Inquilab Logo

امریکی صدرکے مواخذے کی تیاریاں ، مواخذے کا طریقۂ کار تقریباً۱۳؍ گھنٹے کی بحث کے بعد طے کیا گیا

Updated: January 23, 2020, 12:48 PM IST | Washington

کا رروائی کا آغاز،ریپبلکنز اکثریت والے سینیٹ نےمواخذے کی کارروائی کیلئے دستاویزحاصل کرنے کی ڈیموکریٹس کی۳؍کوششیں ناکام بنادیں ۔ ٹرمپ مواخذے کی اس کا رروائی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔

امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی۔ تصویر: پی ٹی آئی
امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی۔ تصویر: پی ٹی آئی

   واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مواخذے کی تیاریا ں جاری ہیں ۔ اسی دوران ٹرمپ کے مواخذے کا طریقۂ کار طے ہوگیا ہے۔ واضح رہےکہ صدر ٹرمپ پر اختیارات کے  غلط استعمال اور کانگریس کے امور میں بے جا مداخلت کا الزام ہے ۔ اس سلسلے میں کا نگریس میں ان کا مواخذہ ہو بھی چکا ہے۔ میڈیا پورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کیخلاف مواخذے کا طریقۂ کار تقریباً۱۳؍ گھنٹے کی بحث کے بعد طے کر لیا ہے۔ چیمبر آف کانگریس نے ریپبلکن پارٹی کی اکثریت کے ساتھ اپنے ابتدائی بیانات کیلئے استغاثہ اور دفاع کو وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ آنے والے ہفتوں میں سینیٹ کی متعلقہ کمیٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ گواہوں کو سنا جائے یا نہیں ۔ 
  ادھرامریکہ کے ریپبلکنز کے زیر اثر سینیٹ نے ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لئے دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹس کی۳؍کوششیں ناکام بنادیں جو آگے کی کارروائی امریکی صدر کے حق میں جانے کا اشارہ ہے۔ امریکی تاریخ میں تیسرے مواخذے کی کارروائی کا آغاز ہوا تو سینیٹرز نے وہائٹ ہاؤس، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور انتظامی اور بجٹ آفس سے یوکرین سے متعلق معاہدے کے ریکارڈز اور دستاویزات طلب کرنے کی ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر چک شومر کی۳؍ علاحدہ قراردادوں کو روک دیا۔تیسری مرتبہ ووٹنگ کے بعد چک شومر نے وہائٹ ہاؤس کے نگراں چیف آف اسٹاف مک ملوانے کی گواہی کیلئے تحریک پیش کی۔
 واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈیموکریٹس کے اکثریت والے کانگریس نے ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری دے دی ہے ۔ا دھر ڈونالڈ ٹرمپ نے کسی بھی قسم کے غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے الزام کو مسترد کیا اور مواخذے کو ۲۰۲۰ءکی انتخابی مہم پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا۔ بحث کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کے چیف لیگل ڈیفنس نے کیس کو بے بنیاد قرار دیا جبکہ اعلیٰ ڈیموکریٹس لیڈر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اہم کے شواہد موجود ہیں ۔ کارروائی کے دوران سینیٹ میں اکثریتی جماعت ریپبلکن کے لیڈر مچ مک کونل نے مواخذے کے ضوابط   پیش کئے ۔ ڈونالڈ ٹرمپ کا دفاع کرنے والے وہائٹ ہاؤس کے پیٹ کپلون نے الزامات کی بنیاد پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ڈیموکریٹس مواخذے کیلئے امریکی آئین کے معیار کے قریب سے بھی نہیں گزرے ہیں ۔ان کے مطابق اس کا انجام صرف یہی ہے کہ امریکی صدر نے کچھ بھی غلط نہیں کیا اور کوئی کیس ہی نہیں بنتا ہے۔
   قبل ازیں امریکی سینیٹ میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے سےمتعلق قانون سازوں نے حلف لیا تھاکہ وہ امریکہ کے۴۵؍ ویں صدر کے عہدے پر رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ غیر جانبداری سے کریں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کئی ماہ سے اپنے مواخذے کی کارروائی کا مذاق اڑا رہے ہیں ۔امریکی صدر کے بقول: میرے خیال میں یہ بہت تیزی سے ہونا چاہئے، یہ مکمل طور پر جانبدار ہے، مجھے دھوکہ دیا گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK