Inquilab Logo

کانگریس لیڈران کیخلاف ’جابرانہ‘ کارروائی پر شدید تنقیدیں

Updated: August 06, 2022, 9:05 AM IST | new Delhi

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ہٹلر بھی انتخابات جیت جاتا تھا کیوں کہ اس کا تمام اداروں پر قبضہ تھا۔‘‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ عوام کی آوازدبانے کی کوشش ہو رہی ہے

Priyanka Gandhi shaking hands with police officers. (PTI)
پرینکا گاندھی پولیس اہلکاروں سے دودوہاتھ کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

 مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف کانگریس پارٹی کی جانب سے کئے گئے ملک گیر احتجاج  کے دوران قومی راجدھانی دہلی میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے احتجاج کی قیادت کی۔ اس دوران دونوں ہی لیڈران کو حراست میں لے لیا گیا۔ پرینکا گاندھی نے حراست میں لئے جانے کے بعد مرکزی حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عام آدمی کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
’’حکومت کو مہنگائی دکھانا چاہتے ہیں‘‘
 پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت کے ہی لوگ کہتے ہیں کہ انہیں مہنگائی نظر نہیں آ رہی، جبکہ عوام مہنگائی سے پریشان ہے ۔ ہم جب مہنگانے دکھانے کے لے جاتے ہیں تو ہمیں روکا جاتا ہے۔ عوام کی آواز کو دبایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ان کو (مرکزی حکومت) محسوس ہوتا ہے کہ حزب اختلاف کے لوگوں کو دبایا جا سکتا ہے۔ ان کو لگتا ہے کہ ان کی فوج سے خوفزدہ ہو کر ہم سمجھوتہ کر لیں گے۔ان کے وزیر کہتے ہیں کہ مہنگائی نہیں ہے، تو ہم وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر جا کر انہیں مہنگائی دکھانا چاہتے ہیں۔ گیس سلنڈر دکھانا چاہتے ہیں، جسے آج خریدا نہیں  جاسکتا ، چاہے غریب ہوں، چاہے مڈل کلاس ہوں، سب پریشان ہیں۔
’’صرف سرمایہ دارو ں کی حکومت ہے‘‘
 پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ان کے لئے تو مہنگائی ہے ہی نہیں ۔ انہوں نے تو ملک کی املاک اپنے دوستوں کو دے دی۔ دو چار لوگ امیر ہو گئے ہیں ۔ان کے محل بنے ہوئے ہیں لیکن عام جنتا تڑپ رہی ہے۔ ان کو مہنگائی اس لئے نظر نہیں آتی کیوں کہ ان کے لئے وہ ہے ہی نہیں۔پرینکا  کے مطابق آٹا، دال، تیل، چاول سب کچھ مہنگا ہو گیا ہے۔ گیس سلنڈر اس لئے اٹھا کر لے جا رہے ہیں کہ دیکھئے یہ کتنا مہنگا ہو گیا ہے۔
پولیس کی بدتمیزی 
 قبل ازیں، کانگریس کے تمام لیڈران کے ساتھ پرینکا گاندھی بھی مہنگائی کے خلاف سڑک پر اتری تھیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے جائیں گی لیکن جوں ہی وہ پارٹی ہیڈکوارٹر سے باہر آئیں، انہیں پولیس نے روک دیا۔ پرینکا نے بیریکیڈنگ پر چڑھ کر پہلا حفاظتی حصار توڑ دیا لیکن پولیس نے انہیں اس سے آگے نہیں جانے دیا۔اس کے بعد پرینکا گاندھی وہیں سڑک پر دھرنا دینے لگیں۔ اس کے بعد خواتین پولیس اہلکاروں نے انہیں وہاں سے حراست میں لے لیا اور پولیس کی گاڑی میں لے جا کر بٹھا دیا۔ حالانکہ اس دوران کئی  ایسے مناظر دیکھنے کو ملے جس سے واضح ہو گیا کہ حکومت کانگریس پارٹی اور اس کے دونوں نوجوان لیڈران سے کتنی خوفزدہ ہے۔ پولیس کی جانب سے پرینکا گاندھی کو روکنے کے لئے  سخت بندوبست کیا گیا۔ ان کے آس پاس ۹؍ سے ۱۰؍ خاتون پولیس اہلکار چل رہی تھیں اور جب انہوں نے دھرنا دینا شروع کیا توپھر یہ اہلکار انہیں اٹھانے اور وہاں سے لے جانے میں بڑی دقتوں سے کامیاب ہوئیں۔ 
راہل گاندھی کی پریس کانفرنس 
    اس سے قبل راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ’گاندھی خاندان‘ کسی سے نہیں دڑتا، وہ ایک نظریہ کے لئے لڑتا ہے اور وہ نظریہ ہندوستانی نظریہ ہے، جس میں بھائی چارہ ہے ایک دوسرے لئے پیار ہے ۔ جہاں ہندو مسلم میں کوئی تفریق نہیں ہے راہل گاندھی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جو دھمکاتے ہیں وہ ڈرتے ہیں اور جو عوامی مسائل سے ڈرتے ہیں وہ دھمکاتے ہیں۔ بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، جی ایس ٹی کا غلط نفاذ، چین کی دراندازی اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کے تحت راہل گاندھی نے بازو پر سیاہ  پٹی باندھ کر صحافیوں  سے خطاب کیا۔بی جے پی کی مستقل انتخابی کامیابی پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا ’’ہٹلر بھی انتخابات جیت جاتا تھا کیونکہ اس نے تمام ادارں پرکنٹرول کیا ہوا تھا۔ اسی طرح آج ہندوستان میں تمام اداروں پر آر ایس ایس اور بی جے پی کا قبضہ ہے۔‘‘راہل گاندھی نے واضح طور پر کہا کہ ملک میں جمہوریت ایک یادگار بن کر رہ گئی ہے۔  ۷۰؍سال میں  ملک نے جو بنایا تھا وہ ختم کیا جا رہا ہے۔ ایک ایک اینٹ جوڑ کر ہندوستان بنایا گیا تھا لیکن ایک شخص نے وہ سب کچھ برباد کردیا۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK