Inquilab Logo

محکمہتعلیم کی بدنظمی سے طلبہ اور والدین مخمصےمیں مبتلا

Updated: May 12, 2021, 8:42 AM IST | saadat khan | Mumbai

دسویں جماعت کے رزلٹ اور گیارہویں جماعت میں داخلے سےمتعلق کئے گئے مبہم سروے سےدشواریوں کا سامنا

Fear of academic loss of students.picture:midday
طلبہ کے تعلیمی نقصان کا خدشہ تصویر مڈڈے

کوروناوائرس کے پھیلائو کے سبب ریاسی حکومت نے امسال ہونے والا دسویں کا امتحان تو منسوخ کردیاہے مگر امتحان میں شریک ہونے والے تقریباً ۱۶؍لاکھ طلبہ کو پرموٹ کرنےکی کوئی تیاری نہ ہونے سے ان طلبہ کوکس طرح پاس اورانہیں گیارہویں جماعت میں داخلہ کس بنیاد پر دیاجائے یہ وہ سوالات ہیں جو محکمہ ٔ  تعلیم کیلئے پریشانی کاسبب بن گئے ہیں۔گزشتہ ۱۵؍ دنوں سے ریاستی وزیر تعلیم اس ضمن میں تعلیمی ماہرین،  اسکول کے پرنسپل اور اعلیٰ تعلیمی افسران سے کئی میٹنگ کرچکی ہیں مگر ابھی تک کسی ٹھوس نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی ہیں ۔ اس سے ریاستی محکمہ تعلیم خود مخمصے کا شکار ہے کہ وہ کیا کرے۔ 
 اسی شش وپنج میں ریاستی محکمہ تعلیم نے۹؍مئی کو ا یس ایس سی کے طلبہ کو انٹرنل اسسمنٹ کی بنیادپر پاس کرنے اور گیارہویںجماعت میں داخلہ کیلئے سی ای ٹی منعقدکروانے سے متعلق طلبہ اور اسکول کا سروے کیا ہے۔ اس کےمطابق ۸۳؍فیصد اسکول نے انٹرنل اسسمنٹ کی بنیادپر رزلٹ جاری کرنے کی حمایت کی ہےجبکہ ۶۶؍فیصد طلبہ سی ای ٹی کے ذریعے گیارہویں جماعت میں داخلے کیلئے آمادہ ہیں۔ لیکن جس مبہم انداز میں یہ سروے کیا گیاہے اس سے طلبہ ،والدین اور اساتذہ میں تذبذب ہے۔ایس ایس سی امتحان منسوخ کرنے کا اعلان کئے ہوئے ۲؍ ہفتہ سے زیادہ کاوقفہ گزرجانےکے باوجود حکومت کی جانب سے واضح فیصلہ نہ کئے جانے سے طلبہ اور والدین ذہنی دبائومیں مبتلا ہیں۔
 اس ضمن میں یوٹیوب ایجوکیٹرس گروپ کے پروفیسر دینش کمار گپتانے بتایاکہ ’’ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کا موقف سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ وہ ایس ایس سی کے طلبہ کا رزلٹ کس بنیاد پر جاری کرنا چاہتاہے ۔ ساتھ ہی انہیں گیارہویں جماعت میں داخلہ کیسے دیاجائے گا ، اس کی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ اس سے طلبہ، والدین او راساتذہ مخمصےمیں مبتلا ہیں۔ ان کی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ وہ کیاکریں ۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ۹؍مئی کو اچانک کسی طرح کا سرکاری اعلان کئے بغیر صرف پرائیویٹ اسکولوںکےذریعے مذکورہ دونوں موضوع پر مبنی ایک سروے کرو ایاہے ۔ سروے کے مطابق ۸۳؍فیصد اسکول نے انٹرنل اسسمنٹ کےذریعے رزلٹ تیار کرنےکی حمایت کی ہے جبکہ ۶۶؍ فیصد طلبہ نے گیارہویں جماعت میں داخلہ کیلئے سی ای ٹی کا امتحان دینےکی حمایت کی ہے ۔ لیکن ہم اس سروے سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ ہماری معلومات کےمطابق بیشتر طلبہ سی ای ٹی کا امتحان نہیں دینا چاہتے۔ ایسےمیں متعدد تعلیمی تنظیموں نے اس سروے کی مدت میں اضافہ کا مطالبہ کیاہے ۔ جس کی وجہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے سروے کی مدت میں ۱۱؍مئی تک کی توسیع کی ہے۔ ‘‘
  انہوںنےیہ بھی کہاکہ جس طرح مذکورہ سروے اوپن گوگل فارم کے ذریعے کروایاگیاہے اس سروے میں کوئی بھی اپنی رائے پیش کرکے سروے کا حصہ بن سکتاہے ۔ اس لئے اس سروے پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتاہے ۔ اگر حکومت کو سی ای ٹی امتحان ہی کے ذریعے طلبہ کو گیارہویں جماعت میں داخلہ دینا ہے تو اس کا بھی فیصلہ کیاجاناچاہئے کہ یہ امتحان کب اورکیسے منعقدکیاجائے گا مگرحکومت کسی طرح کا فیصلہ نہیں کررہی ہے بس کبھی کچھ اور کبھی کچھ بیان جاری کرکے طلبہ اور والدین کی پریشانی میں اضافہ کیاجارہاہے۔‘‘

exam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK