Inquilab Logo

سانتاکروز:ایئرانڈیا کیخلاف کالینا اسٹاف کالونی کے ملازمین کا مورچہ

Updated: April 19, 2022, 7:42 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

کالونی خالی نہ کرنے کا فیصلہ ۔شیوسینا اوراین سی پی کی جانب سے ان کی حمایت ۔لیبر کمیشن کے سامنے مفاہمت کی کارروائی ختم ہونے کے بعدملازمین بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے

The employees of Airndia Colony want to be allowed to stay here till retirement. (File photo)
ایئرانڈیا کالونی کے ملازمین چاہتے ہیں کہ انہیں سبکدوشی تک یہاں رہنے دیا جائے ۔ (فائل فوٹو)

یہاں کے مشرقی علاقے کالینا میں واقع ایئر انڈیا اسٹاف کالونی کے   مکانات خالی کرنے کا معاملہ اب سیاسی رنگ اختیار کرنے لگا ہے۔ یہاں کے مکینوں نے اتوار کو  زبردست مورچہ نکالا جس  دوران شیوسینا اور این سی پی لیڈران بھی مظاہرین سے ملنے پہنچ گئے جہاں اس سلسلے میں بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ممبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ  انتظامیہ کی ذمہ داری اب ’اڈانی گروپ آف کمپنیز ‘ کی ہے اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کالینا کی ایئر انڈیا  کالونیاں خالی کرواکر یہ جگہ ایئر پورٹ کو دی جائے گی۔
 یہاں رہنے والے ۱۲۰۰؍ ملازمین کو نوٹس دیاگیا ہے جو اپنے اہلِ و عیال کے ساتھ رہائش پذیر ہیں جس سے متاثرین کے تعداد ہزاروں ہوجاتی ہے۔ یہاں کے مکینوں نے کالونی خالی نہ کرنے کے لئے ایک تحریک چلا رکھی ہے اور ’ایئر انڈیا کالونی بچاؤ سمیتی‘ اور اس جیسی ۴؍ کُل کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ایئر انڈیا کی ۳؍ تنظیمیںاور متذکرہ ۴؍ کمیٹیاں مل کر ایئر انڈیا کی رہائشی کالونیاں خالی کرانے کے حکومت کے فیصلے کے خلاف مظاہرے اور قانونی لڑائی لڑ رہی ہیں۔
 فی الوقت یہ معاملہ لیبر کمیشن کے سامنے التواء میں ہے اور کمیشن نے فریقین کے درمیان مفاہمت کی کارروائی شروع کردی ہے۔ 
 اس دوران اتوار کو یہاں کے مکینوں نے مورچہ نکالا اور احتجاج کیا۔ اس آندولن میں شیو سیناکے  ممبر پارلیمنٹ گجانن کیرتیکر اور این سی پی لیڈر ودیا چوان نے مظاہرین سے ملاقات کی اور اس  دوران ہی بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔
 ایوی ایشن انڈسٹری ایمپلائز گِلڈ نامی یونین کے جنرل سیکریٹر جارج ابراہم نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ کمیشن کے سامنے جاری مفاہمت کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد یہاں کے لوگ بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے اور انہیں امید ہے کہ انہیں عدالت سے راحت ملے گی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں وکیلوں سے صلاح و مشورہ بھی جاری ہے۔
  یہاں واقع ایئر انڈیا کی چار کالونیوں میں انجینئر، گراؤنڈ اسٹاف اور دیگر ملازمین رہائش پذیر ہیں جن میں گرائونڈ اسٹاف کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سبکدوش ہونے تک انہیں یہاں رہنے دیا جائے۔ 
 واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں ایئر انڈیا نے یہاں مقیم اپنے ۱۲۰۰؍ ملازمین کو نوٹس جاری کرکے ہدایت دی تھی کہ جب کبھی کمپنی اس جگہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کرے گی تو کالینا میں رہائش پذیر ملازمین اس فیصلے کے ۶؍ مہینوں کے اندر اپنے اسٹاف کوارٹرز کو خالی کر دیں گے۔ اس نوٹس سے ناراض ہوکر اسٹاف کی یونین نے ایک جوابی نوٹس جاری کرکے متنبہ کیا تھا کہ اگر ایسا فیصلہ کیا گیا تو ملازمین ہڑتال کردیں گے۔ 
 کمپنی نے اپنے ملازمین کے ’ہائوس رینٹ الائونس‘ (ایچ آر اے) کے تحت گھر کے لئے ماہانہ کرایا دینے کے بجائے یہاں اسٹاف کوارٹرز میں رہنے کے لئے جگہ دی تھی۔ اب ملازمین چاہتے ہیں کہ ان کے سبکدوش ہونے تک یہاں رہنے دیا جائے۔
 یہ جگہ ریاستی حکومت کی ملکیت ہے اور حکومت نے ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کو یہ جگہ لیز پر دی تھی جس کے بعد ایئر انڈیا نے ۱۹۵۵ء میں یہ ۴؍ کالونیاں ۳۱۰؍ ایکڑ کی زمین پر تعمیر کرائی تھیں جن میں کُل ۱۶۰۰؍ فلیٹ ہیں۔ مذکورہ لیز ۱۹۹۰ء میں ختم ہوگئی جس کے بعد اس کی تجدید کاری نہیں گئی ہے۔

air india Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK