Inquilab Logo

کشمیرمیں سنسنی خیز واقعہ، بی جے پی لیڈر،اس کےبھائی اوروالدکو گولی ماردی گئی

Updated: July 10, 2020, 10:25 AM IST | Agency | Srinagar

تینوں کی جائے واردات پر موت، پولیس کو لشکر طیبہ پر شبہ، جموں میں بی جے پی کااحتجاج، عمران خان کا پتلا جلایا

BJP Flag - Pic : INN
بی جے پی کا جھنڈا ۔ تصویر : آئی این این

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کی ایک سنسنی خیز واردات میں بی جے پی کے ضلع صدر، اس کے والد اور بھائی کو گولی مار دی گئی۔ تینوں کی جائے واردات پر موت ہوگئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں لشکر طیبہ کا ہاتھ قرار دیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوئوں نے بدھ کی شام دیر گئے قریب نو بجے قصبہ بانڈی پورہ میں پولیس اسٹیشن کے نزدیک بی جے پی ضلع صدر وسیم احمد باری، والد بشیر احمد اور بھائی عمر بشیر پر اندھا دھند فائرنگ کی۔انہوں نے کہا کہ تینوں کو فوری طور پر ضلع اسپتال منتقل کیا گیا جہاں  پتہ چلا کہ ان کی موت واقع ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ سیکوریٹی فورسیز نے حملے کے فوراً بعد علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا تھا تاہم حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے تھے۔ جموں کشمیر پولیس نے اس  معاملے کی تصدیق کردی ہے۔
  اس ہلاکت کے خلاف یہاں جمعرات کی صبح پارٹی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی پاکستان اور جنگجوؤں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پاکستان کے جھنڈے اور وزیر اعظم عمران خان کے پتلے کو بھی نذر آتش کردیا۔ مظاہرین جن کی سربراہی  بی جے پی یوا مورچہ کررہا تھا،نے جموں شہر کے مصروف ڈوگرہ چوک کو بھی کچھ وقت تک کیلئے بلاک کردیا۔اس موقع پر ایک احتجاجی نے کہا کہ پاکستان ہمارے لیڈروں کو ہلاک کر کے کشمیر کو جلتا ہوا دیکھنا چاہتا ہے۔اس نے کہا کہ جنگجو ہمارے لیڈروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے انہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ اس  نے کہاکہ ہم گزشتہ۷۰؍برسوں سےکشمیر میں قربانی دے رہے ہیں،اسلئے ان حرکتوں   سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔
 دریں اثنا کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ مہلوک بی جے پی لیڈر وسیم باری پرلشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ۲؍ جنگجوؤں نے حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مہلوک لیڈر کی حفاظت پر مامور۱۰؍ ذاتی محافظوں کو نہ صرف گرفتار کرلیا گیا ہے بلکہ انہیں ملازمت سے بر طرف بھی کردیا گیا ہے۔جموں کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے صدر اور انسانی حقوق کے معروف علمبردار پروفیسر بھیم سنگھ نے اس  وحشیانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے جموں کشمیر میں جلد از جلد گورنر راج کی بحالی کا مطالبہ کیا کیونکہ جموں کشمیر میں مرکز کے زیرانتظام ریاست کی حیثیت مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئی ہے۔یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں پروفیسر بھیم سنگھ نے  صدر رام ناتھ کووند سے جموںکشمیر کے ریاست کے درجہ کی بحالی کیلئے بلاتاخیر مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK