Inquilab Logo

آن لائن پڑھائی میں بیشتر طلبہ کے شریک نہ ہونے سے اسکول انتظامیہ فکر مند

Updated: July 27, 2020, 9:45 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

کورونا وائرس کے سبب دشواریوں کا سامنا کرنے والے والدین اور طلبہ کو پڑھائی کی اہمیت سمجھانے کیلئے اسکولوں کے پرنسپل اور اساتذہ نے ان سے ملاقات کی

Teacher and Student - Pic : Inquilab
ٹیچر اور طلبہ ۔ تصویر : انقلاب

 آن لائن پڑھائی میں بیشتر طلبہ کے شریک نہ ہونے سے اسکول انتظامیہ فکر مند ہے۔ اگر یہی حال رہاتو طلبہ اسکول سے بھی دور ہوجائیں گے ۔ اسی خوف کے تحت جو طلبہ آن لائن پڑھائی میں حصہ نہیں لے رہےہیں ،انہیں اور ان کے والدین کو سمجھانےکیلئے اساتذہ سے قطع نظر پرنسپل بھی کوشاں ہیں۔ سنیچرکو متعدد اسکولوں کے پرنسپل اور اساتذہ نےطلبہ اور والدین سے ان کے گھروںپر جاکر ملاقات کی ۔ لاک ڈائون میں کس طرح کے حالات سے وہ گزررہےہیں یہ دریافت کیااور آن لائن پڑھائی میں شریک ہونے کی اپیل کی ۔
 انجمن خیرالاسلام بوائز اردو ہائی اسکول مدنپورہ کے پرنسپل محمد عارف شیخ نے بتایاکہ ’’ کووڈ ۱۹؍ اور لاک ڈائون کی وجہ سے مارچ سے اسکولیں بندہیںاور ابھی  مزید کب تک بند رہیں گے کہانہیں جاسکتاہے ۔ ایسے میں طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو اس لئے حکومت نے آن لائن پڑھائی کرانے کی ہدایت دی ہے ۔ اسی کے تحت اپریل سے طلبہ کو آن لائن پڑھارہےہیں مگر گزشتہ ۳؍مہینے کے تجربہ میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ متعدد طلبہ آن لائن پڑھائی میں شرکت نہیں کررہے ہیں۔ ہمیں ڈر اس بات کا ہے کہ اگر یہ بچے اسی طرح تعلیم سے دور رہے تو وہ اسکول سے بھی دور ہوجائیں گے ۔ اس لئے ان بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات اور انہیں سمجھانےکیلئے میں خود لاک ڈائون میں ممبرا سے ممبئی آیا ہوںاور ایک ایک بچے کے گھر جاکر ان کے والدین سے ان کے مسائل دریافت کرنےکے ساتھ ہی بچوںکو آن لائن پڑھائی میں شامل ہونے کی اپیل کررہاہوں۔‘‘
  عارف شیخ کےمطابق ’’ دراصل لا ک ڈائون کی وجہ سے بیشتر والدین مالی مشکلات میں مبتلاہیں۔ بنیادی ضرورتیں پوری نہیں ہورہی ہیں ۔ایسےمیں ان کا دل و دماغ پڑھائی کی جانب نہیں ہے بلکہ منہ پھاڑے ضرورتوںپر پوری توجہ مرکوز ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہےکہ سنیچر کو جب میں مورلینڈروڈ سے گزررہاتھاتو بچوںکا ایک گروپ ملا، ان سے سلام دعا کرنے کےبعد یوں ہی دریافت کیاکہ تم لوگوںنے ناشتہ پانی کیا تو ان میں سے ۴؍بچوں نے انکار میں جواب دیا، یہ سن کر میں حیر ان رہ گیاکہ جب بچوںکے ناشتے تک کا انتظام نہیں ہے تو بچے آن لائن کیسے پڑھیں گے ۔ حالانکہ ان سب حالات سےنمٹتے ہوئے ہمیں علم تو بہر حال حاصل کرناہی ہے۔ جو بچے آن لائن نہیں پڑھ رہےہیں ،ان کے والدین کو ہم سمجھانےکی کوشش کررہے ہیں۔ ‘‘
 سنگھرش نگر میونسپل اسکول چاندیولی کے انچارج محمد خالد نے بتایاکہ ’’ لاک ڈائون کی وجہ سےپسماندہ طبقے کے طلبہ اور ان کے والدین بڑی دقت میں ہیں۔ انہیں آن لائن پڑھائی کیلئے آمادہ کرنا بہت دشوارکن مرحلہ ہے کیونکہ وہ جس طرح کی مالی مشکلات سے جوجھ رہےہیں وہ وہی جانتےہیں۔ ایسےمیں ہم ان سے پڑھائی کی بات کرنے سے زیادہ ان کے مسائل پر تبادلۂ خیال کرتےہیں اوراپنی قوت کے مطابق ان مسائل کو حل کرنےکی بھی کوشش کی جارہی ہے ۔ ہمارا اسٹاف ذاتی طورپر ان طلبہ کے گھر جا رہا ہے۔ ان کی خیر خیریت لینے کے بعد ممکن تعاون کرتےہیں ۔ بعدازیں ا نہیں پڑھائی کی اہمیت بتاتےہیں تاکہ وہ لاک ڈائون میں اسکول سے دور نہ ہوجائیں ۔ آن لائن پڑھائی میں ہونے والی دشواریوں پر بات چیت کرتےہیں ۔ ان دشواریوںکو دورکرنےکی کوشش کرتےہیں ۔ ان کے والدین کو بھی سمجھاتےہیں کہ وہ بچوںکو آن لائن پڑھائی میں شامل کریں ورنہ وہ پڑھائی سے دور ہوجائیں گے اور بعدمیں مشکل ہوگی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK