شدید برہمی، سڑک جام کردی گئی ، اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا اعلان زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے قائد اور بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت کے قافلے پر جمعہ کو الور میں چندشرپسندوں نے حملہ کردیا۔ اس کی اطلاع خود ٹکیت نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ دی اور ویڈیو بھی شیئر کیا جس میں ان کی کار کا شیشہ ٹوٹا ہوا نظر آرہا ہے۔
راکیش ٹکیت پر حملے کے خلاف غازی پور میں سڑک جام کردیئے جانے کا منظر۔تصویر :ی ٹی آئی
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے قائد اور بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت کے قافلے پر جمعہ کو الور میں چندشرپسندوں نے حملہ کردیا۔ اس کی اطلاع خود ٹکیت نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ دی اور ویڈیو بھی شیئر کیا جس میں ان کی کار کا شیشہ ٹوٹا ہوا نظر آرہا ہے۔ حملے کو’’جمہوریت کا قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے ٹکیت نے جہاں اس کیلئے ’’بی جےپی کے غنڈوں‘‘ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے تو وہیں حملے کا اثر غازی پور سرحد پر نظر آیا جہاں کسانوں نے اپنے لیڈر پر حملے کے خلاف سڑک جام کردی۔ راکیش ٹکیت اپنے قافلے کے ساتھ بانسور جا رہے تھے جہاں انہیں مہاپنچایت سے خطاب کرنا تھا۔ ان کا قافلہ جب تاتار پور پہنچا تو چند شرپسندوں پتھراؤ شروع کردیا جس میں راکیش ٹکیت کی کار کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس دوران ٹکیت پر سیاہی بھی پھینکی گئی۔ بروقت کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے راکیش ٹکیت کو اپنے گھیرے میں لےکر شرپسندوں کی بھیڑ سے باہر نکالا اور پھر اپنی حفاظت میں انہیں بانسور پہنچایا۔ ٹکیت نے حملے کا الزام بی جے پی عائد کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’راجستھان کے الور ضلع کے تتار پور چورہے، بانسور روڈ پر بی جے پی کی غنڈوں نے قاتلانہ حملہ کیا ہے۔‘‘ ٹکیت نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں ایک کالے رنگ کی گاڑی نظر آ رہی ہے جس کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں۔