دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں پر کنٹرول کرنے سے متعلق معاہدے کو ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ اس سے امریکہ کا نقصان ہوا ہے
EPAPER
Updated: January 24, 2021, 1:45 PM IST | Agency | Washington
دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں پر کنٹرول کرنے سے متعلق معاہدے کو ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ اس سے امریکہ کا نقصان ہوا ہے
روس نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کو کئے گئےاس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق ایک پروگرام ’ نیو اسٹارٹ‘ میں ۵؍ سال کی توسیع کی خواہش ظاہر کی گئی تھی۔ اس پروگرام کی مدت ۵؍فروری کو ختم ہو رہی ہے۔روس نے کہا ہے کہ کریملن کو امریکہ کی جانب سے اس سلسلے میں تفصیلات کا انتظار ہے۔ماسکو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس اس دستاویز میں توسیع کی سیاسی خواہش کا خیرمقدم ہی کر سکتا ہے۔ تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کا انحصار اس تجویز کی تفصیلات پر ہو گا۔ امریکی سینیٹر باب میننڈیز نے، جو سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے آئندہ چیئرمین ہوں گے، انتظامیہ کی تحریک کی حمایت کی ہے۔میننڈیز کا کہنا تھا کہ ’نیو اسٹارٹ ٹریٹی‘ امریکہ کی قومی سلامتی کیلئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ روس کو اپنی سفارتی جوہری فورس کے متعلق ٹھوس اور تصدیق شدہ تفصیلی معلومات فراہم کرنے کا پابند بناتا ہے۔ یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ روس اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے اور یہ بھی یقینی بناتا ہے کہ امریکہ محفوظ، جدید اور مؤثر جوہری ہتھیار رکھنے کی اپنی ضروریات کو پورا کر سکے۔تاہم میننڈیز کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتظامیہ کو لازمی طور پر روس پر گہری نظر رکھنی چاہئے جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مسلسل دھمکیاں دیتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سولر ونڈز پر سائبرحملوں کے حالیہ واقعات، ہمارے انتخابی عمل پر کریملن کے حملوں اور سیاسی مخالفین کو خاموش اور قتل کروانے کی اس کی کوششوں سے نمٹنے کیلئے امریکی انتظامیہ کی جانب سے سخت ردعمل کی توقع رکھتا ہوں۔ صدر بائیڈن نے پچھلے سال اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ اشارہ دیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ اس معاہدے کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔اسٹارٹ ٹریٹی سے متعلق تجویز کے باوجود، وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے جمعرات کو کہا تھا کہ بائیڈن روس کو متعدد سفاکانہ اور مخاضمانہ اقدامات پر جوابدہ ٹھہرانے کے عہد پر قائم ہیں، جن میں سولر ونڈز کی ہیکنگ، پچھلے صدارتی انتخابات میں مداخلت اور حزب اختلاف کے لیڈر الیکسی نیولنی کو زہر دیئے جانے کے واقعات شامل ہیں۔
جمعرات ہی کے روز نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینزا سٹولٹن برگ نے کہا تھا کہ امریکہ اور روس کو اپنے معاہدے کی توسیع کرنی چاہئے،اور اسے وسعت دینی چاہئے۔انہوں نے برسلز میں صحافیوں کو بتایا کہ نیوا سٹارٹ معاہدے کی توسیع اس چیز کا اختتام نہیں ہے بلکہ یہ ہتھیاروں پر کنٹرول کو مزید آگے بڑھانے کی ہماری کوششوں کا آغاز ہے۔اس معاہدے پر ۲۰۱۰ء میں اس وقت کے امریکی صدر بارک اوبامہ اور روسی صدر دیمتری میڈویدیف نے دستخط کئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ملک اپنے پاس ۱۵۵۰؍ سے زیادہ جوہری ہتھیار نہیں رکھیں گے۔سابق صدر ٹرمپ نے اس معاہدے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی وجہ سے امریکہ کو نقصان ہوا ہے۔