Inquilab Logo

کمزور عالمی رجحان کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل

Updated: May 20, 2022, 11:05 AM IST | Agency | Mumbai

جمعرات کو مسلسل دوسرے روزگھریلو شیئر بازار میں فروخت کے دباؤ کے سبب سینسیکس میں ۱۴۲۱ء۳۰؍ پوائنٹس اور نفٹی میں ۴۳۰ء۹۰؍ پوائنٹس کی گراوٹ درج کی گئی

Business activity outside the Bombay Stock Exchange can be estimated.Picture:PTI
بامبے اسٹاک ایکسچینج کے باہر کاروباری ہلچل کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے ۔تصویر: پی ٹی آئی

 عالمی مارکیٹ کے کمزور رجحان کے دباؤ میں مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت کی وجہ سے جمعرات کو بی ایس ای کا  سینسیکس اوراین ایس ای کا  نفٹی۲ء۵؍ فیصد سے زیادہ گر گیا ۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای)  کا ۳۰؍ حصص والا حساس انڈیکس سینسیکس۱۴۱۶ء۳۰؍  پوائنٹس گر کر ۵۳؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے۵۲۷۹۲ء۲۳؍ پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی۴۳۰ء۹۰؍  پوائنٹس گر کر۱۵۸۰۹ء۴۰؍ پوائنٹس کی نفسیاتی سطح۱۶؍ ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے آگیا۔  کاروباری دن کا آغاز گراوٹ سے ہوا اور دن بھر یہی کچھ رجحان رہا۔ 
حصص میں کاروبار کیسا رہا
 بی ایس ای کے بڑے اداروں کی طرح چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں پر بھی فروخت کا غلبہ رہا۔ اس دوران مڈ کیپ۲ء۶۶؍ فیصد گر کر۲۲۰۶۹ء۷۳؍  پوائنٹس اور اسمال کیپ۲ء۲۹؍ فیصد گر کر۲۵۸۰۱ء۰۴؍  پوائنٹس پر آ گیا۔
 اس دوران بی ایس ای پر کل ملاکر۳۴۴۷؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے۲۴۸۲؍  میں فروخت اور۸۴۵؍میں خریداری ہوئی جبکہ۱۲۰؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں۴۷؍کمپنیوں کے شیئر ٹوٹے، جبکہ ۳؍ میں تیزی رہی۔
عالمی بازاروں کا رجحان
 آسمان چھوتی مہنگائی کی وجہ سے عالمی معیشت کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش نے بین الاقوامی مارکیٹ کی طرف سرمایہ کاری کے جذبات کو کمزور کیا۔ اس عرصے کے دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای۲ء۵۷؍ فیصد، جرمنی کا ڈی اے ایس۲ء۱۰؍فیصد، جاپان کا نکئی۱ء۸۹؍ فیصداور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ۲ء۵۴؍ فیصد گر گیا۔ تاہم، چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں۰ء۳۶؍ فیصد معمولی اضافہ ہوا۔
عالمی بازاروں نے مقامی بازار کیا اثر ڈالا؟
 اس دباؤ کے میں بی ایس ای کے تمام۱۹؍ گروپوں میں فروخت ہوئی۔ اس کے علاوہ ریسرچ ایڈوائزری کمپنی جے پی مورگن کی جانب سے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیک انڈسٹری کی ریٹنگ میں کمی کا اثر بھی مارکیٹ میں نظر آیا۔ اس عرصے کے دوران آئی ٹی گروپ کو سب سے زیادہ۵ء۲۵؍ فیصد اور ٹیک گروپ کو۵ء۱۱؍ فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کے علاوہ، بیسک میٹریلس۲ء۸۱؍فیصد، سی ڈی جی ایس۲ء۳۸؍فیصد، انرجی ۲ء۴۵؍فیصد، فائنانس۲ء۳۹؍فیصد، ہیلتھ کیئر ۲ء۱۸؍ فیصد، انڈسٹریلس۲ء۱۶؍فیصد، ٹیلی کام۳ء۴۶؍فیصد، آٹو ۲ء۴۸؍فیصد، بینکنگ۲ء۴۸؍فیصد، کنزیومر ڈیوربلز ۲ء۷۷؍ فیصد، میٹل۴ء۲۳؍فیصد، آئل اینڈ گیس۲ء۴۱؍فیصداور ریئلٹی گروپ کے شیئر۲ء۴۸؍فیصد ٹوٹے۔ خیال رہے کہ رواں کاروباری ہفتے میں پیر اور منگل کو شیئر بازار میں مثبت ماحول رہا اور اس سے سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ یہ ہفتہ ان کے لئے اچھا ثابت ہوگا۔
  تاہم  بدھ اور جمعرات کو بازار میں ہونے والی افراتفری کے سبب فروخت کا رجحان رہا اور ان کی امیدوں پر نہ صرف پانی پھرگیا۔ بلکہ حصص کےد ام گرنے کے سبب  سرمایہ کاروں کو کروڑوں روپوں کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK