Inquilab Logo

تھرور نے کانگریس صدر کیلئے راہل گاندھی کی وکالت کی

Updated: August 10, 2020, 7:47 AM IST | Agency | New Delhi

پارٹی میں مستقل صدر کے عہدے پر تقرری کیلئےپھر سوال اٹھنے لگے ، کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی راہل گاندھی سےاستعفیٰ واپس لینے یا پھر نئے صدر کا انتخاب کرنے کی اپیل ، رام مندر پر کیے گئے ٹویٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سیکولرازم کے راستہ پر ہے

Tharoor and Rahul Gandhi - PIC : INN
تھرور اور راہل گاندھی ۔ تصویر : آئی این این

کانگریس  کے کل وقتی اورمستقل صدر کے تعلق سے اب دوبارہ سوال اٹھنے لگے ہیں۔ پارٹی کے  سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ایک مرتبہ پھر کل وقتی صدر کا موضوع چھیڑتے ہوئےراہل گاندھی کی وکالت کی ہے ۔انھوں نے کہا کہ یا راہل گاندھی اپنا استعفیٰ واپس لیں یا پھر نئے صدر کا انتخاب کیاجائے۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس بے سمت ہوتی جا رہی ہے اس لیے وقت آ گیا ہے کہ کل وقتی صدر کا انتخاب کیا جائے ۔
  واضح رہے اس وقت سونیا گاندھی کانگریس کی عبوری صدر ہیں ۔ عام انتخابات ۲۰۱۹ء میں شکست کے بعد راہل گاندھی نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ حالانکہ کانگریس مجلس عاملہ استعفیٰ کو قبول نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن جب راہل گاندھی نہیں راضی ہوئے تو استعفیٰ پورے چار مہینے بعد قبول کیا گیا اور اس کے بعد سونیا گاندھی کو کانگریس کا عبوری صدر مقرر کیا گیا ۔ کافی دنوں تک راہل گاندھی خاموش رہے لیکن اب وہ پھر پوری قوت کے ساتھ میدان میں ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مرتبہ پھر للکار رہے ہیں اور ملک کے موجودہ مسائل کو پوری شدت سے اٹھا رہے ہیں لیکن صدر کا عہدہ قبول کریں گے یا نہیں ،اس پر خاموشی ہے جبکہ پارٹی کے لیڈران کی جانب سے بار بار انھیں دوبارہ صدر بنائے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔خاص طور پر نوجوان کانگریس لیڈران کی طرف سے یہ مطالبہ زیادہ کیا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی کا استعفیٰ واپس کیا جائے اور انھیں صدر بنایا جائے ۔ 
 راہل گاندھی کو دوبارہ صدر بنائے جانے کی حمایت کرنے والوں کی فہرست طویل ہے ۔ اس طویل فہرست میں سرفہرست ششی تھرور ہیں ۔ ششی تھرو ر نے پی ٹی آئی کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ’’ مجھے یقیناً یہ لگتا ہے کہ ہمیں اپنی قیادت  کے بارےمیں شفاف ہونا چاہئے۔ میں نے گزشتہ سال سونیا گاندھی کے عبوری صدر بننے کا خیرمقدم کیا تھا لیکن میں یہ بھی مانتا ہوں کہ غیر معینہ مدت تک ان سے یہ عہدہ سنبھالنے کی امید رکھنا ٹھیک نہیں ہے ۔‘‘  تھرور نے کہا کہ ہمیں عوام کے درمیان بن رہی شبیہ بھی درست کرنی ہوگی کہ کانگریس بھٹک گئی ہے اور قومی سطح پر اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کی اہل نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کو جلد از جلد جمہوری طریقہ سے کل وقتی صدر منتخب کرنے کی کارروائی شروع کر دینی چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ کامیاب ہونے والے امیدوار کو اتنی طاقت ملنی چاہئے کہ وہ پارٹی کو تنظیمی سطح پر پھر سے کھڑا کر سکے ۔  تھرور کے مطابق اگر راہل گاندھی پھر سے کمان سنبھالنے کو تیار ہیں تو انھیں بس اپنا استعفیٰ واپس لینا ہے ۔ انھیں دسمبر ۲۰۲۲ء تک کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن اگر وہ ایسا نہیں چاہتے تو ہمیں ایکشن لینا ہوگا ۔ 
 ششی تھرور نے کہا کہ میری رائے ہے کہ کانگریس مجلس عاملہ اور صدر کے عہدے کے الیکشن سے پارٹی کو کئی فائدے ہوں گے ۔ ان کے بقول وہ کسی شخص کے بارے میںنہیں بلکہ ایک سسٹم کے  بارے میں بات کر رہے ہیں جس سے کانگریس کی قیادت کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ لاک ڈائون میں اپنی سرگرمیوں سے ، خواہ کووڈ ۱۹؍ وائرس پر ہو یا چینی دراندازی پر ، راہل گاندھی نے بے شک تنہا ہی موجودہ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے ۔ راہل گاندھی نے غضب کی دوراندیشی دکھائی ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی اسی طرح جاری رکھیں گے ۔
  تھرور نے مزید کہا کہ راہل گاندھی میں طاقت بھی ہے اور وہ اس کے اہل بھی ہیں کہ کانگریس کی قیادت کر سکیں ۔  انہوں نےسیکولرازم کے سوال پر بھی راہل گاندھی کا دفاع کیا ۔ رام مندر پر کیے گئے ٹویٹ کے حوالے سے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ پارٹی نے سیکولرازم سے سمجھوتہ کر لیاہے ۔ تھرور نے کہا کہ کانگریس سب کی پارٹی ہے ۔ اقلیتوں اور کمزوروں کے لیے کانگریس سب سے محفوظ جگہ ہے ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK