Inquilab Logo

ممبئی ۱۱/۲۶ حملوں کی ۱۲؍ویں برسی پر خصوصی بندوبست

Updated: November 26, 2020, 7:54 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ایسے انسانیت سوز حملوں کامنہ توڑ جواب دینے کیلئے پولیس کے جوان تیار ہیں، دہشت گردانہ حملے کے بعد ریلوے میں سیکوریٹی انتظامات سخت کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ،جوانوں کو جدید اسلحہ مہیا کروایا گیا ،ساحلوں پر نگرانی بڑھائی گئی

Mumbai Police - PIC : PTI
ممبئی حملوںکی برسی کے موقع پرریلوے پولیس کے اہلکارسی ایس ایم ٹی پرڈاگ اسکواڈ کی مدد سے چیکنگ کرتے ہوئے (پی ٹی آئی

 وہ دن جب امن و انسانیت کے دشمنوں نے پڑوسی ملک کی سرزمین سے آکر اپنی حیوانیت کے ذریعے تباہی مچائی تھی اور ہنستی کھیلتی کئی زندگیوں کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔ بدھ کو ان حملوں کی ۱۲؍ ویں برسی  تھی۔  دل دہلا دینے اور  ناقابل فراموش ان  حملوں میں اپنوں کو کھو دینے والوں کے غم تازہ ہیں اور اسے یاد کر کے تقریباً سبھی کی آنکھیں نم ہوجاتی ہیں۔ دہشت گردوں نے اپنی سفاکی کے ذریعے تقریباً۱۶۴؍لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا تھا اور۳۰۰؍ سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ جن‌ میں سے کئی صحت یاب ہوئے مگر صحت یابی کے بعد بھی وہ ایک طرح سے زندگی بھر کے لئے معذور ہوگئے۔
  چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس پر بھی ان درندوں نے زبردست تباہی مچائی تھی اور تقریباً۵۸؍لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے ساتھ کئی مسافروں کو زخمی کر دیا تھا۔ اس وقت ٹرینوں کا اناؤنسمنٹ کرنے والے ریلوے اہلکار نے اعلان کرکے مسافروں کو یہ بتایا تھا کہ سی ایس ایم ٹی اسٹیشن پر دہشت گردانہ حملہ ہوگیا ہے۔۱۲؍برس بعد سیکوریٹی انتظامات دہشت گردانہ حملوں کے بعد سیکوریٹی انتظامات میں کئی طرح کی تبدیلیاں کی گئیں۔ جوانوں کو خصوصی تربیت دی گئی، اسپیشل فورس تشکیل دی گئی، جوانوں کو جدید اسلحہ مہیا کروایا گیا، ساحل پر نگرانی بڑھائی گئی اور ریلوے میں خاص طور پر بڑے اسٹیشنوں اور ٹرمنس پر کم وبیش ۶۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے سیکوریٹی کے  انتظامات کیے گئے‌۔
 انہی بنیادوں پراب یہ کہا جا رہا ہے کہ ممبئی حملوں  جیسے حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ممبئی پولیس کے جوان پوری طرح مستعد اور ہمہ وقت تیار ہیں۔
 اس تعلق سے سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار اور ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او سمیت ٹھاکر نے نمائندہ انقلاب کے استفسار کرنے پر بتایا کہ ریلوے میں سیکوریٹی انتظامات پر خاص توجہ دی گئی ہے اور سب سے پہلی توجہ بڑے اور اہم اسٹیشنوں پر اچھی کوالیٹی کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے، ڈور فریم میٹل ڈیٹیکٹر لگائے گئے اور ہینڈ میٹل ڈیٹیکٹر مہیا کروائے گئے، ڈاگ اسکواڈ میں اضافہ کیا گیا، ہر اسٹیشن پر جی آر پی کے بوتھ بنائے گئے، بڑے اسٹیشنوں پر آر پی ایف کے مورچے بنائے گئے جہاں چھپ کر آر پی ایف کے جوان پوزیشن لے کر دہشت گردوں کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ کئی اسٹیشنوں اور پٹریوں کے قریب دیواریں تعمیر کی گئیں اور لگیج اسکینر لگائے گئے۔ اس کی علاوہ اور بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جس سے ریلوے میں مسافروں کی حفاظت اور ریلوے املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ 
 انہوں نے بتایا کہ ان اقدامات کے علاوہ کچھ اور بھی منصوبے زیر غور ہیں  تاکہ سیکوریٹی  کو مزید مضبوط کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ ریلوے میں خاتون مسافروں کی حفاظت اور نگرانی پر خاص توجہ دی گئی ہے جس سے وہ بے خوف ہوکر سفر کرسکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK