Inquilab Logo

شیخ مصری درگاہ سے متصل سڑک تعمیر ہونے سے مکین تذبذب میں مبتلا

Updated: January 20, 2022, 8:52 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

ڈی پی پلان کے تحت سڑک تعمیر کیلئے۱۶۸؍مکانات کو ہٹانے کیلئے نشان زد کیا گیا،متاثرین کودوسرے علاقے میں منتقل کرنے کی افواہیں

An area near Sheikh Misri Dargah in Antap Hill whose residents may be affected
انٹاپ ہل میں شیخ مصری درگاہ کے قریب کا علاقہ جس کے مکین متاثر ہوسکتے ہیں(تصویر:انقلاب)

ڈی پی پلان کے تحت میونسپل کارپوریشن کے ذریعہشیخ مصری درگاہ سے متصل ایک کشادہ سڑک بنانے کی تیاری چل رہی ہے اور درگاہ سے قریب مسلم اکثریتی علاقے میں میونسپل کارپوریشن کے تحت سروے کرکے اس کی نشاندہی کردی گئی ہے اور ۱۶۸؍ مکانات صرف نیچے (گراؤنڈ فلور ) کےاس کی زدمیں آرہے ہیں۔جبکہ یہاں کے تقریباً تمام جھوپڑے ایک اور ۲؍ منزلہ ہیں ۔بتایا جارہا ہے کہ روڈ کی زد میں آنے والے مکینوں اور دکانداروں کو ماہل ، مانخورد ، منڈالہ اور گوونڈی کے للوبھائی کمپاؤنڈ میںمنتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جبکہ روڈ کی زد میں آنے والے ممکنہ متاثرین کا مطالبہ ہے کہ علاقے میں ۳؍؍ کلومیٹر کے اندر ہی تعمیر کی جانے والی مہاڈا وغیرہ کی بلڈنگوں میں انھیں گھر کے بدلے گھر اور دکان کے بدلے دکان دی جائے۔ علاقےکے کارپوریٹرنے کارپوریشن میں ایک دوسرا پلان دے کر گھروں کو بچانے کی کوشش شروع کردی ہے۔ البتہ علاقے میں افواہوں کا بازار گرم ہےاور مکینوں میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔ 
 انٹاپ ہل شیخ مصری درگاہ سے متصل مجاور چال میں رہنے والے محمد عارف محمد حسین ( بنگڑی والا) نے نمائندہ ٔ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  ڈیولپمنٹ پلان کے تحت ایک کشادہ روڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے ۔ یہ روڈبھکتی پارک فری وے کے نیچے ہائی وے سے شانتی نگر ، سنگم نگر، بھرتی ناکہ ، سی جی ایس کالونی سیکٹر نمبر ۷؍ سے ہوکر شیخ مصری درگاہ متصل اوردرگاہ کے گیٹ سے ہوتے ہوئے اگروال واڑی ، مجاور چال ، ساتھی بیکری ، نورا نگر ٹرانزٹ کیمپ اور ہل ویوبلڈنگ کے سامنے مارکیٹ سے سیکٹر نمبر ایک سے ریلوے لائن کی جانب، روڈ اور فلائی اوور کے ذریعہ تعمیر کیا جائے گا ۔ 
 ایک سوال کے جواب میں محمد عارف نے مزید کہا کہ ہم لوگ برسوں سے سنتےآرہے ہیں کہ یہاں شیخ مصری درگاہ سے ملحق ڈی پی پلان کے تحت روڈ بنایا جائے گا ۔ گزشتہ تقریباً ۴؍ ماہ سے مقامی لوگوں میںبے چینی پھیل گئی ہے جب میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے یہاں آکر تعمیر ہونے والی سڑک کے سلسلے میں علاقے کا سروے کرتے ہوئے  مکانوں اور دکانوں پر لکھ کر نشاندہی شروع کردی ۔  
 شیخ مصری درگاہ کے علاقے میں مقیم نور علی شیخ نے کہاکہ ہم لوگ ۵۰؍سال سے سنتے آرہے ہیں کہ یہاں سے ڈی پی پلان کے تحت روڈ بنے گا اور راستے میں آنے والے مکانوں اور دکانداروں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کردیا جائےگا لیکن ابھی تک میونسپل کارپوریشن ، مقامی کارپوریٹر یا کسی دوسرے محکمہ کے افسران یا اہلکاروں سے ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے کہ روڈ تعمیر کرنے کیلئے درمیان میں آنے والے دکانداروں اور مکینوں کو کہاں منتقل کیا جائے گا ۔ البتہ یہ بات صحیح ہے کہ علاقے میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ڈی پی پلان کے تحت تعمیر ہونے والے روڈ کے سلسلے میں تقریباً ۴؍ ماہ پہلے سروے ہوچکا ہے اور  ۱۶۸؍مکانات اور دکان اس کی زد میں آرہے ہیں۔ (جبکہ اوپرکے مکانوں کا شمار کیا جائے تو سیکڑوں مکانات اس کی زد میں آتے ہیں)ان کی نشاندہی کردی گئی ہے ۔ سروے کے دوران مقامی افراد نے بی ایم سی کے متعلقہ اہلکاروں سے باز پرس کی تھی تو انھوں نے  بتایا تھا کہ کارپوریشن کے منصوبے کے تحت یہاں پر سڑک بنائی جائے گی اور اس کی زد میں آنے والے متاثرین کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا ۔ بقول نو ر علی ہماری کوشش ہے کہ گھر کے بدلے گھر اور دکان کے بدلے دکان ملے اور انھیں اسی علاقے میں دیئےجائیں۔چند روز پہلے ہم لوگوں نے ایک کارپوریٹر کی مدد سے اس سلسلے میں ممبئی میئر سے بھی ملاقات کی تھی ۔جبکہ سوشل میڈیا ، وہاٹس ایپ کے ذریعہ ویڈیو بناکر وائرل کئے جاتے ہیںجس کی وجہ سےافواہوں کا بازار گرم ہے۔ابھی تک مقامی کارپوریٹر اور علاقے کے ایم ایل اے وغیرہ کی طرف سے کوئی خاطرخواہ بات سامنے نہیں آئی ہے ۔ 
 اس ضمن میں وارڈ نمبر ۱۷۹؍ کے مقامی کارپوریٹر مفتی سفیان ونو نے کئی دستاویز دیتے ہوئے یقین دلایا کہ درگاہ سےملحق سڑک تعمیر کرنے کے سلسلے میں مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ہم نے ڈی پلان کے تحت زد میں آنے والے مکانوں اور دکانوں کو بچانے کیلئے ایک نیا پلان میونسپل کارپوریشن میں پیش کیا ہے ۔ اس پلان کے تحت مکانات متاثر ہونے سے بچ جائیں گے۔ نئے پلان کے تحت صرف ۱۰؍ سے ۱۲؍ جھوپڑے اس کی زد میں آئیں گے اور انھیں اسی علاقے میں منتقل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی ۔  بقول کارپوریٹر کارپوریشن کا الیکشن قریب ہے۔ سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے علاقےکے لیڈران بھی اس معاملے میں مکینوں کو گمراہ کررہے ہیں اور اس سےسیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ا س بارے میں میونسپل کارپوریشن کے متعلقہ افسران سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہیں ہوسکا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK