Inquilab Logo

روس کی جانب سے امریکی بحریہ کو دھمکی

Updated: November 26, 2020, 8:07 AM IST | Agency | Moscow

روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی بحری جہاز نے امریکی بحریہ کے ڈیسٹرویر جنگی جہاز کو منگل کے روز بحیرہِ جاپان میں اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے پر بھگا دیا

US Navy
بحیرہ جاپان میں امریکی جہاز

روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی بحری جہاز نے امریکی بحریہ کے ڈیسٹرویر جنگی جہاز کو منگل کے روز بحیرہِ جاپان میں اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے پر بھگا دیا ۔ماسکو نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی بحری جہاز یو ایس ایس جان ایس مک کین خلیجِ پیٹر دی گریٹ میں اس کی سمندری حدود میں دو کلومیٹر تک اندر آ گیا تھا جس کے بعد روس نے اس جہاز کو ٹکر مار کر نقصان پہنچانے کی دھمکی دی۔روس کے مطابق اس کے بعد یہ بحری جہاز اس علاقے سے نکل گیا۔مگر امریکی بحریہ نے کسی بھی غلط کام کے ارتکاب سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بحری جہاز کو `نکالانہیں گیا ہے۔
  اطلاع کے مطابق یہ واقعہ منگل کو بحیرہِ جاپان میں پیش آیا جسے بحیرہِ مشرقی بھی کہا جاتا ہے اور اس کے گرد روس، جاپان اور شمالی و جنوبی کوریا واقع ہیں۔روسی وزارتِ دفاع کے مطابق اس کے پیسیفک بحری بیڑے کے ڈیسٹریر جنگی جہاز ایڈمرل وینوگرادوف نے رابطے کے بین الاقوامی چینل کا استعمال کرتے ہوئے امریکی بحری جہاز کو خبردار کیا کہ اسے ’اپنی بحری حدود سے نکالنے کیلئے ٹکر مارنے کا آپشن بھی موجود ہے۔‘امریکی بحریہ کے ساتویں بحری بیڑے کے ترجمان لیفٹیننٹ جو کیلی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’’اس مشن کے متعلق روس کا بیان جھوٹا ہے۔ یو ایس ایس جان ایس مک کین کو کسی بھی ملک کی حدود سے نکالا نہیں گیا ہے۔‘‘انھوں نے کہا کہ امریکہ کبھی بھی روس جیسے ’غیر قانونی بحری دعوئوں‘ کے سامنے نہ جھکے گا نہ دباؤ میں آ کر انھیں قبول کرے گا۔سمندر میں ایسے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں تاہم روسی بحری جہاز ایڈمرل وینوگرادوف گزشتہ سال بحیرہِ مشرقی چین میں بھی ایک امریکی کروزر جنگی جہاز کے ساتھ تقریباً ٹکرا گیا تھا۔روس اور امریکہ دونوں نے ایک دوسرے کو اس کیلئے موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK