Inquilab Logo

اساتذہ کا لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت کیلئے اسٹیشنوں کے باہر احتجاج

Updated: June 15, 2021, 8:13 AM IST | saadat khan | Mumbai

دور دراز علاقوں سے ممبئی اور تھانے آنےوالا تدریسی اورغیر تدریسی عملہ شدید پریشان ، ریلوے اسٹیشنوں کے باہر ہاتھوںمیں پلے کارڈ اُٹھاکر آندولن، بغیر ٹکٹ سفر کرکے جرمانہ بھی ادا کیا

Teachers protested outside various railway stations in the city and suburbs and on platforms.Picture:Inquilab
اساتذہ نے شہر اور مضافات کے مختلف ریلوے اسٹیشن کے باہر اور پلیٹ فارم پر احتجاج کیا۔ تصویر انقلاب

 اسکولی عملے کو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت نہ دیئے جانے سے دور دراز علاقوں سے ممبئی اور تھانے آنےوالا تدریسی اورغیر تدریسی عملہ شدید پریشانیوںسے دوچارہے۔ اس ضمن میں پیر کو اساتذہ نے پنول، دہیسر، بوریولی، کرلا، چمبور اور ٹٹوالا وغیرہ میں ریلوے اسٹیشنوں کے باہر ہاتھوںمیں پلے کارڈ اُٹھاکر احتجاج کیا۔ سفر کیلئے ٹکٹ نہ دئیےکی صورت میں اساتذہ نے بغیر ٹکٹ سفر کیااور بغیر ٹکٹ سفرکرنےکا جرمانہ بھی ادا کیا۔ اساتدہ کا کہنا ہےکہ انہیں لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت دی جائے ورنہ وہ بغیر ٹکٹ سفرکریں گے اور جرمانہ کی رقم حکومت کو اداکرنی ہوگی۔
  اس تعلق سے متعدد تعلیمی تنظیمیں گزشتہ ۱۵؍ دنوں سےوزیر اعلیٰ اُدھوٹھاکر، وزیر تعلیم ورشا گائیکواڈ ، میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل،سینرل اور ویسٹرن ریلوے کے منیجر، اسٹیٹ بورڈ کے صدر اور بی ایم سی کے اپوزیشن لیڈر سے اپیل کررہی ہیںمگر ابھی تک ٹیچروںکو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔دوسری جانب اساتذہ کو ۲۰؍جون تک ایس ایس سی کےطلبہ کے رزلٹ کی تیاری کیلئے انٹرنل مارکس کی تفصیلات بورڈ کوفراہم کرنی ہے۔
  مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد ممبئی کے نگراں صدر وشوناتھ دراڈے نے بتایاکہ ’’ ایس ایس سی  کا رزلٹ تیار کرنےکیلئے اساتذہ کا اسکول میں حاضرہونا انتہائی ضروری ہے لیکن ابھی تک ٹیچروں کو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ اس کی وجہ سے پیر کو ٹیچروںنے مجبو راً بغیر ٹکٹ لوکل ٹرینوں میں سفر کیا۔ ساتھ ہی بغیر ٹکٹ سفر کرنےکا جرمانہ بھی ادا کیا۔ ان ٹیچروںمیں خود میں بھی شامل ہوں۔ مجھے چمبور سےدادر اور دادر سے ولے پارلے اسکول پہنچناتھا۔ میںنے بھی بغیر ٹکٹ سفر کیا اور ایک ذمہ داری شہری اور استاد ہونے کے ناتے خود جاکر ٹی سی کو بتایا کہ میں بغیر ٹکٹ سفر کر رہا ہوں اور جرمانہ کی رقم بھی  اداکی۔ ‘‘
 دراڈے کےمطابق’’اساتذہ کو لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت دی جائے اس لئے پیر کو تلک نگر، چمبور، گوونڈی، جوئی نگر، بیلاپور، کرلا، ملنڈ، بھانڈوپ، کلیان، ویرار ، وسئی ، میرا روڈ، دہیسر ، بوریولی اور ملاڈ وغیرہ میں ٹیچروںنے ریلوے اسٹیشنوںکے سامنے، ریلوے کمپارٹمنٹ اور کچھ نے دوران سفر ۲؍مہینے کی تنخواہ نہیں ملی ، ریلوے میں سفرکی اجازت نہیں ہےاور ایس ایس سی کے رزلٹ کی تیاری کیلئے اسکول کیسے پہنچیں گے؟ اس طرح کے تحریرکردہ پلے کارڈ کے ذریعے احتجاج درج کرایا۔ ایک ٹیچرنے بغیرٹکٹ سفر کرنے پر جرمانہ کی رقم اداکرنے کیلئےحکومت سے قرض دینےکا مطالبہ کرنے والا تحریرکردہ پلے کارڈ اُٹھائے رکھا تھا۔کئی ٹیچروںنے ٹکٹ نہ ملنےکی صورت میں جرمانہ اداکرکے سفر طے کیا۔ ‘‘
  انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ہم نے حکومت سے یہ بھی درخواست کی تھی کہ ہماری وجہ سے طلبہ کا تعلیمی نقصان نہیں ہوناچاہئے ۔ لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت نہ دیئے جانے سے متعدد اساتذہ اسکول نہیں پہنچ پائیں گے ایسےمیں رزلٹ کی تیاری میں تاخیر کا امکان ہے ۔ اس سے طلبہ کا رزلٹ وقت پر جاری نہیں ہوسکےگا اور طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو سکتا ہے۔لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت نہ ہونے سے کئی خواتین ٹیچر وںنے کلیان ،پال گھر، پنویل اور ویرار وغیرہ سے بس سے سفر کیا۔ انہیں اسکول پہنچنے میں ۳؍تا ۴؍گھنٹے لگے۔ ان ٹیچروںکو شام کو گھر لوٹتے وقت مزید پریشانی ہوسکتی ہے۔ دونوں جانب کےسفرمیں ۸؍تا ۱۰؍گھنٹے لگنے سے اساتذہ پریشان ہورہےہیں۔ اس لئے انہیں لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت دی جائے۔اگر حکومت نے اس معاملہ میں جلدفیصلہ نہیں کیاتو دوسرے مرحلہ میں مزید سخت احتجاج کیا جائے گا۔‘‘

teacher Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK