Inquilab Logo

میراروڈاور ممبرا میں دینی اور فلاحی تنظیموں نےقربانی کاگوشت غریبوں میں تقسیم کیا

Updated: July 24, 2021, 8:56 AM IST | sajid mahmood and iqbal ansari | Mumbai

عیدالاضحی کے موقع پر بڑے پیمانے پر بکروں کی قربانی کی جاتی ہے اور اس موقع پر جانوروں کا گوشت تبرک کے طور پر رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ غریبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے

Popular Front volunteers distribute sacrificial meat in Mumbra.Picture:Inquilab
ممبرا میں پاپولرفرنٹ کے رضاکار قربانی کا گوشت تقسیم کرتے ہوئے۔ تصویر انقلاب

عیدالاضحی کے موقع پر بڑے پیمانے  پر بکروں کی قربانی کی جاتی ہے اور اس موقع پر جانوروں کا گوشت تبرک کے طور پر رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ غریبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے مگر میراروڈ میں بلڈنگوں میں رہنے والے لوگ ایک دوسرے سے متعارف نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے غرباء ومساکین کی پہچان میں دشواری پیش آتی ہے ۔ اس کے پیشِ نظر علاقے میں گزشتہ چند برسوں میں قربانی کے گوشت کی غریبوں میں تقسیم کا اجتماعی نظم قائم کیا جانے لگا ہے۔ بہت سی دینی جماعتوں نے اس سلسلے میں پہل کی ہے اور گوشت کی تقسیم کا اجتماعی نظم قائم کرکے ایک نظیر قائم کی ہے ۔ اس نظام نے بہت سی سہولت مہیا کی ہے مثلاً قربانی کرنے والوں کو آسانی سے گوشت غرباء تک پہنچانے کا ذریعہ ملا وہیں غرباء و مساکین کو باعزت طریقے سے گوشت مل جاتا ہے۔ دینی  و فلاحی جماعتوں اور مساجد کے اس اقدام کی عوام کی جانب سے ستائش کی جارہی ہے۔
  میراروڈ کے شانتی نگر کے سیکٹر۱۱؍ میں واقع بلال مسجد میں گوشت کی تقسیم کا اجتماعی نظم قائم کیا گیا تھا ۔ وہاں موجود نعیم انصاری نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ’’ ایک ایک کلو کے  ۱۳۰ پیکٹ غرباء میں تقسیم کئے گئے۔ ‘‘ لوگ اپنے قربانی کے جانور کا گوشت لاکر دے رہے تھے اور ہم انہیںغرباء میں تقسیم کر رہے تھے۔ ویسٹرن پارک کی مسجد میں  تقریباً ۲۵ ؍ جانور ذبیح کئے گئے اور قریب کے علاقے میں ہر غریب شخص کے گھر ڈھائی ڈھائی کلوگوشت  پہنچایا گیا ۔ وحدت اسلامی کے مقامی ذمہ دار سید امین نے کہا کہ ان کی تنظیم نے بجائے غرباء کو بلانے کے  ان کے رضاکاروں نے گھر گھر جاکرگوشت تقسیم کیا ۔‘‘جمعیۃ العلماء   کے جنرل سیکریٹری مولانا انظار الحق نے کہا کہ ’’۲؍ روز میں تقریباً ۵۰ ؍غریب خاندانوں میں گوشت تقسیم کیا گیا۔‘‘       جماعت ِ اسلامی میراروڈ کے دفتر میں بھی قربانی کے گوشت کو غرباء میں تقسیم کرنے کا اجتماعی نظم قائم کیا گیا تھا ۔ عید الاضحی کے روز اسلامک سینٹر پر موجود جماعت ِ اسلامی کے رضاکار سید انیس نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ الحمدللہ اپنی نوعیت کی اس منفرد سرگرمی کو میراروڈ میں سب سے پہلے جماعت اسلامی نے شروع کیا  تھا اور گزشتہ ۵؍ برس سے کامیابی کے ساتھ اس کام کو انجام دیا جارہا ہے۔‘‘ انہوں نے اس کام کے شروع کرنے کا پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’میراروڈ میں عید والے دن بھی بعض گھروں میں گوشت نہیں پہنچ پاتا تھا اور ایسے خاندان عید والے دن بھی گوشت سے محروم رہ جاتے تھے اس لئے ہم نے یہ سلسلہ شروع کیا تھا تاکہ غریبوں کے گھر بھی قربانی کا گوشت پہنچ سکے اور وہ احساسِ محرومی کا شکار نہ ہوں۔‘‘
 اسی طرح ممبرا میں  پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے نمائندے عبدالمتین شیخانی   نے بتایا کہ ’’ممبرا میں بڑی تعداد میں لوگ  جھوپڑ پٹی  اور چالیوں میں آباد ہیں جن تک قربانی کا گوشت نہیں پہنچ پاتا  اسی لئے ہماری تنظیم کی جانب سے ان غرباء تک قربانی کا گوشت پہنچانے کیلئے ۱۲؍ مراکز قائم کئے گئے  تھے اور شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ اگر وہ قربانی کا گوشت غرباء میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو ہم سے رابطہ قائم کریں۔ بینر بھی لگائے گئے تھے جن  پر رابطہ نمبر دیا گیا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’مرکز پر گوشت کی چھوٹی چھوٹی بوٹیاں بنانے کے بعد تھیلیوں میں بھرا گیا اور اسکوٹرکے ذریعے انہیں غریبوں کے گھر گھر جاکر تقسیم کیا  گیا۔ایک گھر کے حصے میں کم از کم ڈیڑھ کلو گوشت آیا۔اس کام میں ۶۰؍ تا ۷۰؍ رضاکار  نے حصہ لیا۔ بڑے اور چھوٹے(بکرے) دونوں   جانوروں کا گوشت جمع اور تقسیم کیا گیا ۔‘‘ تنظیم  کے مطابق عید کے پہلے اور دوسرے دن مجموعی طو رپر   ۱۵۰۰ ؍تا ۲؍ ہزار خاندانوں  میں گوشت کے پیکٹ تقسیم کئے گئے۔

mira road Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK