تھانے کے نگراں وزیر ایکناتھ شندے نے ۲؍لاکھ ۲۳؍ہزار مربع فٹ میں پھیلے اس اسپتال کا جائزہ لیا،کہا:کووِڈ کے تئیں غفلت مہلک ثابت ہوسکتی ہے
EPAPER
Updated: November 23, 2020, 10:51 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
تھانے کے نگراں وزیر ایکناتھ شندے نے ۲؍لاکھ ۲۳؍ہزار مربع فٹ میں پھیلے اس اسپتال کا جائزہ لیا،کہا:کووِڈ کے تئیں غفلت مہلک ثابت ہوسکتی ہے
یہاں پڑگھا کے پاس جدید ترین ضلع کوووِڈ اسپتال کاجائزہ لینےکےبعدتھانہ ضلع کے نگراں وزیر ایکناتھ شندے نے دسہرہ اور دیوالی جیسے تہواروں کے بعد کووِڈسے متاثر مریضوںکی تعداد میں اضافہ کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپ سمیت ملک کے کئی علاقوں میںکورونا کے مریضوں کی تعداد میںایک بار پھر اضافہ ہونے کی خبریں موصول ہورہی ہیںجس کیلئے لوگوں کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
اسپتال کا جائزہ لینے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سےگفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر نے کہا کہ پڑگھاکے قریب ساواد گرام پنچایت میں ۲؍لاکھ ۲۳؍ہزار مربع فٹ علاقےمیں جدید ترین ۸۱۸؍ بیڈ پرمشتمل ضلع کوووڈاسپتال تیار کیاگیاہے۔کوروناکی دوسری لہر آنے کے امکان کے پیش نظر ریاستی حکومت کی جانب سے احتیاطی اقدامات کے طور پر خواتین اور مردوں کے لئے علیحدہ علیحدہ ۳۶۰؍،۳۶۰؍ بستروں پر مشتمل یہ اسپتال قائم کیاگیاہے۔جس میں جدید طبی آلات سےلیس ۸۰؍ بستروں کا آئی سی یو بھی بنایا گیا ہے۔ یہاں تک کہ بیت الخلا میں بھی آکسیجن کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس موقع پر تھانہ سیول اسپتال کے سوِل سرجن ڈاکٹر کیلاش پوار اوربھیونڈی کے نائب تحصیلدار مہیش چودھری وشیوسیناکے لیڈران موجود تھے۔
بھیونڈی میں کورونا قابو میں
ایک جانب جہاں ریاستی حکومت احتیاطی اقدامات میں مصروف ہے وہیں دوسری جانب بھیونڈی شہرمیں فی الحال کورونا کا مرض قابو میں ہے۔میونسپل کمشنرڈاکٹر پنکج آشیا کی حکمت عملی اور سیاسی، سماجی، دینی، طبی اور تعلیمی شعبے میں کام کرنے والے سماجی رضاکاروں کی جانب سے شہر میں قائم محلہ کلینک نے کورونا کو شہر بدر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیاہے۔ اکتوبرکے دوسرے دوسرے ہفتےسے شہر میں کورونا سے متاثرمریضوں کی بہت کم تعداد سامنے آئی ہے۔ دسہرہ اوردیوالی کے دوران بازاروں میں اُمڈی بھیڑکے باوجود شہرمیں کورونا سےمتاثرمریضوں کا گراف مسلسل گرتا جارہاہے۔قریب واقع تھانے، کلیان اور الہاس نگر میونسپل کارپوریشن کے مقابلے بھیونڈی میونسپل انتظامیہ نے کورونا کو کنٹرول کرنےمیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔یہی وجہ ہے جو گزشتہ مہینوں میں اوسطاً یومیہ۳۵؍کے قریب رہنے والے کورونا مریضوں کی تعداد اب اس کے نصف سے بھی کم ہوگئی ہے اور اموات کی شرح پربھی تقریباً بریک لگ چکا ہے۔
عوام کی غفلت مہلک ثابت ہوسکتی ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں بھیونڈی کے لوگوں کو خوش فہمی میں رہتے ہوئے غفلت برتنے کی ضرورت نہیںہے۔شہریوں کی یہ غفلت مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔سبزی منڈی، دیگر بازاروں، عوامی مقامات اور۲؍پہیہ چلانے والوںسمیت بڑی تعداد میں لوگوں نےانتہائی لاپروائی برتنا شروع کردیا ہے۔ بیشتر شہری بغیر ماسک لگائے آزادانہ طورپرگھوم رہے ہیں۔ جسمانی دوری کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ کووِڈسےبچاؤسےمتعلق رہنما خطوط پر عوامی مقامات پربھی عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ بازاروں، ہوٹلوں اور ڈھابوں کے ساتھ دیگر عوامی مقامات پر لوگوں کے ہجوم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شہریوں کو کووِڈ کے تئیں بیداررہنا چاہئے۔