Inquilab Logo

تعلیمی سلسلہ منقطع کرنے والے طلبہ کو اسکول سے جوڑنے کیلئے خصوصی مہم

Updated: July 14, 2021, 7:44 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

ڈیڑھ سال میںڈراپ آئوٹ کی شرح میں زبردست اضافے کے پیش نظر حال ہی میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے سروے کیا،اس کےمطابق قومی سطح پر تقریباً ۶؍کروڑ ۲؍لاکھ طلبہ تعلیم سے دور ہوئے ہیں۔ ایسے طلبہ کیلئے متعدد تعلیمی تنظیمیں ، اسکول ، اساتذہ اور سماجی کارکن مل کر مہم چلارہے ہیں۔ ان طلبہ کو تلاش کرنے اور اس تعلق سے یوم آزادی پر ریلی نکالنے کا بھی فیصلہ

Teachers are educating children online but many children are still far from it. Picture: PTI
اساتذہ بچوں کو آن لائن تعلیم دے رہے ہیں لیکن اب بھی بہت سے بچے اس سے دور ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

 کوروناوائرس اور لاک ڈائون کے سبب اسکول گزشتہ ڈیڑھ سال سے بند ہیں۔ علا وہ ازیں لاک ڈائون کےسبب کاروبار اور کام کاج بندہونےسے متوسط اور پسماندہ طبقے کےلاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبورہیں جس سے  بچوں کے ڈراپ آئوٹ کی شرح میں زبردست اضافہ ہواہے۔ حال ہی میں’اثر‘نامی غیر سرکاری تنظیم نے جو سروے کیاہے، اس کے مطابق قومی سطح پر تقریباً ۶؍کروڑ ۲؍ لاکھ طلبہ تعلیم سےدور ہوئے ہیں۔ ایسے طلبہ کو دوبارہ تعلیم سے جوڑنے کیلئے متعدد تعلیمی تنظیمیں ، اسکول ، اساتذہ اور سماجی کارکن  مل کر مہم چلا رہے ہیں۔ ’معصوم‘ نامی تنظیم جو ممبئی کے ۷۲؍ نائٹ اسکولوں کے ساتھ کام کرتی ہے ،کے مطابق ڈیڑھ سال میں ۶؍ہزار طلبہ میں سے تقریباً ڈھائی ہزار طلبہ تعلیمی سلسلہ ترک کرچکے ہیں۔ انہیں دوبارہ تعلیم سے جوڑنے کیلئے ہم اسکول انتظامیہ کےساتھ مل کرخصوصی مہم چلارہےہیں۔ اس ضمن میں پیر کو انٹاپ ہل نائٹ اسکول کے ذمہ داران کے ساتھ بھی ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں ڈراپ آئوٹ طلبہ کو تلاش کرنے  اور ۱۵؍اگست کو اس تعلق سے ریلی نکالنےکا فیصلہ کیاگیا ہے۔
 اس تعلق سے پیر کو انٹاپ ہل کے سوشل گروپ نائٹ ہائی اسکول میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی جس میں کورونا وائرس کی وجہ سے اسکول میں طلبہ کی کم ہوتی تعداد پر تشویش کا اظہار کیاگیااور اس سنگین مسئلہ پر قابوپانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جانےپر زور دیاگیا۔ میٹنگ میں غیر سرکاری تنظیم ’معصوم‘ کے نمائندو ںکے علاوہ مذکورہ اسکول  کے صدر یونس یمنور ، ہیڈمسٹریس آمینہ آپا، سیکریٹری سلیم الوارے اور خزانچی امیر پیجے موجودتھے۔ شرکاء نے ڈراپ آئوٹ طلبہ کو تعلیم سے جوڑنےکیلئے المنائی طلبہ کی مدد حاصل کرنے کے علاوہ  مقامی افراد سے ان بچوں کے بارے میں مطلع کرنے کی اپیل کی ہے جو  اسکول نہیں جاتے ہیں یا جنہوںنے پڑھائی چھوڑ دی ہے  تاکہ ان کے والدین سے رابطہ کرکے انہیں اسکول سے جوڑنے کی کوشش کی جائے  ۔ یوم آزادی کےموقع پرایک ریلی نکالی جائے گی جس  میں بھی بچوںکو اسکول سے جوڑنےکی اپیل کی جائے گی۔ اس موقع پر’ معصوم‘ نامی تنظیم سے وابستہ ششی کانت گائوس نےکہاکہ ’اثر‘نامی تنظیم کے سروے کے مطابق کورونا  بحران کےدوران قومی سطح پرتقریباً۶؍ کروڑ ۲؍لاکھ طلبہ نے تعلیمی سلسلہ ترک کیا ہے۔یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے لہٰذا مرکزی اور ریاستی حکومتوںکو چاہئےکہ اسے روکنےکیلئے فوری اقدامات کریں۔‘‘
 میکھر اج شیٹی مارگ بائیکلہ پر واقع پیوپلس انگلش ٹائٹ اسکول کے ٹرسٹی محمد شریف خان نے بتایاکہ’’ یوں بھی نائٹ اسکولوںمیں پسماندہ طبقے کےبچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ کووڈ۱۹؍ کی وجہ سے صورتحال خراب ضرورہوئی ہےمگر مایوس ہونےکی ضرورت نہیں ہے ۔ موجودہ نازک حالات میں حصول تعلیم کےمتمنی بچوں  جنہوںنے کسی وجہ سےتعلیم چھوڑ دی ہے، پیوپلس انگلش نائٹ ہائی اسکول بائیکلہ ، ورکرس نائٹ ہائی اسکول ناگپاڑہ اور کرلا ( اردو میڈیم ) ان کی ہر طرح کی مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ اگر ان کے پاس سابقہ اسکول کا خارجہ سرٹیفکیٹ یا کوئی اور دستاویز نہیں ہے تب بھی ان کی تعلیمی ضرورتوں کوپورا کیاجائے گا۔‘‘انہوںنے یہ بھی بتایاکہ’’ ڈراپ آئوٹ کا مسئلہ توہےمگر اس پر قابوپانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ہم اپنے طورپر کوشش کررہے ہیں کہ جن بچوںنے کورونا وباء سے پریشان ہوکر تعلیم چھوڑ دی ہے،  انہیں دوبارہ تعلیم سے جوڑا جائے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK