Inquilab Logo

آج جمہوریت خراب ترین دور سے گزررہی ہے : سونیا گاندھی

Updated: October 19, 2020, 12:41 PM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

کانگریس صدر نے جنرل سیکریٹریوں ، انچارجوں اور کانگریس کمیٹیوں کے اراکین کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر شدیدحملہ کیا ،متعدد مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’دلتوں پر حملے ہو رہے ہیں اور نوجوان بے روزگار ہو گئے ہیں ،ملک پر ایسی حکومت قابض ہے جو عوام کا حق سرمایہ کاروں کو سونپ دینا چاہتی ہے ‘‘

Sonia Gandhi - Pic : PTI
سونیا گاندھی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سوال کیا ہے کہ آخر مجرمین کا ساتھ دینا اور متاثرین کی آواز دبانا کہاں کا راج دھرم ہے ؟ اس کے ساتھ ہی انھوںنے متنبہ کیا ہے کہ ملک کی جمہوریت اس وقت سب سے خراب دور سے گزر رہی ہے۔ اے آئی سی سی کے جنرل سیکریٹریوں ، ریاستوں کے انچارجوں اور کانگریس کمیٹیوں کے اراکین کی منعقدہ میٹنگ میں نئی ذمہ داریوں پر عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کانگریس صدر نے مضبوطی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنے کی تلقین کی۔ نوراتری کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ آپ سب ساتھیوں کو جو ذمہ داری سونپی گئی ہے ، اس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ آج ملک کی جمہوریت سب سے خراب دور سے گزر رہی ہے ، ملک میں ایسی حکومت قابض ہو گئی ہے جو ملک کے شہریوں کے حقوق کو مٹھی بھر سرمایہ کاروں کے ہاتھوں میں سونپ دینا چاہتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت نے کروڑوں کسانوں کے خلاف تین کالے قانون لاکر کھیتی پر حملہ بولا ہے ۔ مودی حکومت ہرت کرانتی کو ہرانے کی سازش کر رہی ہے ۔ کروڑوں کھیت مزدور ، بٹائی داری ، پٹے داری ، کسانی ، اناج منڈیوں میں کام کرنے والے غریبوں اور چھوٹے دکانداروں کی روزی روٹی پر حملہ کیا گیا ہے ۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ملکر اس سازش کو ناکام کردیں ۔
  کانگریس صدر نے کہا کہ کورونا وبا میں نہ صرف مزدوروں کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے  پر مجبور کیا گیا بلکہ ساتھ ساتھ ملک کو وبا کی آگ میں جھونک دیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ ۲۱؍ دن میں کورونا وبا کو ہرانے کا دعویٰ کرنے والے وزیر اعظم نے ملک کو اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے ۔ اپنی جوابدہی سے منہ موڑ لیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کورونا وبا سے لڑنے کے تعلق سے نہ ان کے پاس پالیسی ہے نہ سوچ ہے ،نہ راستہ ہے اور نہ ہی کوئی حل ہے ۔
  سونیا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک کے شہریوں کی محنت اور کانگریس حکومتوں کی دوراندیشی سے بنائی گئی مضبوط معیشت کو تباہ و برباد کر دیا ۔ جس طرح سے ملک کی معیشت اوندھے منہ گری ہے ، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ آج نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں ہے ۔۱۴؍ کروڑ کے قریب روزگار ختم ہو گئے ہیں ۔ چھوٹے چھوٹے کاروباریوں ، دکانداروں اور غیر منظم سیکٹروں میں کام کرنے والے مزدور بھائیوں کی روزی روٹی ختم ہو رہی ہے مگر موجودہ حکومت کو کوئی پروا نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اب تو حکومت  اپنی آئینی ذمہ داریوں سے بھی پیچھے ہٹ گئی ہے ۔ جی ایس ٹی میں ریاستوں کا حصہ تک نہیں دے رہی ہے ۔ ریاستی حکومتیں اس مشکل کی گھڑی میں اپنے لوگوں کی مدد کیسے کریں گی ؟ ملک میں حکومت کے ذریعہ پھیلائی جا رہی افراتفری اور آئین کی توہین کی یہ ایک نئی مثال ہے ۔
  سونیا گاندھی نے اپنے عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دلت بھائیوں بہنوں کا استحصال کیا جا رہا ہے ۔ ہماری معصوم بیٹیوں کو سیکوریٹی دینے کی بجائے بی جے پی حکومتیں مجرمین کا ساتھ دے رہی ہیں ۔ متاثرہ کنبے کی آواز کو دبایا جا رہاہے۔ یہ کونسا راج دھرم ہے ؟ کانگریس صدر نے کہا کہ مگر ملک پر آئے ان چیلنجز کا سامنا کرنے کا نام ہی کانگریس کمیٹی ہے ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آ پ سب تجربہ کار لوگ اس مشکل وقت میں سخت محنت کرتے ہوئے ملک پر آئے اس مشکل کا مقابلہ کریں گے اور بی جے پی حکومت کے ان غیر جمہوری اور ملک مخالف منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

سونیا گاندھی کا حکومت پرنشانہ ؕ

n اس حکومت نے کروڑوں کسانوں کے خلاف تین کالے قانون لاکر کھیتی پر حملہ بولا ہے ۔ مودی حکومت ہرت کرانتی کو ہرانے کی سازش کر رہی ہے ۔ کروڑوں کھیت مزدور ، بٹائی داری ، پٹے داری ، کسانی ، اناج منڈیوں میں کام کرنے والے غریبوں اور چھوٹے دکانداروں کی روزی روٹی پر حملہ کیا گیا ہے ۔کورونا وبا میں نہ صرف مزدوروں کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے  پر مجبور کیا گیا بلکہ ساتھ ساتھ ملک کو وبا کی آگ میں جھونک دیا گیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK