اس تعلق سے میونسپل کارپوریشن کی سختی اور بیداری مہم رنگ لائی، گزشتہ سال کے مقابلے ۱۵۰؍کروڑ روپے زیادہ وصول ہوئے،دیگر سے ادائیگی کی اپیل
EPAPER
Updated: November 27, 2022, 11:03 AM IST | Mumbai
اس تعلق سے میونسپل کارپوریشن کی سختی اور بیداری مہم رنگ لائی، گزشتہ سال کے مقابلے ۱۵۰؍کروڑ روپے زیادہ وصول ہوئے،دیگر سے ادائیگی کی اپیل
پراپرٹی ٹیکس کی وصولیابی کیلئے سختی اور بیداری پیدا کرنے کا بہتر نتیجہ شہری انتظامیہ کو مل رہا ہے اور اب تک تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی) نے پراپرٹی ٹیکس کے تحت ۵۰۰؍ کروڑ روپے وصول کر لئےہیں۔ گزشتہ برس کے موازنے میں یہ وصولی ڈیڑھ کروڑ روپے زیادہ ہے۔ گزشتہ برس اس مدت میں شہری انتظامیہ نے ۳۵۰؍ کروڑ روپے پراپرٹی ٹیکس وصول کیاتھا۔ پراپرٹی ٹیکس اور پانی کا بل ادا کرنے پر میونسپل کمشنر ابھیجیت نانگر نے تھانے کے شہریوں کا پراپرٹی ٹیکس ادا کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون پر اظہار تشکر کیا ہے۔تھانے میونسپل کارپوریشن ذرائع کے مطابق مالی سال۲۳۔۲۰۲۲ء میں پچھلے سال کے مقابلے۱۵۰؍ کروڑ زیادہ پراپرٹی ٹیکس جمع کیا گیا ہے۔
ٹی ایم سی کی کل ۹؍ وارڈ کمیٹیوںمیں سب سے زیادہ پراپرٹی ٹیکس کی وصولی ماجھی واڑا / مانپاڑا وارڈ کمیٹی میں ہوئی ہے۔ یہاں سے اب تک ۱۷۳؍ کروڑ ۹۸؍ لاکھ روپے پراپرٹی ٹیکس وصول کیاگیاہے۔اس کے بعد دوسرے نمبر پر ورتک نگر وارڈ کمیٹی ہے جہاں شہریوں نے ۷۷؍کروڑ ۴۶؍ لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اس کےعلاوہ سب سے کم ٹیکس وصولی واگلے اسٹیٹ وارڈ کمیٹی میں ہوئی یہاں اب تک محض۱۶؍ کروڑ ۵۵؍ لاکھ روپے وصول کئے گئے اس کےساتھ ہی کلوا وارڈ کمیٹی میں ۱۶؍ کروڑ ۹۴؍ لاکھ روپے ٹیکس وصول ہوا ہے ۔جبکہ ممبرا وارڈ کمیٹی میں شہریوں نے ۱۹؍ کروڑ ۵؍ لاکھ روپےٹیکس ادا کیا ہے۔
تاہم کچھ ٹیکس دہندگان نے ابھی تک اپنا ٹیکس میونسپل کارپوریشن میں جمع نہیں کرایا ہے۔ پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگیاں جائیداد کے مالکان کو مقررہ طریقے سے کر دی گئی ہیں اور یہ ضروری ہے کہ اپنا پراپرٹی ٹیکس مقررہ مدت کے اندر ادا کریں۔ تھانیکر گھر بیٹھے آن لائن ٹیکس ادا کر سکتے ہیں۔ اس لئے میونسپل انتظامیہ نے اپیل کی ہے کہ وہ اس سہولت سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔
تھانے میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے اپیل کی ہے کہ جن ٹیکس دہندگان نے ابھی تک پراپرٹی ٹیکس ادا نہیں کیا ہے وہ بلاتاخیر اپنا پراپرٹی ٹیکس میونسپل کارپوریشن کو ادا کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ان کی جائیدادوں کے خلاف ٹیکس ریکوری کی کارروائی نہ کی جائے اور انہیں پریشانی نہ ہو۔