Inquilab Logo

سچن اور راہل کی ملاقات، مسئلہ حل ہونے کےآثار

Updated: August 11, 2020, 7:28 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

کانگریس نے میٹنگ کی تصدیق کی، شکایتیں دور کرنےکیلئے سہ رکنی کمیٹی بنانے کا اعلان ، راجستھان کا تنازع اسمبلی اجلاس سے پہلے ہی حل ہوسکتاہے

Sachin Pilot and Rahul Gandhi - PIC : INN
راہل گاندھی اور سچن پائلٹ ۔ تصویر : آئی این این

 راجستھان میں     کم وبیش ایک ماہ سے جاری سیاسی ڈراما  پیر کو سچن پائلٹ کی راہل گاندھی  اور پرینکا گاندھی سے ملاقات کے بعد ختم ہوتا نظر آرہا ہے۔ کانگریس لیڈر اور جنرل سیکریٹری  کے سی وینو گوپال نے راہل گاندھی سے سچن پائلٹ کی ملاقات کی تصدیق کرتےہوئے جاری کئے گئے ایک بیان میں بتایا ہے کہ سچن پائلٹ کانگریس پارٹی اور گجرات میں کانگریس کی حکومت کیلئے پوری سنجیدگی سے کام کرنےکیلئے تیار ہیں۔ 
 سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان
 راہل گاندھی سے سچن پائلٹ کی ملاقات کے چند گھنٹوں بعد جاری کئے گئے ایک بیان میں  کانگریس کے جنرل سیکریٹری  کے سی وینو گوپال نے بتایا ہے کہ ’’سچن پائلٹ نے راہل گاندھی سے ملاقات کرکےتفصیل سے اپنی شکایات پیش کیں۔ ان کے درمیان دوستانہ  اور کھلے ماحول میں نتیجہ خیز گفتگو ہوئی ہے۔ ‘‘ بیان کے مطابق ’’سچن  پائلٹ نے کانگریس پارٹی اور راجستھان میں کانگریس کی حکومت کیلئے کام کرنے کے اپنے عہد کو دہرایا ہے۔ ‘‘ وینو گوپال کے مطابق’’اس میٹنگ کے بعد کانگریس صدر سونیا گاندھی نے فیصلہ کیا ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی ایک سہ رکنی کمیٹی بنائے گی جو اس ان معاملات کو دیکھے گی جو سچن پائلٹ اور دیگر ناراض اراکین  نے اٹھائے ہیں  اور ان کا حل تلاش کریگی۔‘‘
سچن پائلٹ نے گہلوت کو اپنا بڑا بھائی بتایا
  پیر کو دن بھر راہل گاندھی اور سچن پائلٹ  کے درمیان ملاقات  کے تعلق سےمیڈیا پر چلنے والی اٹکلوں کے بعد شام ہوتےہوتے جب کانگریس  پارٹی نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کردی تو چند گھنٹوں بعد سچن پائلٹ نے بھی بیان جاری کیا۔ ذرائع کےمطابق انہوں  نے راجستھان  کے وزیراعلیٰ  اشوک گہلوت کو اپنا بڑا بھائی قراردیا ہے۔ واضح رہے کہ گہلوت بھی اس سے قبل اپنے رخ میں نرمی کااظہار کرتے ہوئے ناراض اراکین کو گلے لگانے کی بات کرچکے ہیں۔ 
راجستھان میں قیادت میں تبدیلی نہیں
  بتایا جارہا ہے کہ سچن پائلٹ کی بغاوت کے بعد سے   ان کا بنیادی مطالبہ اشوک گہلوت کو وزارت اعلیٰ کے عہدہ سے ہٹانے کا رہا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مفاہمت کی بات سامنے آتے ہی یہ بحث   چھڑ گئی کہ کیا پارٹی اشوک گہلوت  کے تعلق سے بھی کوئی فیصلہ کرنے جارہی ہےتاہم  راجستھان کانگریس کے صدر نے اس کی تردید کی ہے۔ گووند سنگھ دوسارا  نے قیادت میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کو خارج کرتےہوئے کہا ہے کہ یہ محض افواہ ہے۔  انہوں نے بتایا کہ ’’ایسی کوئی بات زیر بحث نہیں ہے۔‘‘

 بی جےپی کو ’آج نہیںتو کل‘ کی اُمید

   راجستھان کانگریس  میں مفاہمت کے آثار سے بی جےپی کے خیمے میں مایوسی چھا گئی ہے مگر پارٹی کی  قانون ساز پارٹی کے صدر گلاب چند کٹاریہ کو امید ہےکہ آج نہیں تو چندماہ بعد راجستھان میں کانگریس کی حکومت انتشار کا شکار ہوگی۔ ان کے مطابق’’یہ اتحاد وقتی ہے اور ریاست کی کانگریس حکومت کا آج نہیں تو کل منتشر ہونا لازمی ہے۔‘‘
  گزشتہ چند دنوں سے بی جے پی  کے خیمے میں کھلبلی مچی ہوئی تھی اور پارٹی نے اپنے ۲۰؍ اراکین اسمبلی کو وفاداری بدلنے کے اندیشے کے پیش نظر گجرات منتقل کردیا ہے۔ منگل کو بی جےپی کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں تمام اراکین اسمبلی کی شرکت متوقع ہے،وسندھرا راجے بھی اس میں شریک ہوسکتی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK