Inquilab Logo

روہنگیا پناہ گزیں کیمپ میں آتشزدگی، ۵۵۰؍ عارضی مکان خاکستر

Updated: January 16, 2021, 12:48 PM IST | Agency | Dhaka

بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیائوں پر نئی مصیبت، کوئی ساڑھے ۳؍ ہزار افراد چھت سے محروم، سارا سامان جل کرخاک

Rohingya Camp - Pic : Agency
کیمپ میں تباہ شدہ عارضی مکانات کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: ایجنسی

بنگلہ دیش کے جنوبی حصے میں قائم روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں جمعرات کو بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھنے سے سیکڑوں عارضی گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے `یو این ایچ سی آر نے کہا ہے کہ آتشزدگی کی لپیٹ میں آنے والی عارضی پناہ گاہوں کی تعداد ۵۵۰؍سے زیادہ ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً ۳۵۰۰؍سے زیادہ پناہ گزینوں کا یا تو سارا سامان جل کر راکھ ہو گیا یا اسے جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پناہ گاہوں کے ساتھ ساتھ تقریباً ۱۵۰؍ دکانیں اور ایک امدادی ادارے کا دفتر بھی تباہ ہو گیا۔بنگلہ دیش کے نیاپارا کیمپ کی تصویروں اور ویڈیو میں پناہ گزین خاندان جن میں بچے بھی شامل ہیں، جلے ہوئے گھروں میں بچی کچی چیزیں ڈھونڈتے دکھائی دے رہے ہیں۔ایک پناہ گزین محمد ارکانی نے بتایا کہ کیمپ کا ای بلاک مکمل طور پر جل گیا ہے۔ وہاں کچھ بھی باقی نہیں بچا۔ سب کچھ راکھ ہو گیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ہر کوئی رو رہا ہے۔ ان کا سب کچھ جل کر ختم ہو گیا ہے۔ ان کے پاس اب کچھ بھی باقی نہیں رہا۔یو این ایچ سی آر نے کہا ہے کہ وہ متاثرہ پناہ گزینوں کو چھت، گرم کپڑے، کھانا، دوائیں اور پناہ گاہیں بنانے کا سامان فراہم کر رہا ہے۔
 یہ کیمپ کاکس بازار ضلع میں میانمار کی سرحد کے قریب واقع ہے۔سیکورریٹی حکام مقامی عہدے داروں کے ساتھ مل کر آتش زدگی کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔بنگلہ دیش میں بچوں کے تحفظ کے ادارے کے سربراہ انونو وین مانن نے اس واقعہ کو روہنگیا پناہ گزینوں کیلئے ایک اور سانحہ قرار دیا ہے جو کیمپوں میں برسوں سے حالات کی سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK