نئی ہدایات کے مطابق ڈرائیورں کیلئے کرایہ کا ۸۰؍ فیصد مختص کیا گیا، کمپنیاں ۲۰؍ فیصد ہی لے سکیں گی، ریاستی حکومتوں کو بھی ٹیکس عائد کرنے کی اجازت ہوگی۔
EPAPER
Updated: November 27, 2020, 7:40 AM IST | New Delhi
نئی ہدایات کے مطابق ڈرائیورں کیلئے کرایہ کا ۸۰؍ فیصد مختص کیا گیا، کمپنیاں ۲۰؍ فیصد ہی لے سکیں گی، ریاستی حکومتوں کو بھی ٹیکس عائد کرنے کی اجازت ہوگی۔
ایک طرف ملک بھر میں جہاں اولا، اوبر جیسی پرائیویٹ ٹیکسی خدمات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے وہیں ان کمپنیوں کی جانب سے من مانی اور زیادہ کرایہ وصولنے کی شکایات کی جاتی رہی ہے۔ اب حکومت نے بھی ایسی سروس فراہم کرنے والی ٹیک کمپنیوں کیلئے پہلی بار نئے ر ہنمائے خطوط جاری کئے ہیں جس سے ان پرائیوٹ کمپنیوں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اس معاملے میں پہلی بار وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نے موٹر وہیکل ایگریگیٹر گائیڈ لائنز ۲۰۲۰ء جاری کی ہیں ۔ اس کے تحت ان کمپنیوں میں ڈرائیور کی خدمات کو انجام دینے والوں کو حکومت نے بڑا تحفہ دیا ہے۔ نئی ہدایات کے مطابق ہر سفر پرڈرائیور کیلئے ۸۰؍ فیصد کرایہ مختص کیا گیا ہے جس کےتحت کمپنیوں کو کرایہ کا صرف ۲۰؍ فیصد ہی دیاجائے ہوگا۔ اسی کے ساتھ بیس کرایہ بھی کم از کم ۳؍ کلو میٹر کیلئے طے گیا ہے اور بڑھی ہوئی قیمتوں کا بیس کرایہ بھی ۱ء۵؍فیصد تک کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بیس کرایہ ۵۰؍ فیصد سے کم وصول کرنے کی اجازت ہوگی ۔ وہیں کینسلیشن فیس کو بھی کُل کرا یے کا ۱۰؍ فیصد ٪ کر دیا گیا ہے جو یہ سوار اور ڈرائیور دونوں کے لئے ۱۰۰؍ روپے سے زیادہ نہیں ہوگا۔
نئے قواعد کے تحت کمپنیوں کو اپنے ڈیٹا کو مقامی سطح پر فراہم کر نا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ معلومات تیار کئے جانے کی تاریخ سے کم از کم ۳؍ ماہ اور زیادہ سے زیادہ ۴؍ماہ تک ہندوستانی سرورز میں محفوظ کی جائے اور اس تک قانون کے مطابق رسائی تو ہوگی لیکن صارفین کی رضامندی کے بغیر کسی کا ڈیٹا ظاہر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسی کے ساتھ کمپنیوں کو ۲۴؍ گھنٹے دستیاب ایک کنٹرول روم قائم کرنا ہوگا اور تمام ڈرائیوروں کا ہر وقت کنٹرول روم سے منسلک ہونا لازمی ہوگا۔
حکومت نے یہ واضح کردیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے لائنس لینا ضروری ہوگا اور مقامی انتظامیہ نوٹیفکیشن کے ذریعہ کُل کرایہ کا۲؍ فیصدیا اس سے زیادہ کا ٹیکس وصول کرسکتی ہیں ۔ علاوہ ازیں جاری کردہ ہدایات میں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنا نے، یومیہ آمدورفت کی تعداد، شیئرنگ سواری،لائسنس فیس اورسیکوریٹی ڈپازٹ کے متعلق رہنمائے خطوط وضع کئے گئے ہیں ۔