Inquilab Logo

قبائلی علاقوں کے طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہونے دیا جائے

Updated: August 03, 2021, 7:50 AM IST | nadeem asran | Mumbai

ہائی کورٹ کا حکومت کو کورونا وباء کے اس دور میںمخلص تعلیمی اداروں کی خدمات حاصل کرنےکا مشورہ

Bombay High Court.Picture Midday
بامبے ہائی کورٹ تصویر مڈڈے

:کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب ہونے والے تعلیمی نقصان اور اسکولی طلبہ کو آن لائن تعلیم کے لئے تکنیک کی عدم دستیابی کے سبب ہونے والی دشواریوں کے خلاف ایک غیر سرکاری تنظیم نے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی ہے ۔پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے حکومت کو کووڈ۔۱۹؍ کے سبب آن لائن تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھنےاور طلبہ کو تعلیمی نقصان سے بچانے کیلئے اور خصوصی طور پر قبائلی علاقوں میں آباد طلبہ کو تعلیمی زیور سے آراستہ کرنے کیلئے مخلص اور تکنیکی سہولتوں سے آراستہ اداروں کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
  چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس گریش کلکرنی تنظیم’ انم پریم‘ کی داخل کردہ عرضداشت جس میں تکنیکی مسائل خصوصی طور پر قبائلی علاقوں میں موجود طلبہ کو آن لائن پڑھائی کے لئے موبائل کی عدم دستیابی ، معمولی موبائل ،نیٹ ورک کے مسائل کے سبب باقاعدہ تعلیم سلسلہ جاری نہ ہونےکی اطلاع دی تھی ،  اس پر کورٹ نے کہا کہ ’’ہم جب ناگپور یا اورنگ آباد کا سفر کرتے ہیں تو اکثر موبائل کا نیٹ ورک نہیں ملتا ہے ، تو ہم یہ کیسے مان لیں کے قبائلی علاقوں میں نیٹ ورک کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔اس سلسلہ میں حکومت کو چاہئے کہ مخلص تعلیمی اداروں جو تکنیکی اعتبار سے ماہر ہوں، کی خدمات حاصل کرے تاکہ طلبہ کا اور خصوصی طور پر قبائلی علاقوں میں آباد طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو ۔‘‘
  چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ ’’ ہمارے پاس فلموںاور تفریحی پروگرا م دیکھنے کے لئے  سیکڑوں چینل ہر گھر میں موجود  ہیں لیکن افسوس ان میں طلبہ کو تعلیم سے فیضیاب کرنے کا ایک بھی چینل نہیں ہے ۔ قبائلی علاقوں میں بھی ٹی وی  چینلوں کی سہولت ہے لیکن تعلیم کے سلسلہ میں طلبہ کو درکار موبائل فون ، ٹیب اور اسے استعمال کرنے کے لئے تیز نیٹ ورک موجود نہیں ہے ۔شہری علاقوں  میںتعلیمی میدان میں ترقی کے لئے جس طرح کی خدمات انجام دی جاتی ہیں ، وہی خدمات قبائلی علاقوں میں بھی انجام دی جائے ۔ قبائلی علاقوں کے بچوں کو اسمارٹ فون ، گوگل میٹ اور زوم ایپ کے ساتھ ساتھ نیٹ ورک کنکشن کی سہولت فراہم کی جائے کیونکہ اس کے بغیر آن لائن تعلیمی سلسلے کوبرقرار نہیں رکھا جاسکتا ہے ۔اس کے لئے ضروری ہے کہ اس ضمن میں ایسے مخلص اداروں کا انتخاب کیا جائے جو خصوصی طور پر قبائلی علاقوں میں آباد طلبہ کیلئے بے لوث خدمت کر سکیں ۔‘‘ کورٹ نے اس ضمن میں حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ۵ ؍ اگست تک کے لئے ملتوی کر دیا  ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK