Inquilab Logo

سخت گرمی کے دوران ۱۲؍ ریاستوں میں بجلی کا شدید بحران

Updated: May 03, 2022, 8:47 AM IST | Agency | New Delhi

امیت شاہ کے گھر کوئلہ، بجلی اور ریل کے وزیروں کی اعلیٰ سطحی میٹنگ،کوئلے کی کمی کی وجہ سے بحران پر قابو پانے میں دشواری، ہفتے میں تین بار ’پیک پاور سپلائی‘ کا سا منا

Many states are facing severe power crisis due to coal shortage.Picture:PTI
کوئلے کی قلت کی وجہ سے کئی ریاستوں کو بجلی کے شدید بحران کا سامنا ہے تصویر: پی ٹی آئی

: ان دنوں ملک کے بیشتر حصوں بالخصوص  ۱۲؍ ریاستوں میں بجلی کا شدید بحران ہے۔ اس کے حل کیلئے  وزیر داخلہ امیت شاہ کی سرکاری رہائش گاہ پر پیر کو وزیرتوانائی آر کے سنگھ، وزیر برائے کوئلہ پرہلاد جوشی اور وزیر برائے ریل اشونی ویشنو  کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کا ا نعقاد عمل میں آیا۔ اس میٹنگ میں تمام محکموں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی ہے اور جلد از جلد اس بحران پر قابو پانے کی تجاویز پیش کی ہیں۔   امسال گرمی کی شدت بھی بڑھی ہے۔ ملک کی کئی ریاستوں میں درجہ حرارت ۴۵؍ ڈگری کے پار ہوچکا ہے۔ ایسے میں بجلی کے جانے سے  لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔  ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں تیز گرمی کے دوران  اس ہفتے میں تین بار’پیک پاور سپلائی‘ ریکارڈ لیول تک پہنچی۔ رپورٹ کے مطابق  ’پیک پاور سپلائی‘ نے  پہلی مرتبہ ۲۶؍ اپریل کو  ریکارڈ ۲۰۱ء۶۵؍ جی ڈبلیو (گیگا واٹ) کی سطح تک پہنچا تھا۔ اس کے بعد ۲۸؍ اپریل کو ۲۰۴ء۶۵؍ جی ڈبلیو کا نیا ریکارڈ بنایا۔اس کے ایک دن بعد یہ سپلائی ۲۹؍ اپریل کو ۲۰۷ء۱۱؍ گیگا واٹ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال ۷؍ جولائی کو پیک پاور سپلائی کا ریکارڈ ۲۰۰ء۵۳؍ جی ڈبلیو تھا۔ اس درمیان آل انڈیا الیکٹرسٹی انجینئرز فیڈریشن  کے مطابق راجستھان، مدھیہ پردیش، بہار اور اتر پردیش سمیت۱۲؍ ریاستیں بجلی کے بحران کا سامنا کر رہی ہیں۔ اے آئی پی ای ایف کے ترجمان وی کے گپتا کا کہنا ہے کہ گرمی کے دنوں میں بجلی کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ ایسے میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے مزید کوئلے کی ضرورت   ہے ۔ خیال رہے کہ ہندوستان کوئلے سے چلنے والے پلانٹس سے تقریباً۲۰۰؍ گیگا واٹ یا تقریباً۷۰؍ فیصد بجلی پیدا کرتا ہے۔ ملک میں کوئلے سے چلنے والے۱۵۰؍ پاور پلانٹس ہیں۔ حال ہی میں، جب بجلی کا بحران گہرا ہوا تو ریلوے نے کوئلہ لے جانے والی ٹرینوں کو پاور پلانٹس تک جانے کیلئے ٹرینوں کے۶۷۰؍ ٹرپ منسوخ کر دیئے۔ خیال رہے کہ بجلی کے اس بحران کا سب سے زیادہ شکار جھارکھنڈ ہے۔ یہ وہی ریاست ہے جہاں سب سے زیادہ کوئلہ پیدا ہوتا ہے۔ یہاں ۱۷ء۲۸؍ فیصد بجلی کی کمی ہے۔ اس کے بعد جموں کشمیر کا نمبر آتا ہے جہاں ۱۱ء۶۲؍ فیصد بجلی کی قلت ہے۔  اس کے بعد راجستھان، ہریانہ، اتراکھنڈ ، بہار، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش اور اترپردیش کا نمبر آتا ہے۔

tata power Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK