Inquilab Logo

کیٖف پر روسی فوج کی یلغار، طویل فوجی قافلے کی پیش قدمی،ٹی وی اسٹیشن تباہ

Updated: March 02, 2022, 11:05 AM IST | Agency | Kyiv

شہریوں کو دارالحکومت فوری طور پر خالی کردینے کا حکم ، اوختيركا میں یوکرین کے فوجی اڈہ کو تباہ کرڈالا، ۷۰؍ فوجی ہلاک، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں امریکہ نے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا

A large number of civilians have also been affected by the Israeli attack in Ukraine..Picture:INN
یوکرین میں  اسرائیلی حملے میں شہری بھی بڑی تعداد میں متاثر ہور ہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

منگل کو تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے روسی فوجیں  یوکرین کے دارالحکومت کیف تک پہنچ گئیں ۔ یہاں ایک   ٹی وی اسٹیشن کو فضائی حملے میں بتاہ کردیاگیاہے جبکہ کیف کے شہریوں کو فوری طور پر شہر کوخالی کردینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جس وقت  یہ  خبر لکھی جارہی ہے، روس نے کیٖف میں بڑے پیمانے پر حملے کا انتباہ جاری کیا ہےاوراسی کے پیش نظر شہریوں کو یہاں سے نکل جانے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ 
بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری
 روسی وزارت دفاع نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ یوکرین کے دارالحکومت کیٖف پر انتہائی  بڑی فوجی کارروائی کے تحت طے شدہ اہداف کو نشانہ بنانے کی تیاری کررہا ہےاس لئے  عام شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے وہ شہر سے نکل جائیں۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق کارروائی   کا مقصد ’سیکوریٹی سروس آف یوکرین‘ اور ’معلومات  اور کارروائی سے متعلق  ۷۲؍ ویں  بٹالین‘کو نشانہ بنانا ہے۔ روس نے مزید کہا ہے کہ ’’ہم یوکرینی شہریوں سے او ر بطور خاص کیف کے رہنے والے عام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ جو ریلے اسٹیشن کے قریب رہتے ہیں وہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر چلے جائیں۔‘‘
ٹی وی اسٹیشن تباہ 
 روسی فوجوں نے کیف میں اپنے حملوں کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے یہاں  ایک ٹی وی اسٹیشن کو نشانہ بنایاہے۔ اس کی تصدیق یوکرین کی وزارت داخلہ نے بھی کی ہے۔ مقامی ٹی وی چینل  نے اعلان کیا ہے کہ خدمات کو بحال کرنے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ کیف میں موجود  انگریزی اخبار’دی کیف انڈیپنڈنٹ ‘ نے خبر دی ہے کہ حملے کے بعد ٹی وی چینل نے خبروں کی نشریات بند کردی ہیں۔ 
یوکرین کا فوجی اڈہ تباہ، ۷۰؍ فوجی ہلاک
 کیف پر حملے سے قبل یوکرین کے شہر اوختیرکا  کے فوجی اڈے پرحملہ کرکے روسی فوجوں  نے اس اڈہ کو تباہ کردیا۔اس کارروائی میں   ۷۰؍ سے  زائد فوجی ہلاک اوردرجنوں زخمی ہو ئے ہیں۔   یوکرین کی وزارت دفاع  نے اس حملے  اوراس میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔  اس بیچ  غیرملکی میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی سیٹیلائٹ سے لی گئی تصویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ  روس کا ۴۰؍ میل لمبا فوجی قافلہ کیف کی جانب پیش قدمی کررہا ہے۔
 روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ
 اس بیچ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سلامتی کونسل کے ہنگامی  اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  سلامتی کونسل کے اجلاس سے آن لائن   خطاب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا اقوام متحدہ کے ایک ایسے رکن ملک کو کونسل کا ممبر رہنا چاہئے جو کسی دوسرے رکن ملک پر نہ صرف قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں کا مرتکب بھی ہوتا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے روس کے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر بھی حملے کئے جا رہے ہیں۔ یوکرین میں روس کے جرائم میں ہر گھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔
 بڑی تعداد میں عام شہریو ں کی ہلاکت
   روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں اب تک۱۳۶؍ یوکرینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں۱۳؍ بچے بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں چار سو شہری زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ او ایچ سی ایچ آرکی ترجمان لز تھروسل نے کہاکہ’’۲۴؍ فروری کی صبح سے اتوار کی آدھی رات تک، ہمارے دفتر نے یوکرین میں۵۳۶؍  ہلاکتیں ریکارڈ کی ہیں۔ ان میں۱۳؍ بچوں سمیت۱۳۶؍ شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ۲۶؍ بچوں سمیت۴۰۰؍ شہری زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز ہتھیار، بشمول بھاری توپ خانے سے فائر، کئی بار راکٹ لانچروں اور فضائی حملوں کے استعمال سے علاقے میں بھاری جانی نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایسا جانی نقصان ہے جس کی ہم تصدیق کرنے میں کامیاب ہو ئے ہیں۔ انہوں نے  زور دیکر کہا  کہ حقیقت اس سے زیادہ ہونے کا اندیشہ ہے۔
بیلاروس کے فوجی بھی  سرگرم
  روس کے اتحادی بیلاروس کے فوجی بھی سرگرم ہیں۔ روسی فوج کی حمایت میں بیلاروس کے فوجی یوکرین کے شہر چرنیہیو میں داخل ہوگئے  ہیں۔ یہ  اطلاع یوکرین کی پارلیمنٹ نے منگل کو دی۔ ایک ٹویٹ میں پارلیمنٹ نے بتایا کہ بیلاروسی فوجی ملک کے شمال میں یوکرین میں داخل ہوگئی ہے۔ یہ اطلاع  کی تصدیق شمالی علاقائی دفاعی افواج (یو این آئی ایل اے ڈی) کے ترجمان وٹالی کیریلوف نے دی۔ یہ اطلاع بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے اس بات کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے کہ ملک کا یوکرین میں روس کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اتوار کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بیلاروس پر زور دیا تھا کہ وہ جنگ سے دور رہے کیونک  روسی فوجی ’’آپ کی سرزمین‘‘سے راکٹ داغ رہے ہیں تاہم اس کا کوئی اثر ہوتا ہوا نظر نہیں آیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK