ہسپانوی امریکی ملک ہنڈراس کے صدر جووان اورلینڈو ہرنانڈیز کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
EPAPER
Updated: September 22, 2020, 1:19 PM IST | Agency | Tegucigalpa
ہسپانوی امریکی ملک ہنڈراس کے صدر جووان اورلینڈو ہرنانڈیز کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ہسپانوی امریکی ملک ہنڈراس کے صدر جووان اورلینڈو ہرنانڈیز کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اتوار کی شب کئے گئے ٹویٹ میں انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’’اگر کورونا کی وبا نے اجازت دی تو رواں سال کے اختتام سے قبل اس ارادے پر عمل ہو جائے گا"۔ہنڈراس کے صدر کے مطابق انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے کئی امور پر بات چیت کی ہے۔ ان میں سفارتی تعلقات، ہنڈراس کے دارالحکومت تیگو سگالپا میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح اور بیت المقدس میں ہنڈراس کا سفارت خانہ کھولے جانے کے امور اہم ترین ہیں۔
صدر ہرنانڈیز نے اس ٹویٹ کے ساتھ دو تصاویر بھی منسلک کیں جن میں وہ بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔اس طرح ہنڈراس بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے والا تیسرا ملک بن جائے گا۔ اس سے قبل امریکہ نے ۲۰۱۸ءمیں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیاتھا۔ اس کے دو روز بعد ہی ہنڈراس کے پڑوسی ملک گوئٹے مالا نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ اس موقع پر زیادہ تر ممالک نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے بیت المقدس کی پوزیشن کا حل نکلنے تک اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ مقبوضہ شہر سے باہر ہی رکھیں گے۔دو ہفتے قبل نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ سربیا اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرے گا۔ انہوں نے کوسوو کے ساتھ سفارتی تعلقات کا بھی اعلان کیا۔ کوسوو پہلا اسلامی ملک ہو گا جو بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولے گا۔