Inquilab Logo

کشمیر میں ریکارڈ ساز سردی کا سلسلہ جاری، آبی ذخائر منجمد

Updated: January 18, 2021, 11:39 AM IST | Agency | Srinagar

سری نگر میں گزشتہ شب مسلسل پانچویں روز شبانہ درجہ حرارت معمول سے۶؍ ڈگری کم درج ہوا ،اتوارکی دوپہرموسم خشک رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی لیکن رات کی ٹھنڈ سے لوگ بے حال ، سری نگر جموں شاہراہ پر ۶؍دن بعد ٹریفک جزوی طور پر بحال لیکن تاریخی مغل روڈ پرگزشتہ ایک ماہ سے ٹریفک ہنوز معطل

Kashmir Snowfall - Pic : PTI
سخت سردی میں منجمد ہوجانے والی مشہور ڈل جھیل ، یہاں دیگر آبی ذخائر بھی برف بن چکے ہیں

 وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ ریکارڈ ساز سردی کا سلسلہ برابر جاری ہے جس نے اہل وادی کو گوناگوں مشکلات سے دوچار کرد یا ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں گزشتہ شب مسلسل پانچویں روز بھی شبانہ درجہ حرارت معمول سے۶؍ ڈگری کم درج ہوا ہے۔متعلقہ محکمے کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں۲۱؍ جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔
 دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر سنیچر کی سہ پہر ۶؍ روز بعد ٹریفک کی نقل و حمل جزوی طور بحال کردی گئی۔تاہم وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹیریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر لیہ شاہراہ سال رواں یکم جنوری سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی گزشتہ زائد از ایک ماہ سے ٹریفک معطل ہے۔
 وادی کشمیر میں اتوار کے روز بھی موسم صبح سے ہی نہ صرف خشک رہا بلکہ ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی لیکن رات کی شدید ٹھنڈ نے لوگوں کو بے حال کرکے رکھ دیا ہے۔شدید سردی کے باعث وادی کے جملہ آبی ذخائر مسلسل منجمد ہیں اور مساجد و خانقاہوں یہاں تک کہ گھروں میں نصب نلوںمیں بھی  پانی جم گیا ہے۔
 بعض مساجد انتظامیہ نے نمازیوں سے گھروں سے ہی وضو کرکے آنےکی اپیل کی ہے۔وادی کے شہرہ آفاق جھیل ڈل کی منجمد سطح مزید سنگین ہوگئی ہے اور حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سطح پر چلنے پھرنے یا کھیلنے سے اجتناب کریں۔
 متعلقہ محکمہ نے جھیل ڈل کی منجمد سطح پر چلنے پھرنے یا کھیلنے سےلوگوں کو باز رکھنے کے لئے باقاعدہ نفری تعینات کر رکھی ہے۔وادی میں جاری شدید سردی سے جملہ شعبہ ہائے حیات متاثرہو ئے ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی صبح کے وقت دیر سے ہی شروع ہوجاتی ہیں نیز سڑکوں پر ٹریفک بھی ذرا دیر سے ہی نمودار ہوجاتا ہے۔
 محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۸؍ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جو گزشتہ شب کے کم سے کم درجہ حرارت سے زائد از ایک ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔سری نگر میں۱۴؍ جنوری کی شب نہ صرف رواں موسم سرما کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی بلکہ سردیوں کا ۲۵؍ سالہ پرانا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا جب کم سے کم درجہ حرارت۸ء۴؍ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
 وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گل مرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۲؍ ڈگری جبکہ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہل گام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۷؍ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲؍ ڈگری جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۰؍ ڈگری سینٹی گریڈ ریکاڈ ہوا ہے۔لداخ یونین ٹیریٹری کے ضلع لیہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۱۲ء۱؍ ڈگری جبکہ ضلع کارگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۱۷ء۴؍ ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
 قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان(۲۱؍ دسمبر تا ۳۱؍ جنوری) کے دور اقتدار کا نصف حصہ مکمل ہوچکا ہے۔چلہ کلاں نے اپنے دور اقتدار کے نصف حصے میں بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو اپنی موجودگی کا بھر پور احساس بھی دلایا۔چلہ کلان کا دوراقتدار۳۱؍ جنوری کو اختتام پذیر ہوگا جس کے بعد ۲۰؍ روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا تاہم اس دور میں سردی کے زور میں بتدریج کمی واقع ہوجاتی ہے۔

کشمیر میں سردی کی صورتحال 

شدید سردی کے باعث وادی کے جملہ آبی ذخائر مسلسل منجمد ہیں اور مساجد و خانقاہوں یہاں تک کہ گھروں میں نصب نلوںمیں بھی  پانی جم گیا ہے۔بعض مساجد انتظامیہ نے نمازیوں سے گھروں سے ہی وضو کرکے آنےکی اپیل کی ہے۔وادی کے شہرہ آفاق جھیل ڈل کی منجمد سطح مزید سنگین ہوگئی ہے اور حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سطح پر چلنے پھرنے یا کھیلنے سے اجتناب کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK