Inquilab Logo

شندے کا مہا وِکاس اگھاڑی کو چیلنج ،’’حکومت گراکر دکھاؤ‘‘

Updated: November 27, 2022, 10:57 AM IST | Mumbai

مختلف موضوعات پر مہا وکاس اگھاڑی کے نشانے پر آنے وا لے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آنجہانی بال ٹھاکرے کے ذریعہ بنائے گئے شیوسینا کے تمام بڑے لیڈر آج ہمارے ساتھ ہیں،ایسی صورت حال میں اُدھو ٹھاکرے کو خود اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، سرحدی تنازع پر کہا ’’ مہاراشٹر کی ایک انچ زمین بھی کرناٹک میں نہیں جانے دیں گے ‘‘

Chief Minister Eknath Shinde said that his government will not remain silent on the border dispute. (File Photo)
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ سرحدی تنازع پر ان کی حکومت خاموش نہیں بیٹھے گی ۔(فائل فوٹو)

گزشتہ کئی مہینوں سے مہا وکاس اگھاڑی  کے نشانے پر رہنے والے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اگھاڑی  کے لیڈروں کو چیلنج کیاہےکہ  وہ  ان کی حکومت گرا کر دکھائیں۔ شندے نے کہا کہ شیوسینا کے وہ بڑے بڑے لیڈر جو بال ٹھاکرے کی سرپرستی میںلیڈربنے ،وہ آج ہمارے ساتھ ہیں۔  ادھوٹھاکرے کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔شندے  بی جےپی حکومت جن موضوعات پر مہا وکاس اگھاڑی کی پارٹیوں کے نشانے پر ہے، ان میںحال ہی میںگورنر بھگت سنگھ کوشیاری کاشیواجی سے متعلق تبصرہ سب سے اہم  ہےجس پرموجودہ حکومت کے لیڈروں نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔واضح رہےکہ گورنر نے گزشتہ دنوںایک پروگرام میںچھترپتی شیواجی مہاراج کو پرانے زمانے کا ہیروبتایاتھا اورکہا تھا کہ آج نتن گڈکری مثال قائم کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی  نے چھترپتی شیواجی مہاراج  کے تعلق سے کہا تھا کہ انہوں نے مغل بادشاہ ا ورنگ زیب سے پانچ بار  خط لکھ کرمعافی مانگی تھی ۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ  نے حال ہی میں  ناسک  میں ایک  نجومی سے ملاقات بھی کی تھی جس   پر اپوزیشن مختلف سوال اٹھا رہا ہے۔ مزید یہ کہ مہاراشٹر کرناٹک سرحدی تنازع کے حوالے سے بھی ایکناتھ شندے مسلسل کانگریس ، این سی پی اور شیوسینا کے نشانے پر ہیں۔اتنا ہی نہیں ادھو ٹھاکرے نے حکومت کو چار دن کا الٹی میٹم بھی دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے نے کہا ہےکہ اگر چار دنوں میں اس معاملے پر کوئی مثبت کارروائی نہیں کی گئی تو مہاراشٹر بند منایاجائے گا ۔
 سنجے راؤت نے اس سلسلے میں مہاوکاس اگھاڑی کے کنوینر اور این سی پی سپریمو شرد پوار سے بھی ملاقات کی ہے۔ دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی کی طرف سے مسلسل بیانات دیئے جا رہے ہیں کہ آنے والے چند مہینوں میں ریاست کی شندے-فرنویس حکومت گر جائے گی۔ ادھو ٹھاکرے گروپ ہو، این سی پی ہو یا کانگریس، سبھی پارٹیوں کے لیڈر یہ دعویٰ کر رہے ہیں اور اس کے پیچھے اپنی اپنی دلیلیں بھی دے رہے ہیں۔
شندے حکومت گرانے  کے بیانات سے ناراض 
 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اپوزیشن کی طرف سے حکومت گرانے کے بیانات سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی کو براہ راست چیلنج کیا ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا  ہےکہ اگر آپ میں ہمت ہے تو ہماری حکومت گرا کر دکھائیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہےکہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اب اپنی حکومت گرنے کے امکان سے خوفزدہ ہیں اس لیے وہ ایک نجومی کا سہارا لے رہے ہیں۔ یہ بھی ایک ناتھ شندے کی ناراضگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اپوزیشن نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا اعتماد متزلزل ہوا ہے۔ اس لیے اب وہ علم نجوم اور رسوم میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا  چیلنج 
 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہےکہ آنجہانی بال ٹھاکرے کے ذریعہ بنائے گئے شیوسینا کے تمام بڑے لیڈر آج ہمارے ساتھ ہیں۔ ہمیں گجانن کیرتیکر، آنندراؤ اڑسول اور رام داس کدم جیسے سینئر لیڈروں کا تعاون اور حمایت حاصل ہے۔ ایسی صورت حال میں ادھو ٹھاکرے کو خود اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔مہاراشٹر کرناٹک سرحدی تنازعہ پر بھی وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن پر سخت جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کو اس مسئلہ پر زیادہ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب تک وہ اقتدار میں تھے، انہوں نے اس مسئلے کو ختم کرنے اور ریاست کی سرحد پر رہنے والے مراٹھی بولنے والوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ہماری حکومت اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھنے والی ہے اور ہم مہاراشٹر کی ایک انچ زمین بھی کرناٹک  میں نہیں جانے دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK