Inquilab Logo

رام مندر ٹرسٹ : گھوٹالہ کے الزام پر اپوزیشن حملہ آور

Updated: June 15, 2021, 8:34 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

۲؍ کروڑ کی زمین چند ہی منٹوں میں ٹرسٹ نے۱۸؍ کروڑ میں خریدی،سوال کرنے پر بی جے پی دفاع میںآئی، تعمیر میں رکاوٹ کی کوشش کا الزام عائد کردیا

Congress workers protest against scam in Uttar Pradesh.Picture:PTI
اتر پردیش میںکانگریس کارکن گھپلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویرپی ٹی آئی

یودھیا میں رام مندر ٹرسٹ  کےذریعہ ۲؍ کروڑ کی زمین ۱۸؍ کروڑ میں خریدے جانے کے انکشاف    نے ملک میں ہنگامہ برپا کردیاہے۔سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور یوپی کے سابق وزیر  پون پانڈے کے دستاویزی ثبوت کے ساتھ کئے گئے انکشاف نے یوپی ہی نہیں پورے ملک کی سیاست میں ہلچل مچادی ہے۔ ان کے ساتھ  ہی عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے بھی یہ معاملہ پوری شدت سے اٹھایا ہے۔  پیر کو کانگریس   نے بھی  موضوع پر مودی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی اور  سپریم کورٹ کے ذریعہ جانچ کی مانگ کی جبکہ بی جےپی بدعوانی کے واضح   معاملے کے باوجود رام مندر ٹرسٹ کے  دفاع میں جٹ گئی ہے۔ا س کا الزام ہے کہ اپوزیشن رام مندر کو بدنام اور اس کی تعمیر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔  
۵؍ منٹ میں ۲؍ کروڑ کی زمین  ۱۸؍ کروڑ کی ہوگئی
   کانگریس میڈیا شعبہ کے چیئرمین رندیپ سنگھ سرجیوالا نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا  ہے کہ ’’مریادا پرشوتم بھگوان رام نے والد کے وعدہ پر عمل کرتے ہوئے چودہ سال کا بنواس کیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھاجپائی سری رام کے کردار سے ایک لفظ بھی نہیں سیکھ پائی، الٹا سری رام مندر کی تعمیر کیلئے جمع ہوئے چندے کا ناجائز استعمال اور مندر کی زمین خریدنے میں کروڑوں کا گھوٹالہ اب طشت از بام ہے۔‘‘
  تفصیل بیان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کسم پاٹھک اور ہریش پاٹھک نے ایودھیا میں ۱۲۰۸۰؍ اسکوائر  میٹر زمین ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۱ء کو شام ۷؍ بجکر ۱۰؍ منٹ پر  رجسٹرڈ سیل ڈیڈ سے ۲؍کروڑ روپے میں روی موہن تیواری و سلطان انصاری کو  فروخت کر دی ۔
 اسی دن یعنی ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۱؍ کو ہی  شام ۷؍ بجکر ۱۵؍ منٹ پر یہی ۱۲۰۸۰؍ اسکوائر  میٹر زمین روی موہن تیواری اور سلطان انصاری  نے  سری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ   کو فروخت کردی جو ٹرسٹ کی جانب سے سکریٹری چمپت رائے کی معرفت سے ساڑھے ۱۸؍ کروڑ روپے میں خرید ی گئی  اور  پیسے بھی آن لائن ادا کر دیئے گئے ۔ انھوں نے بتایا کہ چند منٹوں کے وقفے سے ہونے والے دونوں ہی سودوں کے دستاویز پر انل مشرا اور رشی کیش اپادھیائے شاہد ہیں۔
گھپلے کے تار مودی سے بھی جڑ سکتے ہیں
 انل مشرا سری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے ٹرسٹی بھی ہیں اور آر ایس ایس کے سابق ’’پرانت کاریہ واہک‘‘ اور آر ایس ایس  کےتا حیات رکن ہیں ۔انھیں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رام مندر تعمیر ٹرسٹ کا رکن بنایا گیا ہے اس لئے اس گھپلے کے تار وزیراعظم سے بھی جڑ سکتے ہیں۔ رشی کیش اپادھیائے ایودھیا کے میئر بھی ہیں اور بی جے پی کے اہم لیڈر بھی ہیں جو پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کے نزدیکی  ہیں ۔ سرجیوالا نے کہا کہ  چند منٹوں  میں  ہونےوالے ان دونوں سودوں کے دستاویز گڑبڑ اور گھپلے کی پوری داستان بیان کرتے ہیں۔  انھوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں ۵؍ لاکھ ۵۰؍ہزار روپے فی سیکنڈ کے حساب سے بڑھنے والی زمین کی یہ منفرد قیمت ہے ۔ادائیگی اس رقم سے کی گئی ہے جو کروڑوں ہندوستانیوں نے آستھا سے مندر کی تعمیر کے لیے دی تھی۔ 
دوسرے سودے کی اسٹامپ ڈیوٹی پہلے ادا کردی گئی!
 کانگریس ترجمان نے کہا کہ چونکانے والی بات یہ بھی ہے کہ روی موہن تیواری اور سلطان انصاری کے ذریعہ زمین کی خریداری کیلئےاسٹامپ ڈیوٹی جمع کروائی اور ای اسٹامپ سرٹیفکیٹ ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۱؍ کو شام ۵؍ بجکر ۲۲؍ منٹ پر جاری ہوا۔ گرچہ سر ی رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے ذریعہ جو زمین روی موہن تیواری اور سلطان انصاری سے خرید ی گئی اس کیلئے اسٹامپ ڈیوٹی جمع کرکے ای اسٹامپ سرٹیفکیٹ ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۱؍ کو شام ۵؍بجکر ۱۱؍ منٹ ہی جاری ہو گیا ۔یعنی ٹرسٹ نے روی موہن تیواری اور سلطان انصار سے زمین خریدنے کے لیے اسٹامپ ڈیوٹی پہلے ہی جمع کروا دی تھی، وہ بھی اس وقت جب روی تیواری اور سلطان انصاری زمین کے مالک بھی نہیں تھے۔ 
 دیگر پارٹیوں نے بھی مذمت کی
 جانچ کا مطالبہ کرنے والوں میں کانگریس  کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، یوپی کے سابق وزیر اور بی جےپی کے سابق اتحادی اوم پرکاش راج بھر اور دیگر شامل ہیں۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد اپنے ٹویٹ میں راہل گاندھی نےکہا ہے کہ ’’شری رام خود ہی  انصاف ہیں۔‘‘
  دوسری طرف بی جےپی کی جانب سے رام مندر ٹرسٹ کا دفاع کرتے ہوئے امیت مالویہ نے کہا ہے کہ جو لوگ رام مندر کی تعمیر کے خلاف تھے وہی لوگ اب رام مندر ٹرسٹ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کررہےہیں۔ 

ram mandir Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK