Inquilab Logo

میرابھائندر ایلیویٹڈ روڈ کیلئے ٹینڈرطلب ،۲۰۲۶ء میں تعمیر ہونے کا امکان

Updated: October 29, 2022, 9:02 AM IST | Mumbai

اس سڑک کی وجہ سے دہیسر ٹول ناکہ پر ٹریفک میں۳۰،۳۵؍ فیصد کمی آنے کی متوقع ، بی ایم سی نے ۵؍ سال کی تاخیر کے بعد ایم ایم آر ڈی اے سےاس کی تعمیر کی ذمہ داری لی

Dahisarchek Naka has heavy traffic during morning and evening peak hours.
دہیسرچیک ناکہ پرصبح اور شام کےمصروف اوقات میں زبردست ٹریفک رہتا ہے۔ (فائل فوٹو)

ر :دہیسر ٹول ناکہ پرزبردست ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں کوشدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے پیش نظر یہاں سطح زمین کے اوپر(ایلیویٹڈ) سڑک تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے جس سے ٹریفک کم ہوجائے گا۔ اس کی تعمیر کی ذمہ داری بی ایم سی نے لی ہے۔اس لنک روڈ کی تعمیر ۲۰۲۶ء میںمکمل ہونے کا  امکان ہے۔
 ۵؍کلو میٹر طویل مجوزہ ایلیویٹڈ لنک  روڈ دہیسر (مغرب) کے کندارپاڑہ میٹرو اسٹیشن کے قریب سے شروع ہوگا اور بھائندر (مغرب) میں سبھاش چندر بوس گراؤنڈ کے قریب اتن روڈ پر ختم ہوگا۔یہ پروجیکٹ جس کی ایم ایم آر ڈی اے نے۲۰۱۶ءمیں منصوبہ بندی کی تھی لیکن گزشتہ سال بی ایم سی نے اسے اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ یہ پروجیکٹ ۲؍میونسپل کارپوریشنوں کی حدود میں آتا ہے۔ اس سڑک کا تقریباًڈیڑھ کلومیٹرکا حصہ بی ایم سی کے دائرۂ اختیار میں ہے جبکہ ساڑھے ۳؍کلومیٹر سڑک میرابھائندر میونسپل کارپوریشن(ایم بی ایم سی) کے دائرۂ اختیار میں آتی ہے ۔فی الحال جڑواں شہر میرابھائندر جس کی آبادی ڈیڑھ ملین سے زیادہ ہے، سے ممبئی میں داخل ہونے کیلئے صرف ۲؍ ذرائع نقل و حمل ہیں،  لوکل ٹرینیں اور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وےپر دہیسر ٹول ناکہ کے ذریعے۔ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے  کے ذریعے میرابھائندر سے ممبئی  جانے والے افراد کو ۹؍ سے ۱۰؍کلومیٹر کا چکر لگانا پڑتا ہے۔
 گزشتہ کچھ برسوں میں   سواریوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے علاقے میں زبردست ٹریفک ہو گیا ہے۔ بی ایم سی کے مطابق نئے ایلیویٹڈ دہیسر-میرا بھائندر لنک روڈ سے ہر روز۷۵؍ ہزار گاڑیوں کے گزرنے کی توقع ہے اوراس سے  دہیسر ٹول ناکہ پر ٹریفک جام میں۳۰، ۳۵؍فیصد تک کمی آئے گی۔ 
 چاربائی چارلین، ۴۵؍میٹر چوڑی سڑک ایمرجنسی گاڑیوں کیلئے خصوصی لین کے ساتھ  ہوگی ۔  جب اس سڑک کی  تعمیر شروع ہوگی تو  ۴۲؍ ماہ میں اس کا کام مکمل ہونے کی امید ہے۔ یہ کئی مینگروز اور نمک کے کھیت سے گزرے گی۔ مختلف سرکاری محکموں سے کلیئرنس لینا ٹھیکیدار کی ذمہ داری ہوگی۔ بی ایم سی نے۲؍ ہزار ۵۷۴؍ کروڑ روپے کا خالص تخمینہ لگایا ہے۔ اس پروجیکٹ کی مجموعی  لاگت ۳؍ ہزار ۱۸۶؍ کروڑ ہونے کا امکان ہے جس میں اضافی رقم کی فراہمی، اجازت لینے کے معاوضے اور رائلٹی شامل ہیں۔
 ہندوستان ٹائمزسے گفتگو کرتے ہوئے بھائندر مغرب کے رہائشی رونق شاہ نے اس تعلق سے کہا کہ ’’مجھے دہیسر ٹول پلازہ تک پہنچنے کیلئے تقریباً۸،۹؍کلومیٹر کا چکر لگانا پڑتا ہے۔ مصروف  اوقات میں تعمیراتی ٹرک ٹول ناکہ کے قریب کھڑے ہونے سے یہ علاقہ ٹریفک کی وجہ ہمیشہ جام رہتا ہے۔ اس راستے پر میٹروریل کے تعمیراتی کام نے بھی ٹریفک کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ علاقے کے بہت سے رہائشی اس منصوبے کے منتظر ہیں۔ اس سے ہمارا نہ صرف وقت بلکہ ایندھن بھی  بچے گا۔‘‘جگہ کے موثر استعمال اور اس پروجیکٹ کو ملٹی ماڈل ٹراویل ہب بنانے کیلئے بی ایم سی نے میٹرو اسٹیشن پر۵۵۰؍ گاڑیاں کھڑی کرنے اور بس اسٹاپوں کی گنجائش کے ساتھ ۷؍ منزلہ پارکنگ ہب بنانے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ آسان کنیکٹیویٹی ہو۔
 ممبئی کے شہری انتظامیہ نے ٹریفک کو کم کرنےکیلئے لنک روڈ کے آخری سرے پرملٹی لیول انٹرچینج کی تجویز بھی  پیش کی ہے جہاں کوئی سگنل نہیں ہوگا اورسیاحت کوفروغ دینے کیلئے مینگرو فاریسٹ آبزرویٹری پوائنٹ بھی بنائے گا۔

mira road Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK