسری تجویز بھی مسترد کردیئے جانے کے بعد وزیراعلیٰ اشوک گہلوت ہنگامی طور پر راج بھون پہنچے جہاں انہوں نے گورنر سے ۱۵؍ منٹ طویل میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد انہوں نے ایک بار پھر کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ کابینہ کی میٹنگ کے بعد ایک بار پھر اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے گورنر کو مکتوب بھجیں گے۔ اس بیچ اشوک گہلوت نے ایک بار پھر پراعتماد لہجے میں کہا ہے کہ یہ لڑائی وہی جیتیں گے۔
تانا شاہی نہ چلنے دینے کا عزم
راجستھان حکومت میں وزیر نقل و حمل پرتاپ سنگھ کھاچریاواس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ ہم ۳۱؍ جولائی سے اجلاس چاہتے ہیں ۔ جو پہلے تجویز تھی وہ ہمارا قانونی حق ہے ۔ اگر آپ تاناشاہی پر آ جائیں ، آپ اگر طے کر لیں کہ ہم جو آئین میں طے ہے ، اسے مانیں گے ہی نہیں تو کیا ایسے ملک چلے گا ؟‘‘ انھوں نے کہا کہ ہم گورنر سے ٹکرائو نہیں چاہتے ۔ ہماری گورنر صاحب سے کوئی ناراضگی نہیں ہے ۔ گورنر صاحب آئین کے مطابق اسمبلی اجلاس منعقد کرنے کی اجازت دیں ۔ یہ ہمارا حق ہے ۔
گورنر کا کیا کہنا ہے؟
راج بھون کی جانب میڈیا کیلئے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیاہے کہ حکومت نے پچھلی مرتبہ اٹھائے گئے سوالوں کےتشفی بخش جواب نہیں دیئے ہیں۔ ان کے مطابق فوری اور مختصر اسمبلی اجلاس تحریک اعتماد کیلئے طلب کیا جاسکتاہے مگر حکومت کی تجویز میں اس کا کوئی ذکر نہیں اس لئے بصورت دیگر ۲۱؍ دن کے نوٹس کے ساتھ اجلاس طلب کیا جاسکتاہے۔