Inquilab Logo

دادر میں شیوسینا کی مہا آرتی لیکن امن وامان کی یقین دہانی

Updated: April 17, 2022, 8:41 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

کبوتر خانہ مسجد کے سامنے پولیس کا سخت بندوبست، نماز اور افطار کے اوقات کا خیال رکھنے کی تلقین، مسجد انتظامیہ سے پولیس حکام کی گفت وشنید اور دیگر اقدامات

Policemen can be seen stationed outside the mosque
مسجد کے باہر پولیس اہلکاروں کو تعینات دیکھا جا سکتا ہے ( تصویر: انقلاب)

 مساجد میںلاؤڈاسپیکر کے استعمال پر ایم این ایس کی اوچھی سیاست  جاری ہے ۔اسی دوران  شیوسینا نے بھی ہنومان جینتی کی مناسبت سے مہاآرتی شروع کردی ہے لیکن اس نے امن وامان کی یقین دہانی کروائی ہے ۔مہا آرتی کاسب سے بڑا اہتمام داد رکبوترخانہ مسجد کے سامنے واقع ہنومان مندر میںکیا جارہا ہے ۔ اس لئے نظم ونسق کاکوئی مسئلہ پیدا نہ ہو،اس کے تئیںپولیس کی جانب سے مستعدی کا مظاہرہ کیا گیا۔سنیچرکی صبح سے ہی سینئرانسپکٹر،ا ے سی پی ،ڈی سی پی اورایڈیشنل پولیس کمشنر نے مسجد میںجاکر ٹرسٹ کے منیجرمحمد صدیق اوردیگرکارکنان سے ملاقات کی ۔
 یہاں مسجد کے قریب مسلمانوںکی آبادی نہ کے برابرہے لیکن کاروبار کرنےوالے اور کارخانوں میںکام کرنےوالے مسلم ملازمین کی اکثریت کے سبب افطار میں سیکڑوں روزہ دار مسجدمیںافطار کے وقت موجود رہتے ہیں اوریہی حالت نماز جمعہ میں بھی ہوتی ہے۔ ان اوقات میں  مسجد مصلیان سے بھر جاتی ہے۔منیجرمحمدصدیق نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’شیوسینا کی مہاآرتی کے سبب اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے افطار، نمازاوررمضان المبارک کے دیگر معمولات کے تعلق سے پوچھا گیا اوریہ یقین دہانی کروائی گئی کہ جس طرح آپ لوگ اپنے معمولات پورے کرتے ہیں، کریں، پولیس اپنی جانب سے نگرانی کررہی ہے ۔ آپ کے معمولات میںنہ توکوئی خلل واقع ہوگا اورنہ ہی کوئی مسئلہ پیدا ہونے دیا جائے گا۔‘‘
 انہوںنے  بتایاکہ ’’ چونکہ مندر اورمسجدکے گیٹ کا بہت کم فاصلہ ہے اور شیوسینا کی جانب سے یوں توپورے شہر میںمہا آرتی کی جارہی ہے لیکن سب سے بڑا اہتمام دادر ہنومان مندرمیںکیا گیا ہے ۔اسی اعتبار سےپولیس کی صبح سے ہی آمدورفت شروع ہوگئی اورہم لوگو ں سےملاقات کرکے یہ یقین دہانی کروائی گئی کہ آپ لوگو ںکوپریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اورنہ ہی آپ کے معمولات میںکسی قسم کاخلل ہونے دیا جائے گا، آپ لوگ مطمئن رہیں۔‘‘ محمد صدیق کے مطابق ’’پولیس کےافسران مسجد کےگیٹ پر بھی تعینات کئےگئے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا ’’ چونکہ افطار کا پورا انتظام مسجدکے احاطے میںہی کیا جاتاہے، مسجد کےگیٹ سے باہرکوئی کا م نہیںکیا جاتا ہے اس لئے ویسے بھی کوئی اندیشہ نہیں ہےاورنہ ہی ہم لوگوں کوکسی قسم کی دقت یا پریشانی ہے۔‘‘ محمد صدیق نے بتایا کہ ’’اس کےعلاوہ شیوسینا کے ایم ایل اے سداشرونکرمسجد بھی آئیںگے اوروہ حضرت پیربغدادی ؒکی مزارپرچادر بھی چڑھائیںگے۔‘‘
مہاآرتی  کرنے والوں کوپانی اورشربت پیش کرنےپراتفاق  
 محمدصدیق کے مطابق’’پولیس کی مستعدی کے ساتھ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی کوئی نقصان نہ پہنچے اس لئے بات چیت کے بعد مہارآرتی کاوقت افطارکے بعدساڑھے ۷؍بجے طے کیا گیا ہے۔ اس افہام وتفہیم اورایک دوسرے کا خیال رکھنے کی یقین دہانی کے بعد بھائی چارے کا پیغام دینے کی غرض سے مسجد میںخدمت انجام دینے والے ذمہ داران اورمقامی مسلم تاجروںکی جانب سے یہ طے کیا گیا کہ مہا آرتی میںشریک ہونے والے برادران وطن میں پانی اورشربت تقسیم کیا جائے ۔ اس فیصلے سے پولیس کوبھی مطلع کردیا گیا جس سے اعلیٰ پولیس افسران نے بھی خوشی کا اظہارکیا۔‘‘
لائوڈ اسپیکر کے نام پر غنڈہ گردی برداشت نہیں
  ادھر  مساجد میںلا ؤڈ اسپیکر کےاستعمال کے خلاف ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کی دھمکی کے خلاف ایک وفد نے پولیس کمشنر سنجے پانڈے سے سنیچر کو ملاقات کی ۔ وفد میںمولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں ، محمد سعیدنوری ، قاری عین الدین اور ابراہیم طائی وغیرہ موجود تھے۔ وفد نے پولیس کمشنر سے کہاکہ  مساجد کی طرف سے  سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کا پورا خیال رکھا جائےگالیکن یہ ناقابل برداشت ہےکہ کسی پارٹی کاسربراہ غنڈہ گردی کرے اور دھمکی دے کہ ۳؍تاریخ کو مائیک نہ ہٹانے  پر مساجد سے مائیک وہ خود اتاردے گا۔اس پرپولیس کمشنر نے کہا کہ ہرشخص قانون کی پاسداری کرے اورسپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کوپیش نظر رکھا جائے۔ نظم ونسق برقرار رکھنا پولیس کی ذمہ داری ہے ، وہ اپنے طور پرنگاہ رکھے ہوئے ہے،کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیںدی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ شہر کے ماحول کو پراگندہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور امن وامان قائم کے تعلق سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

shiv sena Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK