میگزین چارلی ہیبڈو کے سابقہ دفتر کے قریب چاقو سے حملہ کرنے والے ۱۸؍سالہ مبینہ مرکزی ملزم سمیت ۷؍ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 28, 2020, 8:24 AM IST | Agency | Paris
میگزین چارلی ہیبڈو کے سابقہ دفتر کے قریب چاقو سے حملہ کرنے والے ۱۸؍سالہ مبینہ مرکزی ملزم سمیت ۷؍ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میگزین چارلی ہیبڈو کے سابقہ دفتر کے قریب چاقو سے حملہ کرنے والے ۱۸؍سالہ مبینہ مرکزی ملزم سمیت ۷؍ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام نے اسے ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔فرانس کے معروف طنزیہ جریدےچارلی ہیبڈو کےسابقہ دفتر کے قریب گوشت کاٹنے والے چھرے سے۲؍افراد کو زخمی کرنے والے مبینہ ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ذرائع کے مطابق ۱۸؍سالہ مشتبہ شخص نے بتایا کہ اس کی پیدائش پاکستان میں ہوئی تھی اور وہ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ملزم نے مزید کہا کہ اس نے یہ حملہ چارلی ہیبڈو میں پیغمبرؐ اسلام کے خاکے دوبارہ شائع کیے جانے کی وجہ سے کیا۔فرانسیسی وزیر داخلہ کے مطابق جمعہ کے روز چاقو سے کیےگئے حملوںکے الزام میں اب تک ۷؍مشتبہ افراد کو حراست میں لیاگیاہے۔گرفتار ہونے والے ایک شخص کو تفتیشی اہلکاروں نے مرکزی ملزم کے طور پر لیا ہے۔
مبینہ حملہ آور’پاکستانی شہری‘
فرانسیسی وزیر داخلہ کے مطابق مشتبہ مرکزی ملزم کی عمر ۱۸؍ سال ہے اور وہ ۳؍سال قبل نابالغ مہاجر کے طور پر فرانس آیا تھا۔ پیرس حکام نے اس ملزم کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی ہے۔ تاہم وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ بظاہرملزم کا تعلق پاکستان سے ہے۔ حملہ آور کی شناخت کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔مبینہ ملزم کو پیرس کے مشرقی علاقے میں واقع باسٹِل اوپراکی سیڑھیوں سے حراست میں لیا گیا۔ یہ جگہ حملے کے مقام سےزیادہ دور نہیں ہے۔گرفتاری کے وقت اس نوجوان کے ماتھے پر خون کے چھینٹے تھے۔