Inquilab Logo

روسی طیارہ شہری علاقے میں گرکر تباہ، ۱۳؍ افراد ہلاک

Updated: October 19, 2022, 11:49 AM IST | Agency | Moscow/Kyiv

مہلوکین میں ۳؍ بچے بھی شامل، ماسکو کے یوکرین کے ۳؍ مختلف علاقوں پر تازہ حملے ، ایرانی ساختہ خود کش ڈرن کا استعمال، روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ

A scene of the explosion after the plane crashed in the city of Yesk .Picture:Agency
یسک شہر میں طیارہ گرنے کے بعد دھماکے کا ایک منظر تصویر: ایجنسی

 ایک طرف روس جہاں یوکرین پر مسلسل حملے کر رہا ہے تو دوسری طرف  روسی فوج کا جیٹ طیارہ خود اپنے ہی ملک میں گرکر تباہ ہو گیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق  دوران پرواز یہ طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے شہری علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا جسکے نتیجے میں ۱۳؍ افراد ہلاک ہوگئے جن میں ۳؍ بچے بھی شامل ہیں۔اطلاع کے مطابق جنوبی ملٹری ڈسٹرکٹ کے ہوائی اڈے سے تربیتی پرواز کیلئے پرواز بھرنے والا جنگجو طیارہ یوکرین کی سرحد کے قریب روسی قصبے یسک میں ایک عمارت کی پارکنگ میں گر گیا اور طیارہ میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔آگ کے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے ۹؍ منزلہ عمارت کی ۵؍ منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ۷؍ فلیٹ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئے۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ رہائشیوں کو نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس عمارت میں ۶۰۰؍ سے زائد افراد رہتے تھے۔ امدادی کاموں کے دوران سب سے پہلے ۳؍ بچوں کی جلی ہوئی لاشیں ملیں جس پر صرف ۳؍ ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا تاہم چند گھنٹوں بعد ملبے سے مزید ۱۰؍ لاشیں ملیں اس طرح مجموعی ہلاکتیں ۱۳؍ ہوگئیں۔ریسکیو کے دوران ۲۵؍ افرادکو  زخمی اور جھلسی ہوئی حالت میں نکالا گیا جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا  ہے۔ زیادہ تر زخمیوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تربیتی پرواز پر مامور طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث وہ رہائشی عمارت کے صحن میں گرا اور آئل گرنے سے آگ پوری عمارت میں پھیل گئی۔انجن میں آگ لگتے ہی پائلٹ نے طیارے میں سے چھلانگ لگادی تھی اور پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر بحفاظت اتر گیا تھا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔یاد رہےکہ ۴؍ ماہ قبل بھی ایک روسی فوجی طیارہ ماسکو میں گر کر تباہ ہوا تھا جس  میں ۴؍افراد ہلاک اور ۵؍ زخمی ہو گئے تھے۔
 یوکرین کے پاور پلانٹ پر روسی حملے
 دوسری طرف روس کا یوکرین کے علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔روس نے یوکرین کے دارالحکومت سمیت تین شہروں پر ڈرون حملے کئے ہیں جن میں مجموعی طور ۸؍ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ نیز ۱۰۰؍سے زائد دیہاتوں کی بجلی منقطع ہوگئی۔ اطلاع کے مطابق روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے علاوہ دنیپرو اور سمی شہروں پر ڈرون برسائے۔ ایک ڈرون سے سمی کے توانائی پیدا کرنے والی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہوگئے اور ۱۰۰؍ سے زائد دیہات تاریکی میں ڈوب گئے۔اسی طرح دارالحکومت کیف میں ڈرون حملے میں ۳؍ اور دنیپرو میں ۲؍ افراد ہلاک ہوئے۔ مجموعی طور پر ۸؍ ہلاکتیں ہوئیں جبکہ درجن بھر  سے زائد افراد زخمی ہیں۔ بڑے پیمانے پر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔روس نے اس بار یوکرین پر  جو ڈرون گرائے ہیں انھیں کامیکاز ڈرون کہا جاتا ہے اور یہ ایرانی ساختہ ہیں۔ان ڈرون کے اندر بارودی مواد ہوتا ہے اور یہ خود کش بمبار کی طرح ہدف پر پہنچ کر خود کو تباہ کرلیتے ہیں۔ اس لئے انھیں خودکش بمبار بھی کہا جاتا ہے۔امریکہ سمیت عالمی قوتیں کئی بار ایران پر روس کو ڈرون کی فراہمی کا الزام عائد کرتی آئی ہیں تاہم ایران نے ہمیشہ ان الزمات کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرنے پر امریکہ نے شدید تنقید کی ہے اور ایران پر نئی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے۔خیال رہے کہ کامیکاز کی اصطلاح سب سے پہلے دوسری جنگ عظیم میں استعمال ہوئی جب جاپان کے خودکش پائلٹ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے طیارے کو ہدف سے ٹکرادیا کرتے تھے۔
 قیدیوں کا تبادلہ
  اس دوران روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں کا ایک بڑا تبادلہ ہوا ہے جن میں ۲۱۸؍ قیدیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا گیا۔ ان میں ۱۰۸؍ خواتین شامل ہیں۔ ان تمام خواتین کا تعلق یوکرین سے ہے۔  یوکرین کے حکام کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ ان کے قیدیوں میں تمام خواتین تھیں یعنی یہی ۱۰۸؍ خواتین یوکرینی شہری تھیں جو روس کی قید میں تھیں۔  کہا جا رہا ہے کہ قیدیوں کے اس تبادلے میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK