Inquilab Logo

تھانے میونسپل ٹرانسپورٹ کو جلد الیکٹرک اور اے سی بسیں ملنے کی امید

Updated: October 22, 2022, 8:39 AM IST

ٹی ایم ٹی کمیٹی میں تجویز منظور، دسمبر تک بسیں آنے کی توقع، اسکریپ بسوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سےبھی سی این جی بسیں خریدنے کی تجویز

Like Mumbai`s electric buses, buses will also be brought to Thane. (file photo)
ممبئی کی الیکٹرک بسوں کی طرح تھانےمیں بھی بسیں لائی جائیں گی ۔ (فائل فوٹو)

ممبئی کی  بس خدمات ’بیسٹ‘ کے  ذریعے الیکٹرانک  بس شروع کرنے کے بعد اب مرکزی حکومت کے تعاون سے تھانے میںبھی الیکٹرک بسیں شروع ہونے والی ہے۔ تھانےمیونسپل ٹرانسپورٹ کے بسوں کے بیڑے میں دسمبر تک الیکٹرک بسیں شامل ہونے کی امید ہے۔
 تھانے میونسپل ٹرانسپورٹ ( ٹی ایم ٹی) نے مرکزی حکومت کے نیشنل کلین ایئر اِنیشیٹو کے تحت دستیاب۵۸؍ کروڑ روپے  کے فنڈز سے ’گراس کاسٹ کنٹریکٹ(جی سی سی)‘ کی بنیاد پر بجلی پر چلنے والی۱۲۳؍ بسیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں تجویز کو ٹی ایم ٹی کی ٹرانسپورٹ کمیٹی نے منظوری دے دی ہے۔ ان میں سے۴۰؍بسیں دسمبر۲۰۲۲ء  کے آخر تک ٹی ایم ٹی کےبیڑے میں شامل کر دی جائیں گی۔ یہ تمام بسیں نجی ٹھیکیدارکے ذریعے چلائی جائیں گی اور اس کے لئے اسے فی کلومیٹر کے حساب سے بل ادا کیا جائے گا۔
 تھانے شہر کی آبادی دن بہ دن بڑھ رہی ہے اور مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کیلئے بس کی سہولت فراہم کرنے کی غرض سے ٹرانسپورٹ کمیٹی نے اپنے بیڑے میں بسوں کی تعداد بڑھانے کی کوششیں شروع کردی تھیں۔ٹرانسپورٹ انتظامیہ نے جی جی سی کی بنیاد پر جو ۱۲۳؍ بسیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے،  اس کیلئے  ۲؍ ہزار کروڑروپے کا  فنڈز دیاجائے گا۔ 
   اس سلسلے میں ٹی ایم ٹی کے منیجر بھالچندر بیہیرے نے بتایا کہ’’مرکزی حکومت کی ملکی گیر فضائی آلودگی کی صفائی اسکیم  کے تحت’جی سی سی‘ کی بنیاد پر ۱۲۳؍الیکٹرک بسیں خریدنے کی پالیسی طے کی گئی۔ اس کے مطابق تیار کردہ تجویز کو ٹرانسپورٹ کمیٹی نے منظوری دے دی ہے۔‘‘کمیٹی میں منظور کی گئی تجویز کے مطابق الیکٹرک بسوں کیلئے چارجنگ اسٹیشن بنانے، بسوں کی دیکھ  ریکھ  اور مرمت کے اخراجات متعلقہ ٹھیکیدار کو برداشت کرنے ہوں گے اور متعلقہ ٹھیکیدار کو ہر بس چلانے کیلئے فی کلومیٹر کے حساب سے ادائیگی کی جائے گی۔
 انتظامیہ نے ٹی ایم ٹی کی ۱۵۳؍ اسکریپ بسوں کی فروخت سے حاصل ہونے والے ۵؍  کروڑ ۸۲؍ لاکھ روپے کے فنڈ سے ۲۵؍ سی این  جی  بسیں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی کے ساتھ مرکزی حکومت کی فضائی آلودگی سے متعلق مذکورہ اسکیم کے تحت الیکٹرک بسوں کی خریداری کیلئے تھانے  میونسپل ٹرانسپورٹ کو۵۸؍کروڑ کا فنڈز دستیاب کرایا گیا۔
 حکومتی پالیسی کے مطابق یہ فنڈ ٹھیکیدار کو اس کے ذریعے گراس کاسٹ کنٹریکٹ کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ٹرانسپورٹ انتظامیہ نے مسافروں کی سہولت کیلئے۱۲۳؍ بسیں لینے کی تجویز تیار کی تھی۔ گزشتہ روز ہونے والے ٹرانسپورٹ کمیٹی کے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی۔ اس کی وجہ سے الیکٹرک بسیں ٹرانسپورٹ سروس میں شامل کی جائیں گی۔
 ٹی ایم ٹی کمیٹی کے اراکین نے اصرار کیا کہ یہ نرخ دیگر بلدیات کے مقابلے کم ہونے چاہئیں۔ اسی مناسبت سے ٹرانسپورٹ انتظامیہ نے دیگر میونسپل ٹرانسپورٹ سے ٹیرف طلب کیا تھا۔ ٹرانسپورٹ کمیٹی کے اراکین نے دعویٰ کیا ہے کہ کم ترین ریٹ والے ٹھیکیدار کو منظوری دی گئی ہے۔
 اس سلسلے میں ٹی ایم ٹی کے چیئرمین ولاس جوشی سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ ٹی ایم ٹی کی ۹۰؍ فیصد بسیں بڑے روٹس مثلاً  بھیونڈی، واشی ، نالا سوپارہ اور بوریولی  جیسے ۲۰؍ کلو میٹر سے زیادہ طویل فاصلے کے مسافروں کو آمد و رفت کی خدمات مہیا کراتی ہیں۔  ابتدائی مرحلے میں  مسافروں کیلئے ۱۲؍ اور ۹؍ کلومیٹر فاصلے تک اے سی بسیں چلائیں گے۔اس کے علاوہ ۲۰؍ کلو میٹر سے کم فاصلہ کیلئے جو بسیں شہرکے مختلف علاقوں کا گشت کرتی ہیں  ، وہ ۹؍ اور ۱۲؍ میٹر لمبی  نان اے سی بسیں چلائی جائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ مجھے یہ کہنے میں خوشی ہورہی ہے کہ ہم  نے ٹی ایم ٹی کیلئے فی کلو میٹر جو شرح ٹھیکیدار کو ادا کرنا طے کیا ہے ، وہ نوی ممبئی،میرا بھائندر، پونے ، ناسک اور اسی طرح دیگر میونسپل ٹرانسپورٹ سے ہمارا کرایہ کم ہےتاکہ مسافروں کوزیادہ سے زیادہ سہولت مل سکے۔ کرایہ کے تعلق سے استفسار کرنے پر انہوں نے بتایاکہ ’’اے سی کا کم از کم کرایہ ۱۰؍ تا ۱۲؍ روپے اور زیادہ سے زیادہ ۸۵؍ روپے ہوگا۔‘‘
  ٹی ایم ٹی کی جانب سے ممبرا میں اسکریپ بس چلانےکی  شکایتیں بھی موصول ہورہی ہیں۔ اس ضمن میں ٹی ایم ٹی کے رکن شمیم خان سے استفسار کرنے پر انہوں نے کہا کہ ’’ جو نئی الیکٹرک اور اے سی بسیں آنے والی ہیں، ان میں سےچند بسوں کو ممبرا کے روٹ پر بھی  چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ‘‘انہوںنے دعویٰ کیا کہ’’ آج ممبرا میں ٹی ایم ٹی کی ۱۴۳؍ بسیں آمدورفت کرتی ہیں جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔‘‘
 ان۱۲۳؍بسوں میں سے ۵۵؍ بسیں ۱۲؍  میٹر لمبی ہوں گی جبکہ ۶۸؍بسیں ۹؍ میٹر کی ہوں گی۔  ان کی مزید تفصیل درج ذیل ہیں:
 ٹھیکیدار کو۵۵؍ میں سے۴۵؍ ایئر کنڈیشنڈ بسیں چلانے کیلئےفی کلو میٹر ۱۶۱ء۹۲؍روپے جبکہ۱۰؍عام بسیں چلانے کیلئے فی کلو میٹر    ۶۰ء۹۳؍  روپے ادا کئے جائیں گے۔  ۶۸؍  میں سے۲۶؍ ایئر کنڈیشنڈ بسیں چلانے کیلئے فی کلومیٹر ۵۱ء۴۸ ؍ روپے  ادا کئے جائیں گے جبکہ ۴۲؍ نان اے سی عام بسیں چلانے کیلئے۴۹ء۹۵؍ روپے فی کلومیٹر ادا کئے جائیں گے۔

thane Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK