سرکاری ٹی وی پر تقریر میں ایرانی صدر نے کہا: امریکی اقدامات سے ملک میں ادویات اور اشیائے خورونوش کی درآمدات کو نقصان پہنچا ہے
EPAPER
Updated: September 28, 2020, 8:22 AM IST | Agency | Tehran
سرکاری ٹی وی پر تقریر میں ایرانی صدر نے کہا: امریکی اقدامات سے ملک میں ادویات اور اشیائے خورونوش کی درآمدات کو نقصان پہنچا ہے
ایران کے صدر حسن روحانی نے اعتراف کیاہےکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کےجوہری معاہدےسے دستبردار ہونے اور تہران پر اقتصادی پابندیوں کےنفاذ کے نتیجے میں ایرانی معیشت کو۱۵۰؍ ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے ذریعہ نشر کی جانے والی ایک تقریرمیں انہوں نے کہا کہ امریکی اقدامات سے ملک میں ادویات اور اشیائے خورونوش کی درآمدات کو نقصان پہنچا ہے۔
پیر کے روز امریکہ نےتہران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بحالی کےبین الاقوامی انکار کے پس منظر کے نتائج کی دھمکی کے بعد اس کے جوہری پروگرام کی حمایت کرنے والے اداروں اور افرادسے متعلق پابندیوں کے ایک نئے بیچ کا اعلان کیا تھا۔امریکہ نےسلامتی کونسل سےمطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران پر۱۸؍ اکتوبر کو ختم ہونےوالی اسلحہ کے حصول پر عایدپابندی میں توسیع کرے۔ تاہم اقوام متحدہ نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔موجودہ ایرانی مالی سال کے شروع میں ۲۰؍مارچ کو امریکی ڈالرکی زر مبادلہ کی شرح ایک لاکھ ۶۰؍ہزار ریال تھی ، لیکن جولائی کے آخر میں یہ۲؍لاکھ ۵۰؍ ہزار ریال تک پہنچ گئی۔پچھلے جولائی تک آخری ہفتے سے پہلےایرانی مرکزی بینک نےتقریباً ایک ارب ڈالرکی زرمبادلہ مقامی مارکیٹ میں پھینکا جس کے نتیجے میں ڈالر۲؍لاکھ ۱۰؍ہزار ریال تک گر گیا۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ تبادلہ کی شرح میں پھر اتار چڑھاؤ ہونا شروع ہو گیا۔ ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ اور کشیدگی میں اضافہ ۲۰۱۵ء کے معاہدےسے امریکہ کی علاحدگی کے بعد شروع ہوئی۔ امریکہ نے ایران کےساتھ طےپائے جوہری معاہدے سے علاحدگی کے ساتھ ایران پر عا’د کی گئی سابقہ پابندیاں بحال کردی تھیں جس کےنتیجےمیں ایران کو عالمی سطح پرتجارتی سرگرمیوں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔