Inquilab Logo

اتر پردیش میں طویل وقفے کے بعد اسکول کھلے ، طلبہ اب بھی خوفزدہ

Updated: October 20, 2020, 10:34 AM IST | Agency | Lucknow

کورونا کے خوف سے کچھ اسکولوں کے اکثر کلاس روم خالی رہے ، والدین نے اپنے بچوں کو وباء سے بچانے کیلئے اسکول جانے کی اجازت نہیں دی ۔ کئی اسکولوں میں کووڈ۔۱۹؍ سے تحفظ کے انتظامات کے باوجود کم طلبہ نظر آئے۔ والدین کے دستخط شدہ تحریری اجازت نامہ کے بغیر آنے والے طلبہ کو گیٹ سے لوٹا دیا گیا ، اسکول میں داخل ہونے سے پہلے طلبہ کی تھرمل اسکریننگ کی گئی

Allahbad School
الٰہ آباد: اسکول آنے پر تھرمل اسکریننگ ۔

اترپردیش  میں عالمی وباء کوروناکی وجہ سے گزشتہ ۷؍مہینوں سے بند اسکول پیر کو کھل گئےہیں۔  ۹؍ ویں سے۱۲؍ ویں جماعت  تک کے طلبہ طویل وقفے کے بعد اپنے کلاس روم میں پہنچے۔ حالانکہ اب بھی طلبہ کی ایک بڑی تعداد اسکول نہیں آرہی ہے۔ ان کے والدین کورونا سے خوفزدہ ہیں۔ فی الحال ریاست میں اسکول ۲؍ شفٹوں میں کھل رہے ہیں۔ واضح رہےکہ کورونا وباء کی وجہ سے ریاست کے تمام اسکول۱۳؍مار چ کو بند کر دیئے گئے تھے۔
  پیر کو پہلے دن گائیڈلائن کے مطابق  ۹؍ ویں اور ۱۰؍ ویں جماعت کے طلبہ کیلئے ۸؍ بج کر ۵۰؍ منٹ پر اسکول کھلے ۔ ان کی چھٹی ۱۱؍ بج کر ۵۰؍ منٹ پر ہوئی جبکہ  ۱۱؍ویں اور ۱۲؍ ویں کے طلبہ  ۱۲؍ بج کر ۲۰؍ منٹ سے ۳؍  بج کر ۲۰؍ منٹ تک  اسکول میں رہے۔ اسکول آنے والے طلبہ  اپنے  ساتھ والدین کا تحریریاجازت نامہ بھی لائے۔  یہ اجازت نامہ دیکھنے کے بعد ہی انہیں اسکول میں داخل ہونے دیا گیا ۔ ریا ست کے تمام اضلاع  الٰہ آباد ، بنارس ، گورکھپور، بلیا ، غازی پور،مئو ، اعظم گڑھ ، امبیڈکر نگر ، جونپور ، سنت کبیر نگر ،  گونڈہ ، بستی  ، علی گڑھ ، ایٹہ ، ہا تھر س ،فیر وزآباد ، مرادآباد ، رامپور ، بلرامپور اوربارہ بنکی وغیرہ  میں پیرسے ۹؍ ویں جماعت سے ۱۲؍ویں جماعت تک کے طلبہ کیلئے تمام اسکول کھل گئے۔ ہراسکول میں والدین  کےاجازت نامے کے ساتھ  اسکول کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ۔ کچھ اضلا ع میں ۷؍ ماہ بعد اسکول کھلنے کے باوجود طلبہ اسکول نہیں آئے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ  طلبہ میں اب بھی کورونا وائرس کا خوف  ہے۔کئی اسکولوں میں پہلے روز تمام کلاس روم خالی ہی نظر آئے۔ کووڈ۔۱۹؍ سے تحفظ کے تمام انتظامات کے باوجود زیادہ طلبہ نظر نہیں آئے۔ 
  کچھ طلبہ کو والدین کاتحریری اجازت نامہ نہ ہونے کی وجہ سے لوٹاگیا ، کیونکہ حکومتی گائیڈلائن کے مطابق  اجازت نامے پر والدین دستخط کے ساتھ ہی طلبہ کو اسکولوں میں داخل ہونے  دیا جا رہا ہے۔ 
  پیر کو پہلے دن ریاست بھر میںکورونا کے دوران بند  اسکولوں کی تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی پوری کو شش کی گئی۔ اس دوران خاص طور پر وزارت تعلیم کی گائیڈ لائن پر عمل کیا گیا ہے۔ گائیڈ لائن کے مطابق ہی ا سکول کھولے گئے۔ صرف۵۰؍ فیصد بچوں کوا سکول آنے کی مشروط اجازت دی گئی ۔ ۔اسکول  آنے والے طلبہ کی سب سے پہلے تھر مل اسکریننگ کی گئی  اور اور ان کےہاتھوں میں سینی سائز  لگایا۔ جسمانی  دوری کا خیال رکھتے ہوئے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا ۔ اس دوران کلاسیز کے باہر بھی سینی یٹائزر رکھے گئے ۔ ریاست کے اکثر  اسکولوں کے گیٹ  پر آنے جانے والوں کے ہاتھو میں سینی ٹائزر لگایا گیا۔وزارات تعلیم کے ساتھ ساتھ مقامی ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر بھی   صفائی اورتحفظ کے خاص انتظامات بھی کئے گئے۔
 غازی آباد کے ایک ٹیچر نے بتایا کہ انہوں نے ایک جماعت میں صرف۲۰؍طلبہ کو اجازت دی ۔  ان کے کورونا پروٹوکول پر مکمل طور سے عمل کیا جارہا ہے۔ ان طلبہ ہی کو کلاس میں آنے کی اجازت دی گئی ہے جن کے والدین نے اس کی اجازت دی ہے۔ جونپور  کے ایک اسکول کی  پرنسپل  کے بقول: ’’ہمارا اسکول ۱۹؍ اکتوبر سے  انتظامیہ کی ہدایات  پر عمل  کرتے ہوئے کھولا گیا ہے۔اسکول کے گیٹ  پرسب سے پہلے  طلبہ کی  تھرمل اسکینگ کی گئی ۔ ا ن کےہاتھوں میں سینی ٹائزر  لگایا گیا۔ دوسری جانب آن لائن کلاسیز بھی پہلے کی طرح  جاری ہیںجن میںاسکول نہ آنے والے  ۵۰؍ فیصد طلبہ تعلیم حاصل کرتےہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK