رائے دہندگان کا ایک طبقہ کہہ رہا ہےکہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کادامن تھامنے والے سندھیا کی برانڈ ویلیو گھٹتی جارہی ہے اور انہیںحاشیہ پر کیاجارہا ہے
EPAPER
Updated: October 19, 2020, 12:46 PM IST | Agency | Bhopal
رائے دہندگان کا ایک طبقہ کہہ رہا ہےکہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کادامن تھامنے والے سندھیا کی برانڈ ویلیو گھٹتی جارہی ہے اور انہیںحاشیہ پر کیاجارہا ہے
کانگریس چھوڑ کر بی جےپی کادامن تھامنے والے جیوتیرا دتیہ سندھیاکو پارٹی میں حاشیہ پر کیاجارہا ہے ۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی۲۸؍ سیٹوں کیلئے ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران گوالیر-چمبل علاقہ میں انتخابی بحث نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔ اس علاقے کے ووٹر کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی میں مہاراج یعنی کانگریس چھوڑ کر آئے جیوترادتیہ سندھیا کی برانڈ ویلیو گھٹتی جا رہی ہے۔ اس کا جیتا جاگتا ثبوت بی جے پی کے ڈیجیٹل اشتہاری پوسٹروں سے سجی وہ گاڑیاں ہیں جن میں پارٹی کے اسٹار پرچارکوں سے سندھیا ندارد ہیں۔ ان پوسٹروں میں صرف وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے مدھیہ پردیش صدر وی جی شرما کے چہرے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ان پر لکھے نعرے بھی کہتے ہیں کہ’’ شیوراج ہے تو وِشواس ہے...‘‘
ویسے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سندھیا گھرانے کے شہزادے کو بی جے پی نے حاشیہ پر دھکیلا یا عام بول چال میں کہیں تو سائیڈ لائن کیا ہے۔ جب سے سندھیا کانگریس چھوڑ کر اپنے حامیوں کے ساتھ بی جے پی میں آئے ہیں، تب سے ہی پارٹی لیڈر عوامی طور پر سندھیا کے تعلق سے کوئی بات نہیںکررہے ہیں۔
اندور کے سانویر علاقے میں جہاں سے سندھیا کے قریبی تلسی سلاوت انتخابی میدان میں ہیں، وہاں بھی نصب ہورڈنگ میں خصوصی طور پر پارٹی جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کا ہی چہرہ ہے، سندھیا کو پارٹی کے جونیئر لیڈروں اور مقامی رکن اسمبلی کیلاش وجے ورگیہ کے بیٹے آکاش کے ساتھ جگہ ملی ہے۔ اس ہورڈنگ سے سندھیا حامی جل بھن گئے ہیں۔یوں بھی مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے انتخابی مہم کے۳۰؍چہروں کی فہرست میں سندھیا۱۰؍ویں نمبر پر ہیں جب کہ ایک غیر معروف بی جے پی لیڈر اور پارٹی کے شیڈولڈ کاسٹ سیل کے سربراہ دُشینت کمار گوتم کا نام سندھیا سےاوپر ہے۔ ان کے علاوہ مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر، تھاورچندگہلوت اور دھرمیندر پردھان کے ساتھ ہی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی کا نام بھی جیوترادتیہ سندھیا سے اوپر ہے۔ فہرست میں پارٹی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا نمبر بالترتیب پہلے اور دوسرے مقام پر ہے۔ اس فہرست میں چار دلت اور دو قبائلی لیڈر بھی شامل ہیں۔