ریاست کے الگ الگ حصوں سے ایک ہزار سے زائد کسانوں کی گاڑیاں ممبئی آئیں گی اور۵۰؍ہزار سے زائد مظاہرین شرکت کریں گے۔ سیاسی جماعتوں ، تنظیموں اور کسان آرگنائزیشن کو
مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں۔سنگھ سبھا دادر گردوارہ نے۱۵؍ تا۲۰؍ہزار مظاہرین کے کھانے کے نظم کی ذمہ داری قبول کی۔وفد نے پولیس بندوبست اور ٹریفک سے متعلق ڈی سی پی سے ملاقات کی
آزادمیدان میں کسانوں کی حمایت میں احتجاج سے متعلق میٹنگ کا منظر۔
کسانوں کی حمایت میں دوماہ سے جاری احتجاج کی حمایت اور۲۶؍ جنوری کی ٹریکٹر ریلی کے سلسلے میں اپنا تعاون دینے کے لئے آزاد میدان میں ممبئی اور ریاست کی کسانوں اور سیاسی جماعتوں کے ۲۴، ۲۵؍ اور ۲۶؍ جنوری کے احتجاج کی زبردست تیاری جاری ہے۔ اس کیلئے تشکیل دیئے گئے شیتکری کامگار مورچہ مہاراشٹر کی میٹنگ میں سیاسی جماعتوں اور کسانوں کی تنظیموں نیز دیگر تنظیموں کی جانب سے مظاہرین کو لانے، ان کے کھانے پینے اور نگرانی کیلئے الگ الگ گروپ بناکر انہیں ذمہداریاں تقسیم کی گئی ہیں اور یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ کون کتنے لوگوں کو جمع کرکے احتجاج کا حصہ بنائے گا۔ باہمی میٹنگ میں اسے طے کیا گیا ہے اور اسی اعتبار سے منتظمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ مہامورچہ ہوگا اور بہت بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوکر کسانوں کی حمایت میںآواز بلند کریں گے۔
اس احتجاج میںکامگار سنگھٹنا سنیکت کیرتی سمیتی، کسان سبھا، کانگریس، راشٹر وادی کانگریس، سماج وادی پارٹی، ستیہ شودھک کمیونسٹ پارٹی، لوک سنگھرش مورچہ، شیتکری کسان پکش، سی پی آئی، سی پی ایم، راجیہ حمال ماپاڑی مہا منڈل، کسٹکاری سنگھٹنا، سوابھیمان شیتکری سنگھٹنا، لوک سنگھرش مورچہ، سکھ سماج اور صفائی کامگار یونین وغیرہ شامل ہیں۔اس احتجاج کے اہتمام میں سی پی آئی ممبئی کے سیکریٹری پرکاش ریڈی ،اشوک ڈھولے (آل انڈیا کسان سبھا)، جینت پاٹل (شیتکری کامگار پکش) ، وویک مونٹیریو(ٹریڈ یونین جوائنٹ ایکشن کمیٹی) پیش پیش ہیں۔اس کے علاوہ بڑی تعداد میں کسان سائیکل پر بھی آئیں گےساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ۲۰؍ ہزار کسان ناسک سے ممبئی آئیں گے۔اس احتجاج کے دوران پولیس کے زبردست بندوبست کے ساتھ بڑی تعداد میں رضاکار تعینات کئے جائیں گے۔
مظاہرے کا اہتمام کرنے والے منتظمین کا کہنا ہے کہ کسانوں کے مطالبات جائز ہیں اور حکومت کو ہرحال میں کالے قانون واپس لینے ہی ہوں گے۔جہاں تک اس احتجاج کا تعلق ہے تو یہ ضرورت بھی ہے اور اس کے ذریعے کسانوں سے اظہار ہمدردی اور ان سے تعلق کا سبب بھی۔
احتجاج کے دوران پولیس بندوبست اور نگرانی کے علاوہ ٹریفک کے لئے جمعہ کی صبح ڈی سی پی ششی کمار مینا سے ایک وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔اس ملاقات کے دوران ٹریفک پولیس اہلکار اور دیگر پولیس اسٹیشنوں کے افسران موجود تھے۔ اس دوران یہ بتایا گیا کہ گاڑیوں سے آنے والے مظاہرین کی گاڑیاں پی ڈی میلو روڈ (سی ایس ایم ٹی)کی سمت پلیٹ فارم نمبر۱۸؍ کی جانب کھڑی کی جائیں گی اور یہاں سے مظاہرین پیدل مارچ کرتے ہوئے آزاد میدان پہنچیں گے۔اس سلسلے میں ایسا نظم کیا جارہا ہے کہ عام شہریوں اور ٹریفک کے معمول کے نظام میں خلل نہ ہو۔