Inquilab Logo

الیکشن سے پہلے ہی مغربی بنگال میں بی جے پی کو جھٹکا

Updated: October 23, 2020, 9:01 AM IST | Agency | Kolkata

گورکھا جن مکتی مورچہ کا این ڈی اے چھوڑنے اور ترنمول کے ساتھ مل کر انتخابات لڑنے کا اعلان

TMC Bengal - Pic : INN
ٹی ایم سی بنگال ۔ تصویر : آئی این این

مغربی بنگال میں ابھی اسمبلی الیکشن کیلئے کافی وقت ہے لیکن  بی جے پی کو پہلا جھٹکا لگ گیا ہے۔  دارجلنگ کی اہم پارٹی گورکھا لینڈ جو علاحد ہ ریاست کیلئے عرصے سے جدو جہد کررہی ہے، نے این ڈی اے چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۲۰۲۱ءمیںوہ ترنمول کانگریس کے ساتھ مل کر اسمبلی انتخاب میں حصہ لے گی۔
 گزشتہ کئی برسوں سے روپوش اور پولیس کی گرفتاری سے بچنے والے بمل سنگھ گورنگ نے وزیر اعظم پر وعدہ خلافی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گورکھا لینڈ سے متعلق جو وعدہ کیا تھا، اس کو نہیں نبھایا،اسلئے ہم نے این ڈی اے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے۶؍سال قبل وعدہ کیا تھاکہ وہ گورکھا لینڈ کے مطالبے پر غور کریں گے مگر اتنےسال میں بھی انہوں نے کوئی پہل نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے مقابلے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے پیش کردہ حل زیادہ ٹھوس ہیں،اسلئے ہم نے ممتا بنرجی کی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ۲۰۲۱ء کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔  انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کریں گے جو مستقل سیاسی حل کیلئے ہماری مدد کرنے کو تیار ہو۔ ہم نے ریاست کے مطالبے سےیا گورکھا لینڈ کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔
 خیال رہے کہ ۱۰۔۲۰۰۹ءمیں بمل سنگھ گورنگ کی قیادت میں گورکھا جن مکتی مورچہ نے علاحدہ ریاست کی تشکیل کیلئے زبردست تحریک چلائی تھی اور مقامی آبادی نے بڑے پیمانے پر حمایت بھی تھی ۔اس کی وجہ سے گورکھا جن مکتی مورچہ اور بایاں محاذ کے درمیان اختلافات شدید ہوگئے۔۲۰۱۱ء میں اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا لیکن تعلقات جلد ہی سرد مہری کا شکار ہو گئے۔ مورچہ نے ۲۰۱۴ء میں ترنمول کانگریس سے اتحاد توڑ کر بی جے پی کی حمایت کا اعلان کردیا  جس کی وجہ سے بی جے پی کے امیدوار ایس ایس اہلوالیا کامیاب ہوگئے۔ 
 ۲۰۱۷ء میں پارٹی میں گروپ  بندی ہوگئی ، جس کے بعد مورچے کے یک لیڈربنے تمنگ نےالگ گروپ بناکر ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کرلیا ۔ تمانگ نے دعویٰ کیا کہ وہ اصل پارٹی کے سربراہ ہیں نہ کہ گورنگ۔ اس کے فوراً بعد ہی ترنمول کانگریس نے مختلف دفعات اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت گورنگ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ کردیا ۔اس کے بعد ہی سے وہ مفرور تھے ۔
 کہاجاتا ہے کہ اس تبدیلی سے بی جے پی پہاڑی علاقوں میں کمزور ہوگی، جہاں  فی الحال وہ مضبوط سمجھی جاتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK