Inquilab Logo

باندرہ غریب نگر کے جھوپڑا واسیوں کومکانات ملنے کا امکان

Updated: November 14, 2022, 12:05 PM IST | Kazim Shaikh | Bandra

ویسٹرن ریلوے کی زمین پر تعمیر ہونے والے ۱۴۲؍ جھوپڑوں کے بدلے ریلوے انتظامیہ کی جانب سے مکانات دیئے جانے کا فیصلہ،غریب نگر میں ریلوے کی جانب سے چسپاں کئے گئے لیٹر کے بعد لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ یہاں بی ایم سی کی جگہ پر بسنے والےمکین بھی جھوپڑوں کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے پُرامید ہیں

A notice is being issued to 142 residents of Bandra Gharib Nagar Jhopar Patti regarding giving their houses elsewhere. .Picture:INN
باندرہ غریب نگر جھوپڑ پٹی کے ۱۴۲؍ مکینوں کو دوسری جگہ مکان دینے سے متعلق نوٹس لگایا جا رہا ہے۔ ۔ تصویر:آئی این این

یہاں باندرہ ریلوے اسٹیشن سے متصل  غریب نگر جھوپڑپٹی میں ۴۵۰؍ سے زائد جھوپڑے ہیں۔ان میں سے کئی جھوپڑے ریلوے کی جگہ پر تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ کئی بی ایم سی کی زمین پر بنانے کا الزام ہے۔ غریب نگر رہی واسی ویلفیئر سنگھ سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری سلیم قریشی( موبائل) نے بتایا کہ ریلوے  انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کی جگہ  پربسنے والے ۱۹۸  ؍ مکینوں کے شناختی دستاویزات منظور کرتے ہوئے ریلوے انتظامیہ نے۱۴۲؍ جھوپڑا باسیوں کو بدلے میں  دوسری جگہ  مکانات دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس تعلق سےغریب نگر  جھوپڑپٹی میں کئی   لیٹر بھیں چسپاں کرکے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ انھیں نومبر کے اخیر تک یا پھر دسمبر میں مکانات دے کر یہاں سے منتقل کردیا جائےگا ۔ یہ خط چسپاں کئے جانے کے بعد مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے  اور مکینوں نے حق کی جیت  اور کمیٹی کی کاوشوں کو سراہا ۔ باندرہ غریب نگر جھوپڑوں کیلئے قانونی لڑائی لڑنے والی ’غریب نگر راہی واسی ویلفیئر سنگھ سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری سلیم قریشی  ، شبانہ سلیم قریشی اور پنکی شیخ نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے نہ صرف ان تفصیلات سے آگاہ کیا بلکہ انھوں نے وہ لیٹر بھی دیا جوویسٹرن ریلوے انتظامیہ کی جانب سے غریب نگر جھوپڑپٹی میں چسپاں کئے گئے ہیں۔  سلیم قریشی نے کہا کہ ریلوے نے ۲۰۱۸ء میں غریب نگر جھوپڑپٹی میں بنائےگئے ۱۹۸؍ جھوپڑوں کا سروے کیا تھا ۔ ان میں سے تقریباً ۵۶؍ جھوپڑوں کو سیفٹی زون سے باہر بتایا گیا تھا ۔ انھوں نے کہاکہ زون سے باہر کے جھوپڑوں کو منہدم  نہیں کیا جائے گا اور اگراس جگہ کو استعمال کیلئے ضرورت پڑی تو ان جھوپڑوں کو بھی دوسری جگہ پر منتقل کرنے کے بعد منہدم کیا جائیگا۔
بی ایم سی کی جگہ پر آباد مکینوں کو بھی مکان ملنے کی امید  
   اسی طرح غریب نگر جھوپڑپٹی میں بی ایم سی کی زمین پر رہنے والے  ۳۶۵؍ جھوپڑا واسیوں کو سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن آنے پر یقین ہوگیا ہے کہ انھیں بھی بہت جلد مکانات مل جائیں گے کیوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں جوحکومت اور اس سے متعلقہ محکموں کیلئے گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے  اس میں کہا گیا ہے کہ جھوپڑوں کو توڑنے سے پہلے مکینوں کو پہلے  دوسرے علاقے میں تمام سہولیات سےآراستہ مکانوں میں  منتقل ہونے کیلئے اس کے  اخراجات بھی دیئے جائیں ۔ اس کے بعد جھوپڑوں کو توڑ کردوسرے علاقوں میں کو منتقل کیا جائے ۔ غریب نگر رہی واسی ویلفیئر سنگھ سوسائٹی کے صدر شیکھر موہن آؤلے، سوسائٹی کے خزانچی یوسف صدیقی اور ممبرگلشن قریشی نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے کہ کسی بھی پروجیکٹ کے زمرے میں آنے والے جھوپڑوں کو پہلے کسی جگہ منتقل کیا جائے اور اس کے بعد اسٹرکچر توڑے جائیں ۔ اس کے علاوہ جو جھوپڑے پروجیکٹ کے باہر ہیں ۔ ان کو کلکٹر کی جانب سے گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے ۔ پروجیکٹ کے زمرےآنے والے جھوپڑوں کاحکومت  سروے کرے اور ان کی لسٹ بناکر اس سے متعلقہ محکمہ کو گائیڈ لائن کے مطابق تمام سہولیات سےآراستہ کرکے۶؍ ماہ کے اندر  ان کی باز آباد کاری کی جائے ۔  غریب نگر سوسائٹی کی ممبر پنکی شیخ ، بانو پرویز شیخ   نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ۲؍ نومبر کو ریلوے انتظامیہ نے غریب نگر جھوپڑپٹی کے ۲؍ جھوپڑوں پر  لیٹر چسپاں کرکے ۱۴۲؍ جھوپڑا واسیوں کو روم دینے کا اعلان کیا ہے ۔بڑی خوشی کی بات ہے کہ سوسائٹی کی محنت اور عدالت کے حکم کے بعد غریب نگر واسیوں کو جھوپڑوں کے بدلے مکانات مل رہے ہیں ۔ ہم نے ماہل کے علاقے میں مکانات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور سوسائٹی نے کرلا کے علاقے میں تعمیر کردہ بلڈنگوں میں مکانات  دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔  اس سلسلے میں بات چیت کرتے ہوئے دوسرے جھوپڑا واسیوں نے کہا کہ بی ایم سی نے ۴۵۰ ؍ جھوپڑوں  میں سے ۲۰۱۷ء میں ۲۵۲؍ جھوپڑوں کو منہدم کردیا تھا اور ۳۵؍ مکینوں کو شفٹنگ دی گئی تھی ۔ جنہیں اب تک مکانات نہیں مل سکے ہیں ان  متاثرین کا بھی کیس غریب نگر سوسائٹی ہائی کورٹ میں لڑرہی ہے۔
  اس ضمن میں ریلوے انتظامیہ سے گفتگو کرنےکی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہیں ہوسکا ۔

bandra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK