Inquilab Logo

اسرائیل میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تلاش یا عوام کی جاسوسی؟

Updated: June 03, 2020, 10:43 AM IST | Agency | Washington

صہیونی حکومت نے مریضوں کا پتہ لگانے کی ذمہ داری خفیہ ایجنسی کو دی ہےجو اس کام کیلئے لوگوں کے فون ریکارڈ کر رہی ہے

Spying - Pic : INN
جاسوسی ۔ تصویر : آئی این این

کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اسرائیل کی سیکوریٹی سروس، شین بیٹ کو متحرک کر دیا گیا ہے جس پر اس بارے میں سخت تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ حکومت اپنے اختیارات سے حد سے زیادہ تجاوز کر رہی ہے۔اس نئے اقدام کے تحت سیکوریٹی سروس گزشتہ دو مہینوں سے ہر ایک کے موبائل فون پر یہ تعین کرنے کے لئے نظر رکھ رہی ہے کہ ان میں سے کتنے افراد کا کورونا وائرس کے مریضوں سے ممکنہ رابطہ رہا ہے۔
اس بات پر انسانی حقوق کے بعض گروپوں نے لوگوں کی داخلی زندگی میں دخل اندازی کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے،۔ ساتھ ہی وہاں کے  سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ کاروائیاں مستقل حیثیت نہ اختیار کر لیں۔
 اسرائیل کے مختلف مقامات پر پولیس نے گھر گھر جا کر دستک دی تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ جس کسی کا بھی کووڈکے مریض سے رابطہ ہوا ہے وہ الگ تھلگ ہے کہ نہیں۔ پولیس نے ایسے لوگوں کے سیل فون پر نظر رکھتے ہوئے ان کا پتہ لگایا تھا۔یاد رہے کہ یہ ٹیکنالوجی دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے تیار کی گئی تھی اور  اسے اسرائیل کے اندر گزشتہ چند برسوں سے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اس ملک میں سیکوریٹی  ماہرین د کا کہنا ہے کہ انھیں لوگوں کی نجی زندگی  میں مداخلت کے تعلق سے تشویشن ہے۔  تاہم حقیقت یہ ہے کہ کرونا وائرس  ایک قومی ایمرجینسی کی حثیت اختیار کرچکا ہے۔اطلاع کے مطابق شہری حقوق کے کارکنان نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس نے احکامات جاری کئے ہیں کہ یہ کاروائی اس وقت تک روک دی جائے جب تک کہ پارلیمنٹ اس کی منظوری نہیں دے دیتی۔
 سرکاری عہدیداروں کا دعوی ہے کہ سینیٹ کی جاسوسی سے کورونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا ساڑھے پانچ ہزار مریضوں کا پتہ چلانے میں مدد ملی جس کے بعد انھیں قرنطینہ میں ڈال دیا گیا۔تاہم اسرائیل میں جمہوریت کے علمبردار گروپوں کا کہنا ہے کہ نگرانی کا کام عمومی طور پر غلط ہے اور خاص طور پر جب یہ خفیہ ایجنسی کی جانب سے انجام دیا جا رہا ہو۔وسری جانب اسرائیلی عرب شہریوں کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ امکانی طور پر جو معلومات جمع کی جائیں گی انھیں ان کی برادری کے خلاف امتیاز برتنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK