Inquilab Logo

دہلی میں طلبہ کی گرفتاریوں پر سرکار کیخلاف طلبہ تنظیمیں متحد

Updated: May 27, 2020, 4:44 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

مودی حکومت پر کورونا کی آڑ میں ناجائز منصوبہ نافذ کرنے کا الزام۔’طلبہ ملک کے دشمن نہیں ‘کے موضوع پر آن لائن پریس کانفرنس کا انعقاد ۔ کنہیا کمار، جگنیش میوانی این سائی بالا جی اورعمر خالد سمیت کئی اہم طلبہ لیڈروں کی شرکت،کہاـ: یہ کارروائی جے این یو اور بھیما کوریگاؤں کی طرح ہے کہ پہلے حملہ کرو ، پھر گرفتار کرو

Kanhaiya Kumar and Umar Khalid - PIC : INN
کنہیا کمار اور عمر خالد ۔ تصویر : آئی این این

سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تحریک میں شامل طلبہ اور سماجی کارکنان کو جس طرح سے یواے پی اے اور این ایس اے کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، اس پر اب مضبوط آواز بلند کی گئی ہے اور حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کورونا اور لاک ڈائون کی آڑ میں گندی سیاست بند کیا جائے ورنہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ سی پی آئی لیڈر اور جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، بڑگام گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی ،ایس آئی او کے قومی سیکریٹری فواد شاہین ، مولانا آزاد اُردو یونیورسٹی حیدر آباد طلبہ یونین کے صدر عمر فاروق اور آئیسا کے صدر این سائی بالاجی سمیت کئی نوجوانوں نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ میڈیا سے خطاب کیا۔ کنہیاکمار نے کہا کہ حکومت یہ گرفتاریاں اسلئے کرارہی ہے تاکہ حق کی آواز کو دبایا جا سکے ۔
 انہوں نے کہا کہ بہار میں ایک معصوم بچی کی عصمت دری کی جاتی ہے ، ایک بچی کو جلا کر مار دیا جاتا ہے لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے ،جس نے لوٹ پاٹ کی ،نفرت پھیلائی ان کو رہا کیا جا رہا ہے اور جنھوں نے حق کی آواز بلند کی، انھیں گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ طلبہ سے آخر حکومت کو کیا خطرہ لاحق ہے ؟ اگر طلبہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے جائز مسائل اور سوال اٹھا رہے ہیں تو اس سے حکومت کو گھبراہٹ کیوں ہے ؟ کیا ناکامیوں پر سوال اٹھانا غلط ہے ؟ انھوں نے کہا کہ جو حکومت پٹری پر صحیح سمت میں ٹرین نہیں چلا سکتی، وہ حکومت کیا چلائے گی؟ گورکھپور کو جانے والی ٹرین ادیشہ چلی جاتی ہے ۔جو ٹرین ۲۴؍ گھنٹے میں گورکھپور پہنچنے والی تھی وہ ۱۰۹؍ گھنٹے میں پہنچتی ہے لیکن اس پر کوئی سوال نہیں ہے ۔ ڈاکٹر وں کو پی پی ای کٹ نہیں مل رہی ہے ؟
  انھوں نے کہا کہ جن طلبہ کو حکومت گرفتار کرا رہی ہے، وہ معمولی نہیں ہیں بلکہ وہ سب سوال کرنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لاک ڈائون کا فائدہ اٹھا کر بچوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی لڑائی لڑنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور باقی طلبہ کو متنبہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر تم آواز اٹھائو گے تو تم بھی جیل جائو گے ۔ انھوں نے کہا کہ جدیدتکنیک کے ذریعہ ہم آواز بلند کر رہے ہیں اور اپنی بات حکومت تک پہنچا رہے ہیں ۔انھو ں نے کہا کہ حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے، چنانچہ لاک ڈائون کا احترام کرتے ہوئے مجبورا ً ہمیں یہ آواز بلند کرنی پڑ رہی ہے ۔ جگنیش میوانی نے کہا کہ اس وقت کورونا کی آڑ میں بہت ہی شرمناک سیاست کی جا رہی ہے۔ انھوںنے کہا کہ سرکار کو معلوم ہے کہ لاک ڈائون کے سبب اب آواز بلند نہیں ہو پائے گی چنانچہ وہ گرفتاریاں کر رہی ہے۔ہم سب اس حرکت اور سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن طلبہ کو گرفتار کیا جا رہا ہے، وہ صرف پڑھائی کرنے والے نہیں ہیں بلکہ حق کی آواز بلند کرنے والے طلبہ ہیں۔
  انھوں نے کہا کہ ہماری یہ پریس کانفرنس صرف طلبہ ہی کیلئے نہیں ہے بلکہ ڈاکٹر کفیل اور سدھا بھاردواج جیسے سماجی کارکنان کیلئے بھی ہے جن کو انتقاماً جیل میں ڈالا گیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم متحد ہوکر آواز بلند کریں گے ۔ انھوں نے کہا کہ دہلی فسادات کیلئے جو ذمہ دار ہیں، ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اور بے گناہوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ این سائی بالا جی نے کہا شمال مشرقی دہلی میں فساد آر ایس ایس کی سازش کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ۲۵؍ اپریل کو دہلی پولیس کہتی ہے کہ ہم نے جانچ کی ہے ، اس میں جامعہ ، جے این یو ، آئیسا  اور پنجرا توڑ تنظیم نے فساد کیا ہے لیکن یہ ایسی اسکرپٹ ہے جس پر انعام ملنا چاہئے۔  انھوں نے کہا کہ یہ گرفتاری بھیماکورے گائوں، جے این یو ماڈل ہے کہ پہلے حملہ کرو اور پھر انہی کے خلاف کارروائی کرو ۔  یہی وجہ ہے کہ انوراگ ٹھاکر گھوم رہے ہیں ، کپل مشرا گھوم رہے ہیں پرویش ورما گھوم رہے ہیں۔ عمر خالد نے کہا کہ حکومت جو کام عام دنوں میںنہیں کر سکتی تھی، وہ اب لاک دائون میں کر رہی ہے  اوراس کی آڑ میں وہ اپنے ایجنڈے کو نافذ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہونے نہیں دیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK