Inquilab Logo

سعودی عرب : پابندیوں کے باوجود گداگری رک نہیں رہی ہے، جدہ میں ایک بھکاری گرفتار

Updated: May 02, 2022, 11:25 AM IST | Agency | Riyadh

جس بھکاری کو گرفتار کیاگیاہے ، وہ یمن کا شہری ہے ، اس کے قبضے سے ۱۰؍ ہزا رریا ل برآمد کئے گئے ہیں ،ادارہ امن عامہ کی پیشہ ور گداگروں کی حوصلہ افزائی نہ کرنے کی اپیل

Beggars in a busy area of ​​Saudi Arabia.Picture:INN
سعودی عرب کے مصروف علاقے میں گداگر ۔ تصویر: آئی این این

سعودی عرب میں پابندیوں کے باوجود گداگر باز نہیں آرہےہیں۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر مہم چلائی جا رہی ہے  ۔ سوشل میڈیا پر بھی عوام کو آن لائن بھکاریوں سے بچنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ رمضان کےآخری دن سعودی عرب  کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ٹیم نے جدہ میں ایک مسجد کے باہرموجود ایک غیرملکی گداگر کو گرفتار کر لیا جس کے پاس سے ایک لاکھ۱۰؍ ہزار ریال برآمد ہوئے ہیں۔  میڈیار پورٹس کے مطابق ادارہ امن عامہ کے ٹویٹر پر جاری کردہ ویڈیوپیغام میں کہا گیا کہ پیشہ ورگداگروں کی حوصلہ افزائی نہ کی جائے۔ ادارے کی جانب سے جاری مہم کے دوران مختلف شہروں میں پیشہ ور گداگروں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ویڈیو پیغام میں مزید کہا گیا کہ گرفتار گداگر یمنی شہری ہے جس وقت اسے حراست میں لیا گیا اس کے پاس سے ایک لاکھ۱۰؍ ہزار ریال کی خطیررقم برآمد ہوئی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں پیشہ ورگداگری کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ گداگروں کے خاتمے کیلئے باقاعدہ محکمہ انسداد گداگری  قائم ہے جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ پیشہ ورگداگروں کو گرفتار کر کے ان کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرے۔ گرفتار ہونے والے غیرملکی گداگروں کو  بے دخل کر دیا جاتا ہے جبکہ مقامی گداگر کو پیشہ ور ہونے کی صورت میں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ ضرورت مندوں کو اصلاحی مرکز میں داخل کیا جاتا ہے۔
  گزشتہ دنوں جنرل سیکوریٹی نے اعلان کیا تھا کہ  انسداد گداگر ی محکمہ کے اہلکار ہراس شخص کو گرفتار کریں گے جو بھیک مانگنے میں ملوث ہوں گے اور انہیں مجاز حکام کے پاس بھیجیں گے۔ شہریوں اور رہائشیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ باقاعدہ اور سرکاری پلیٹ فارم سے اپنے صدقات خیرات جمع کرائیں تاکہ ملک میں گداگری کی حوصلہ شکنی ہو۔  سعودی عرب میں نہ صرف بھیک مانگنا ممنوع ہے بلکہ بھکاریوں کیلئے رہنے سہنے کا انتظام کرنا ، دوسروں کو اس کی ترغیب دینا، ان سے معاہدے کرنا، یا ان کی کسی بھی طرح سے مدد کرنا جرم ہے۔اس جرم پر ایک سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ کی سزا مقرر ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK