Inquilab Logo

راجستھانمیں۲۴؍ مئی تک کیلئے سخت لاک ڈاؤن کاآغاز

Updated: May 11, 2021, 8:50 AM IST | jai pure

وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ اس کے بغیر کورونا کوروک پانا ممکن نہیں ہے، افسروں کو سخت رویہ اختیار کرنے کا حکم

Ashok Gehlot.Picture:PTI
اشوک گہلوت تصویرپی ٹی آئی

راجستھان میں عالمی وبا کے کورونا کی دوسری لہر کی چین توڑنے کیلئے پیر کو صبح ۵؍ بجے سےلے کر۲۴؍ مئی تک سخت لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا ہے۔اس مدت کے دوران ، ہنگامی اور ضروری خدمات ، میڈیکل، دودھ اور دیگر ضروری خدمات کیلئے رعایت رہے گی۔
 قبل ازیں ، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ریاست بھر میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ ریاست کے عوام کی زندگی کی حفاظت کیلئے لاک ڈاؤن کا اثر پہلے دن سے نظر آنا چاہئے، اس میں کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص رہنما ہدایات کی خلاف ورزی کرے، اس کے خلاف سختی سے کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جانچ ، علاج ، ویکسی نیشن اور وسائل میں  توسیع کیلئے تمام کوششوں کے ساتھ ، حکومت انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر ، اس مہلک لہر کو روک پانا ممکن نہیں ہے۔
   اتوار کی رات وزیراعلیٰ نے اپنی رہائش گاہ پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کووڈ انفیکشن ، لاک ڈاؤن اور وسائل کی دستیابی سمیت دیگر موضوعات پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن شہروں کے ساتھ ساتھ گاؤںاور دیہاتوں میں بھی پھیل رہا ہے۔ اس سے ہونے والی اموات کافی تشویشناک ہیں۔ ایسی صورتحال میں ریاست کے باشندے  انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ لاک ڈاؤن پر عمل کریں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ لوگوں کو بیدار کرنے کیلئے پولیس فورس تھانہ اور چوکی کی سطح تک فلیگ مارچ کریں۔وزیر اعلیٰ نے محکمہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں سے آنے والے مریضوں کو ریفرل ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت فراہم کرائیں، نیز  نجی اسپتالوں میں مریضوں سے آکسیجن ، بیڈ اور وینٹی لیٹر وغیرہ کی زیادہ قیمت وصول کرنے کے پیش نظر  ان سہولیات کی قیمتوں کا عقلی اعتبار سے تعین کیاجائے۔
 خیال رہے کہ جس دن لاک ڈاؤن کے نفاذ کاا علان ہوا تھا،اسی دن سے مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی کا آغاز ہوگیا تھا۔ اس کی وجہ سے بسوں اور ٹرکوں پر گنجائش سے زیادہ مزدور سفر کرنے پر مجبور ہوئے تھے تاکہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے پہلے ہی اپنے اپنے وطن پہنچ جائیں۔ راجستھان میں اترپردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے کافی مزدور رہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK