Inquilab Logo

ماسکو اور واشنگٹن میں کشیدگی نقطۂ عروج پر

Updated: August 14, 2022, 10:19 AM IST | Moscow

ماسکو نےو اشنگٹن کے ذریعہ روسی اثاثے ضبط کرنے پر تمام تعلقات ختم کر نے کا انتباہ دےدیا ، وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ کی جانب سے روسی اثاثے ضبط کئے جانے کی صورت میں دوطرفہ تعلقات مکمل طور پرختم ہو جائیں گے

Russian President Vladimir Putin
روسی صدر ولادیمیر پوتن

:  ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات اتنے زیادہ خراب ہوگئےہیںکہ روس نے  امریکہ سے تمام تعلقات ختم کرنے کا انتباہ دیا ہے ۔  روسی وزارت خارجہ میں شمالی امریکہ سے متعلق محکمہ کے سربراہ نے کہا  کہ امریکہ کی جانب سے روسی اثاثے ضبط کئے جانے کی صورت میں واشنگٹن  سے ماسکو کے دوطرفہ تعلقات مکمل طور پرختم ہو جائیں گے۔ 
 برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روس کے مغربی ممالک  سے تعلقات اس وقت سے بہت زیادہ خراب ہو گئے ہیں جب سے ماسکو نے۲۴؍ فروری کو ہزاروں فوجی یوکرین  بھیجے اور اسے خصوصی فوجی آپریشن قرار دیا۔
 روس کے اس اقدام کے جواب میں مغربی ممالک نے ماسکو پر ایسی معاشی، مالی اور سفارتی پابندیاں عائد کیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ ان پابندیوں میں روس کے تقریباً سونے اور زرمبادلہ کے نصف ذخائر کو منجمد کرنا بھی شامل ہے جن کی مالیت۲۴؍ فروری سے قبل۶۴۰؍ ارب ڈالر کے قریب تھی۔
 یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل اوردیگر اہم مغربی حکام مستقبل میں یوکرین کی تعمیر نو کی خاطر فنڈز فراہم کرنے کیلئے منجمد اثاثوں کو ضبط کرنے کی تجویز  پیش کر چکے ہیں۔
 الیگزینڈر ڈارچیف نے ایک انٹرویو کے دوران روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ کو بتایا کہ ہم امریکیوں کو اس طرح کے اقدامات کے تباہ کن نتائج سے خبردار کرتے ہیں جس سے دو طرفہ تعلقات مستقل طور پر متاثر ہوں گے جو امریکہ اور ہمارے دونوں کے مفاد میں نہیں ہے،حالانکہ خبر لکھے جانے تک  یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کن اثاثوں سے متعلق با ت کر رہے تھے؟
 جو بائیڈن انتظامیہ کے مطابق امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی روسی صدر ولادیمیر پوتن  سے تعلقات رکھنے والے دولت مند افراد کے۳۰؍ ارب ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کرچکے ہیں، ان منجمد کئے گئے اثاثوں میں ان روسی افراد کی کشتیاں، ہیلی کاپٹر، گھر اور دیگر قیمتی اشیاء شامل ہیں۔
 جولائی میں سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ یوکرین میں جاری ماسکو کے اقدامات کے جواب میں دباؤ ڈالنے کیلئے امریکی محکمہ انصاف، کانگریس سے روسی  دولت مندوں کے اثاثوں کو ضبط کرنے کیلئے مزید  اختیار طلب کر رہا ہے۔
 الیگزینڈر ڈارچیف نے مزید کہا کہ روس نے امریکہ کو متنبہ کر دیا ہے کہ اگر روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دیا گیا تو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوں گے اور پھر یہ تعلقات ٹوٹ بھی سکتے ہیں۔
 یوکرین کی صورتحال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے الیگزینڈر ڈارچیف نے کہا کہ کیف پر امریکی اثر و رسوخ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ امریکہ تنازع میں براہ راست فریق بنتا جا رہا ہے۔ تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں الیگزینڈر ڈارچیف نے تصدیق کی کہ امریکہ کی قید میں موجود روسی شہری وکٹر باؤٹ، روس میں زیر حراست امریکی باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرائنر اور سابق فوجی پال وہیلان سے متعلق ماسکو اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ واضح رہےکہ اس سے  پہلے برطانیہ، روس کی اہم شخصیات پر پابندیاں عائد کرچکا ہے اور اس کے جواب میں  ماسکو نے  بھی اقدامات کئے ہیں ۔ اس نے برطانیہ کی اہم شخصیات کےا پنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بر طانیہ نے جن پر پابندیاں عائد کی ہیں ، ان میں برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون بھی شامل ہیں۔ 
  دوسر ی جانب امریکی کانگریس کی طرف سے بائیڈن حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ  سرکاری طور پر روس کو ایک ایسا ملک قرار دیا جائے جو دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے۔ گزشتہ ماہ  ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلو سی نے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے کہا  تھا کہ اگر وہ  اپنے  ان اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے جو کانگریس نے انہیں دیئے ہیں، روس کو ایسا ملک قرار نہیں دیتے تو پھر قانون ساز خود ہی یہ کام کر لیں گے۔ روس پر پہلے ہی امریکہ اور دوسرے ملکوں کی جانب سے سخت نوعیت کی  پابندیاں عائد ہیں۔ لیکن اگر اسے ایسا ملک قرار دے دیا گیا جو دہشت گردی کی سرکاری طور پر سرپرستی کرتا ہے تو اس کی مشکلات اور بھی بڑھ جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK