Inquilab Logo

شاملی میں بند کامیاب، کیرانہ کی جامع مسجد میں امن وسلامتی کیلئے دعا کا اہتمام

Updated: January 30, 2020, 1:47 PM IST | Bilal Bajrolvi | Shamli

’ بھارت بند‘ کی اپیل پر بدھ کو اترپردیش کے ضلع شاملی میں سی اے اے کیخلاف بازار بند رہے اور سیکولر مزاج کے حامل افراد نے بلا تفریق مذہب کے اپنی دکانوں کو بند رکھا، جبکہ بہت سے افراد نے دکانوں کو کھولا بھی اور روز مرہ کی طرح کاروبار چلایا۔

کیرانہ کی جامع مسجد میں امن وسلامتی کیلئے منعقدہ دعائیہ مجلس کا ایک منظر تصویر: انقلاب
کیرانہ کی جامع مسجد میں امن وسلامتی کیلئے منعقدہ دعائیہ مجلس کا ایک منظر تصویر: انقلاب

 شاملی : ’ بھارت بند‘ کی اپیل پر بدھ کو اترپردیش کے ضلع  شاملی میں سی اے اے کیخلاف بازار بند رہے اور سیکولر مزاج کے حامل  افراد نے بلا تفریق مذہب کے اپنی دکانوں کو بند رکھا،جبکہ بہت سے  افراد نے دکانوں کو کھولا بھی اور روز مرہ کی طرح کاروبار چلایا۔ اس دوران کیرانہ کی قدیم اور تاریخی جامع مسجد میں دعا کا اہتمام کیا گیا۔ 
  شاملی کے قصبہ جلال آباد اور تھانہ بھون میں بازار بند رہے۔ قصبہ جلال آباد کا بڑا بازار بند رہا ہے۔مفتاح العلوم کے آس پاس کی تمام دکانیں بند رہیں۔اسی طرح کیرانہ میں پُرانا بازار اور مینا بازار بند رہا۔جوڑواں کنواں اور سرائے چوک میں بھی بڑی تعداد میں دکانیں بند رہیں۔ شاملی ضلع میں ’ بند ‘کا ملا جلا اثر ہوا اور کچھ مقامات پر دونوں ہی طرح کے حالات دیکھنے کو ملے ہیں۔اس دوران قصبہ کیرانہ کی تاریخی جامع مسجد میں ملک میں امن وسلامتی  سے متعلق ایک دعائیہ پروگرام منعقد ہواجہاں خطیب مولانا محمد طاہر نے ملک میں امن  کیلئے دعا کروائی۔
 تھانہ بھون میں بھی بازار بند رہے اور شہریوں نے ’بھارت بند’  اپیل  پر   اپنی دکانیں بندرکھیں۔اس موقع پر حلقہ شاملی کے سابق رکن اسمبلی پنکج ملک نے کہا کہ آج حکمراں جماعت  بی جے پی نے ملک کو دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے۔ ملک کا ایک بڑا حصہ آج بھی سڑکوں پر ہے اور شاہین باغ نے تاریخی  بنائی جارہی ہے۔انہو ںنے کہا کہ سی اے اے سے متعلق جو شبہات تھے،وہ اب یقین میں تبدیل ہوتے جارہے ہیں،کیونکہ سرکار اس تعلق سے کسی کی نہیں سن رہی ہے اور خود کو سب سے اوپر سمجھ رہی ہے۔
 پسماندہ طبقات سے وابستہ رام کمار نے کہا کہ المیہ ہے کہ ملک  ہی کے باشندوں کو   اپنی شہریت ثابت کرنی پڑ رہی ہے۔جو لوگ دستاویزات پیش نہیں کرپائیں گے،ان کا کیا ہوگا؟سرکار کا رخ صاف نہیں ہے۔ انہون نے کہا کہ سرکارنے قانون تو پاس کچھ کیا ہے اور اب صفائی کچھ دی جارہی ہے۔آج کا عام شہری سمجھدارہے،وہ  اپنا بھلا بُرا سمجھنے لگا ہے۔ اس لئے عام ہندوستانی سرکار کی شاطرانہ چالوں کو سمجھ رہا ہے۔
 منیش گویل نے کہا کہ آج ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ جو کچھ کہہ رہے ہیں،وہ سب دہلی کے انتخابات کی وجہ سے کہہ رہے ہیں۔ اُن کا نشانہ ایک ہی ہے کہ کسی طرح دہلی کا انتخابی میدان جیتا جائے،لیکن یہ نہیں ہونے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ  ایک ہی معاملہ میں ملک کے وزیر تعلیم کچھ کہتے ہیں،وزیر قانون الگ ہی بولی بول رہے ہیں اور وزیر داخلہ سب سے الگ بات کررہے ہیں۔اس سب کے  درمیان وزیر اعظم مودی خاموش ہیں۔
 سماجوادی پارٹی کے رام گوپال نے کہا کہ حیرت اس بات پر ہے کہ سرکار  اپنے ہی ملک کے باشندوں کی سن نہیں رہی ہے۔ آج پورے ملک میں سیکڑوں مقامات پر دھرنے اور مظاہرے ہورہے ہیں ۔شاہین باغ اور لکھنؤ کا گھنٹہ گھر تاریخ رقم کرچکا ہے۔ پورے بہار میں احتجاج ہورہے ہیں۔ملک کی کئی ریاستیں اس سی اے اے کیخلاف اسمبلیوں میں  قرارداد منظور  کرچکی ہیں۔ ایسے میں سرکار کا فرض  تھا کہ  وہ عوام کی بات سنتی اور اس قانون کو واپس لے لیتی ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کا مسئلہ ہے، ہندو مسلم کا نہیں ہے،جیساکہ بی جے پی اس کو کرنا چاہ رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK