آئین کی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ این پی آر اور این آر سی کے خلات احتجاج جاری ہے۔ اس مناسبت سے یوم جمہوریہ کے موقع پر میرا روڈ، ممبرا اور بھیونڈی میں خصوصی پروگراموں کا اعلان کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: January 25, 2020, 12:47 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
آئین کی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ این پی آر اور این آر سی کے خلات احتجاج جاری ہے۔ اس مناسبت سے یوم جمہوریہ کے موقع پر میرا روڈ، ممبرا اور بھیونڈی میں خصوصی پروگراموں کا اعلان کیا گیا ہے۔
میراروڈ،ممبرا،بھیونڈی : آئین کی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ این پی آر اور این آر سی کے خلات احتجاج جاری ہے۔اس مناسبت سے یوم جمہوریہ کے موقع پر میرا روڈ،ممبرا اور بھیونڈی میں خصوصی پروگراموں کا اعلان کیا گیا ہے۔
میراروڈمیں اس تعلق سے بیداری پیدا کرنے کیلئے ’ہم بھارتیہ (میرا بھائندر)‘کی جانب سے جمعہ کی نمازکے بعد مساجدکےباہر اورسوسائٹیوں میں تقریباً ۳۰؍ ہزارپمفلٹ تقسیم کئےگئے ہیں۔اس کا مقصد یہ بتایاگیاکہ لوگوں کو اس جانب متوجہ کیا جائے اوران کوبیدارکیا جائےتاکہ وہ ۲۶؍ جنوری کو اس مثالی مجمع کاحصہ بنیں جوپرچم کشائی کے ساتھ آئین سے محبت ،اس سے غایت درجہ تعلق اورسی اے ا ے ، اور این آرسی جیسے سیاہ قوانین کی پرزور مخالفت کرے گا ۔ اس تعلق سےڈاکٹر عظیم الدین نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’جب آئین ترتیب دیا گیا تھا اس وقت اس کے تحفظ کی جوقسمیں کھائی تھیں ، آج اس سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے اس لئےیہ پروگرام طے کیا گیا ہے۔‘‘
ممبرا میں اس موقع پرخواتین کی ایک خصوصی ریلی نکالی جائے گی جودوپہر ۳ ؍بجے کوسہ کی دارالفلاح مسجد سے شروع ہوکر ڈاکٹر امبیڈکر مجسمہ(نزد ممبرا پولیس اسٹیشن) پر ختم ہوگی۔ ممبرا کوسہ کےتمام علماءکرام ، تمام تنظیموں اور ممبرا کوسہ کی خواتین کی جانب سے اپیل میں کہاگیا ہے کہ اس ریلی میں کثیر تعداد میں صرف خواتین شریک ہوں اور اس کالے قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کروائیں۔
جبکہ بھیونڈی میں سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کی جانب سےیوم جمہوریہ کےموقع پرصبح۱۱؍بجے اوربعد نماز ظہر دستور ہند کا پری ایمبل پڑھنے کااعلان کیا ہے۔ اس کے تحت ۲۶؍جنوری اتوار کوزکات ناکہ پر میونسپل کارپوریشن کی پرانی عمارت کے سامنے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے پاس صبح ۱۱؍بجے اردو،ہندی،مراٹھی اور انگریزی میں بھارت کا پری ایمبل پڑھا جائے گا۔ااور قومی ترانہ کے بعد یہ احتجاجی تقریب ختم کردی جائے گی۔اسی طرح اتوار کو ہی نماز ظہر کے بعدسبھی مسجدوں کے باہر اجتماعی طور پر بھارت کا پری ایمبل پڑھا جائے گا۔